فوٹو: فائل

چیئرمین متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری پر الزام لگادیا۔

پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ تاجروں سے گفتگو میں بلاول کا لہجہ دھمکی آمیز تھا، انہوں نے کہا کہ آپ کہتے ہیں پرچیاں آنا بند ہو گئی ہیں، آج روزانہ کی بنیاد پر بھتا طلب کیا جارہا ہے نہ دینے پر روز قتل کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے استفسار کیا کہ آپ نے تاجروں سے ملاقات میں اسٹریٹ کرائم پر معافی کیوں نہیں مانگی، کراچی شہر آپ کے آنے کے بعد جس شکل میں ہے اس کی وضاحت تو کریں ، آپ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کراچی کو تباہ کر رہے ہیں۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آپ نے کراچی کے تاجروں سے بات کی، آپ کو تکلیف تھی انہوں نے گلہ کہیں اور کیا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے تاجروں کو دعوت دی تھی، ہمیں لگا کوئی اقدام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے تاجروں سے ملاقات میں اسٹریٹ کرائم پر معافی کیوں نہیں مانگی، امید تھی کہ تاجروں سے 15 سال سے جو کچھ چل رہا ہے اس پر معذرت کریں گے۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہمیں لگا ازالہ کریں گے لیکن انکا لہجہ دھمکی آمیز تھا۔

کراچی کے تاجر چغلی نہ کھائیں، کسی کو وزیراعلیٰ سے مسئلہ ہے تو مجھ سے بات کرے، ہم دودھ کے دھلے نہیں لیکن اچھے ہیں، بلاول

کراچی پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے.

..

چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ ایک مصنوعی حکومت اس صوبے پر 15 سال سے حکومت کر رہی ہے، کراچی آپ کے آنے کے بعد جس شکل میں ہے وضاحت تو کریں، آپ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کراچی کو تباہ کر رہے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ ایک طرف لوگ صوبے کو چلانے کےلیے 100 فیصد وسائل فراہم کرتے ہیں، دوسری طرف لوگ ایک فیصد بھی اپنا حصہ نہیں ڈالتے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کہتے ہیں ناں کہ پرچیاں آنا بند ہوگئی ہیں، آج روزانہ کی بنیاد پر بھتہ طلب کرنے پر روز قتل کیے جا رہے ہیں۔ کراچی میں روزانہ 2 سے 3 وارداتیں ہوتی ہیں، مزاحمت پر مار دیا جاتا ہے۔ کراچی میں بچوں کے اغوا میں بھی اضافہ ہوا۔

وزیرِ اعلیٰ سے شکایت ہے تو ’کسی اور سے نہیں‘ مجھ سے بات کریں: بلاول بھٹو زرداری

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ صوبائی وزراء اور وزیرِ اعلیٰ سے کوئی شکایت ہے تو مجھ سے بات کریں، کسی اور سے نہ کریں۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم نے عدالتوں سے کہا ہے جعلی ڈومیسائل پر کوئی فیصلہ کریں۔

چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ لیاری گینگ وار کے ذریعے پورے شہر کو یرغمال بنایا گیا تھا۔  

انکا کہنا تھا کہ پورے پاکستان میں حکومتیں تبدیل ہوتی رہیں لیکن سندھ میں نہیں۔ 

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی بلاول بھٹو تاجروں سے نے کہا کہ انہوں نے رہے ہیں سے بات

پڑھیں:

