ترجمان گلگت بلتستان حکومت نے کہا کہ نوجوان نسل کی یہ زمہ داری ہے کہ مذکورہ فالٹ لائن سے کھیلنے والوں کے رستے میں دیوار بن جائیں، اپنے اپنے مسالک کے ان لوگوں کی حوصلہ شکنی کریں جو مسالک کے نام پر ایک دوسرے کی پاکیزہ ہستیوں کی توہین کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے سیرس ایگریکلچر یونیورسٹی میں زیر تعلیم گلگت بلتستان کے طلباء و طالبات کے سالانہ کنونشن میں شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فیض اللہ فراق نے کہا کہ یونیورسٹی میں گلگت بلتستان اسٹوڈنٹس کونسل کے تمام عہدیداران مبارکباد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے قلیل وقت میں اس طرح کے میگا ایونٹ منعقد کر کے گلگت بلتستان کی نوجوان نسل کو ایک چھت تلے جمع کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ کل کا گلگت بلتستان نوجوان کی مثبت سوچ، انسانی قدروں کی پرچار اور جہد مسلسل سے وابستہ ہے۔ آپ یہاں تعلیم حاصل کرنے کیلئے آئے ہیں اور اپ کے کاندھوں پر بھاری زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اپنے والدین اور علاقے کے توقعات پر پورا اتریں۔   انہوں نے کہا کہ مسلکی رنگ گلگت بلتستان کی سب سے بڑی فالٹ لائن ہے اور نوجوان نسل کی یہ زمہ داری ہے کہ مذکورہ فالٹ لائن سے کھیلنے والوں کے رستے میں دیوار بن جائیں، اپنے اپنے مسالک کے ان لوگوں کی حوصلہ شکنی کریں جو مسالک کے نام پر ایک دوسرے کی پاکیزہ ہستیوں کی توہین کرتے ہیں، یہ کریڈٹ گلگت بلتستان کی نوجوان نسل کو جاتا ہے کہ وہ اب باشعور ہو چکی ہے اور اندھی تقلید کے بجائے سوال بھی اٹھا رہی ہے، گلگت بلتستان ایک ایسا سماج ہے جس کی تعمیر محض انسانی بنیادوں پر ممکن ہے، ہمیں ایک دوسرے کے عقائد سمیت اکابر کا بھی احترام کرنا پڑے گا تب جا کے گلگت بلتستان درست سمت میں ترقی کرے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کی نوجوان نسل نے کہا کہ مسالک کے

پڑھیں:

31 سالہ فلسطینی نوجوان غزہ سے جیٹ اسکی پر یورپ پہنچ گیا

غزہ کے 31 سالہ فلسطینی محمد ابو دخہ نے دو ساتھیوں کے ہمراہ جیٹ اسکی کے ذریعے خطرناک سمندری سفر کرتے ہوئے یورپ پہنچنے میں کامیابی حاصل کرلی۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ سفر ایک سال سے زائد عرصے پر محیط تھا، جس میں ہزاروں ڈالر، کئی ناکام کوششیں اور غیر معمولی ہمت شامل تھی۔ ابو دخہ اور ان کے ساتھیوں نے لیمپیڈوسا (اٹلی) کے قریب سمندر میں ایندھن ختم ہونے کے بعد مدد کے لیے کال کی، جس کے بعد ریسکیو آپریشن کے ذریعے انہیں بحفاظت ساحل تک پہنچایا گیا۔

ابو دخہ نے بتایا کہ انہوں نے جیٹ اسکی لیبیا سے خریدی اور جی پی ایس، سیٹلائٹ فون اور لائف جیکٹس کے ساتھ سفر کیا۔ ان کے ساتھ دو اور فلسطینی ضیا اور باسم بھی شامل تھے۔ تینوں نے تقریباً 12 گھنٹے مسلسل سمندر میں سفر کیا اور تیونس کی گشت کرتی کشتیوں سے بچتے رہے۔

لیمپیڈوسا پہنچنے کے بعد انہیں اٹلی سے برسلز اور پھر جرمنی پہنچایا گیا، جہاں انہوں نے پناہ کی درخواست دی ہے۔ ابو دخہ نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ اپنی بیوی اور بچوں کو بھی جرمنی بلا سکیں گے۔ ان کا خاندان اب بھی خان یونس کی خیمہ بستی میں مقیم ہے۔
 

متعلقہ مضامین

  • بے حیا کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کردیا، نصر اللہ چنا
  • جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
  • آن لائن گیم میں 13 لاکھ روپے ہارنے پر 14 سالہ بچے کی خودکشی
  • لازوال عشق
  • سوست پورٹ ہڑتال، شرپسند عناصر کی ذاتی مفاد پرستی، اصل حقائق بے نقاب
  • 31 سالہ فلسطینی نوجوان غزہ سے جیٹ اسکی پر یورپ پہنچ گیا
  • گلگت بلستان کے ضلع شگر میں پاک فوج کے زیر اہتمام ماؤنٹینئرنگ سیمینار کا انعقاد
  • گلگت بلستان میں پاک فوج کے زیر اہتمام ماؤنٹینئرنگ سیمینار کا انعقاد
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش
  •  ملک میں ٹک ٹاک پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع