طمون میں صیہونی بربریت کیخلاف غرب اردن میں سوگ اور ہڑتال کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب طمون میں صہیونی فوج نے ایک ڈرون کے ذریعے بمباری کی جس کے نتیجے میں 10 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی دھڑوں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں طوباس شہر کے قریب واقع قصبے طمون میں قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے وحشیانہ قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ہڑتال اور سوگ کا اعلان کیا ہے۔ خیال رہے کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب طمون میں صہیونی فوج نے ایک ڈرون کے ذریعے بمباری کی جس کے نتیجے میں 10 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ جمعرات کو طوباس میں اسلامی اور قومی فورسز نے اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف بطور احتجاج جامع ہڑتال اور سوگ کا اعلان کیا ہے۔ طمون میں نہتے فلسطینیوں کے بے رحمانہ قتل عام پر فلسطینی عوامی اور قومی حلقوں کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس، اسلامی جہاد موومنٹ اور دوسری فلسطینی قوتوں نے اس وحشیانہ کارروائی کو دشمن فوج کی بزدلانہ کارروائی قرار دے کر اس کی شدید مذمت کی ہے۔ اسلامی جہاد نے طمون میں قتل عام کو نازی مجرموں کے ہاتھوں قتل عام کی وحشیانہ کارروائی قرار دیا۔ اسلامی جہاد کا کہنا ہے کہ طمون قتل عام فلسطینی عوام، ان کی سرزمین اور ان کے مقدس مقامات کے خلاف دشمن کی جاری وحشیانہ جنگ کا تسلسل ہے۔ صہیونی دشمن اپنے جنگی جرائم اور وحؓشیانہ کارروائیوں سے فلسطینیوں کے جذبہ حریت کو کم زور نہیں کرسکتا۔ صہیونی دہشت گردی سے فلسطینیوں میں مزاحمت اور جہاد کا جذبہ مزید تیز ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں ہمارے عوام کے خلاف یہ کھلی جارحیت ایک منظم حکمت عملی کی عکاسی کرتی ہے جس کا مقصد مقبوضہ علاقوں میں کسی بھی فلسطینی کی موجودگی کو ختم کرنا ہے۔ اسلامی جہاد نے مزید کہا کہ یہ جارحیت ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب گذشتہ روز اسرائیلی کنیسٹ ایک نئے نسل پرستانہ قانون کی منظوری دی ہے جس کا مقصد یہودیوں کو مغربی کنارے میں زمین کی ملکیت کی اجازت دیتا ہے۔فلسطین کی مزاحمتی کمیٹیز نے شہدائے طمون کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی شہادت کو بزدلانہ، خونی قتل اور غاصب اسرائیلی حکومت کی طرف سے جنگی جرائم کی ایک تازہ کارروائی قرار دیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسلامی جہاد قتل عام
پڑھیں:
کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ، منعم ظفر کا 2 جون کو کے الیکٹرک آئی بی سیز اور اہم شاہراؤں پر احتجاج کا اعلان
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کے الیکٹرک وفاقی ادارہ ہے، وفاقی حکومت میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن موجود ہیں، یہ سب مل کر کراچی کے عوام کے مفادات کا سودا کرتے ہیں لیکن شہریوں کو کچھ دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کے الیکٹرک ہیڈ آفس کے سامنے تاجروں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ کیا جائے، کے الیکٹرک کے لائسنس منسوخ اور اس کا فارنزک آڈٹ کیا جائے، کے الیکٹرک کو ختم کرکے براہ راست کراچی کے شہریوں کو نیشنل گرڈ سے بجلی فراہم کی جائے، ملٹی ائیر ٹیرف میں پورے ملک کے مساوی نرخ مقرر کئے جائیں، جماعت اسلامی اہل کراچی کے ساتھ کھڑی ہے، اہلیان ملیر و شاہ فیصل کے عوام گزشتہ 10 روز سے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔ ایسا نہ ہو کہ بجلی کے ستائے عوام شہر بھر میں کے الیکٹرک کی آئی بی سیز کے باہرجمع ہو جائیں اور حالات قابو سے باہر ہو جائیں، جماعت اسلامی ضلع ایئرپورٹ کے تحت ہفتے کو نیشنل ہائی وے ملیر ہالٹ اور قائد آباد پر دھرنا دے گی جبکہ پیر 2 جون کو شہر کے مرکزی شاہراہوں اور آئی بی سیز کے باہر بھی احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔
منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک کراچی کے عوام کو پورے ملک میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی دے رہا ہے، کراچی کے عوام کے خلاف کے الیکٹرک کی برقی دہشت گردی دن بدن بڑھتی جارہی ہے، کے الیکٹرک نے ایسٹ انڈیا کمپنی کا روپ دھار لیا ہے، صوبائی اسمبلی کی کمیٹی کے سامنے کے الیکٹرک کے سی ای او نے آنے سے منع کر دیا، شرم کا مقام ہے حکمرانوں کے لیے جو ظلم دیکھنے کے باجود خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، کے الیکٹرک وفاقی ادارہ ہے، وفاقی حکومت میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن موجود ہیں، یہ سب مل کر کراچی کے عوام کے مفادات کا سودا کرتے ہیں لیکن شہریوں کو کچھ دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