مودی حکومت کے ذریعہ "وقف پورٹل" کا قیام غیر قانونی ہے، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر نے کہا ہے کہ تمام مسلم تنظیموں نے وقف ایکٹ کو مسترد کر دیا ہے مگر افسوس ہے کہ اسکے باوجود حکومت "وقف امید پورٹل” قائم کررہی ہے اور اس میں اوقافی جائیداد کے اندراج کو لازم قرار دے رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انتہائی متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف مسلمان سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں اور سپریم کورٹ آف انڈیا میں بھی ابھی معاملہ زیر سماعت ہے۔ سپریم کورٹ نے نئے قانون پر تعمیل پر روک لگا دی ہے اور حتمی فیصلہ ابھی آنا باقی ہے۔ دریں اثنا مودی حکومت نے "امید پورٹل" کے لانچ کرنے کی تیاری کی خبروں نے ہلچل پیدا کر دی ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے مودی حکومت کے اس قدام کی شدید تنقید کی ہے اور اسے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے عدالت کی توہین قرار دیا ہے۔ در اصل گزشتہ روز میڈیا میں یہ خبر گردش کر رہی ہے کہ مودی حکومت نے نئے متنازعہ وقف قانون کے تحت وقف جائدادوں کی رجسٹریشن کے لئے ایک "امید" نامی پورٹل لانچ کرنے کی تیاری کر رہی ہے جس میں چھ ماہ کے اندر تمام وقف املاک کی رجسٹری لازمی ہے، اگر اس پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا ہے تو اس جائداد کو متنازعہ تصور کیا جائے گا۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے پریس نوٹ میں کہا ہے کہ حکومت کا پیش کردہ وقف ایکٹ اس وقت سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسلم تنظیموں نے اسے مسترد کر دیا ہے، اپوزیشن پارٹیوں، انسانی حقوق کی تنظیموں، اور سکھ، عیسائی نیز دیگر اقلیتوں نے بھی اسے ناقابلِ قبول قرار دیا ہے، مگر افسوس ہے کہ اس کے باوجود مودی حکومت 6 جون سے "وقف امید پورٹل” قائم کر رہی ہے اور اس میں اوقافی جائیداد کے اندراج کو لازم قرار دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پوری طرح حکومت کی غیر قانونی حرکت ہے اور واضح طور پر عدالت کی توہین کا ارتکاب ہے۔

اطلاعات کے مطابق یہ رجسٹریشن پوری طرح اس متنازعہ قانون پر مبنی ہے، جس کو عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے اور جس کو آئین سے متصادم قرار دیا گیا ہے۔ اس لئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ سختی سے اس کی مخالفت کرتا ہے۔ مسلمانوں اور ریاستی وقف بورڈوں سے اپیل کرتا ہے کہ جب تک عدالت اس سلسلہ میں کوئی فیصلہ نہ کردے، اوقاف کو اس پورٹل میں درج کرانے سے گریز کریں۔ متولیان وقف بورڈ کو میمورنڈم پیش کریں کہ جب تک سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں ہو جائے، اس طرح کی کارروائی سے  گریز کیا جائے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ عنقریب حکومت کے اس اقدام کے خلاف عدالت سے رجوع کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پانی بند کرنے کی دھمکی جنگی اقدام تصور ہوگا؛ بلاول بھٹو نے مؤقف واضح کردیا
  • بھارتی وفد کا ایجنڈا کسی کو سمجھ نہیں آیا، شیری رحمان
  • بھارت کا پانی بند کرنا ایٹمی آبی جنگ کی بنیاد رکھنے کے مترادف ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • بھارتی وزیراعظم دھمکی آمیز رویہ اپنائے ہوئے ہیں، پاک بھارت تنازع ایٹمی جنگ میں بدل سکتا ہے، بلاول بھٹو
  • پاکستان امن کا خواہاں، بھارت سے تمام معاملات پر بات چیت کیلئے تیار ہیں، بلاول بھٹو
  • ایران کے خلاف دھمکی آمیز رویہ بے سود کیوں؟
  • امید ہے بجٹ میں ریلیف ملے گا اور جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے:خالد مقبول صدیقی
  • مودی حکومت کے ذریعہ "وقف پورٹل" کا قیام غیر قانونی ہے، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی
  • حافظ آباد: گینگ ریپ کے ملزم کی ہلاکت پر عوام کا جلوس سی ٹی ڈی کے حق میں جلوس
  • صدر ٹرمپ بھارت کو پاکستان کیساتھ مذاکرات کی میز پر لانے میں کردار ادا کریں، بلاول بھٹو