وزیراعظم کے مشیر خواجہ احمد حسان کا وفد کے ہمراہ جامعہ نعیمیہ کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی سے تفصیلی ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کو ان کے بیٹے حافظ محمد عبداللہ نعیمی کی شادی کی مبارکباد دی۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر مشیر وزیراعظم پاکستان خواجہ احمد حسان نے لاہور میں وفد کے ہمراہ جامعہ نعیمیہ کا دورہ کیا، جہاں پر انہوں نے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی سے ملاقات کی۔ علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کو ان کے بڑے بیٹے حافظ محمد عبداللہ نعیمی کی شادی کی مبارکباد دی اور نوبیاہتا جوڑے کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ملاقات کے دوران دنوں رہنماؤں نے خواجہ برادران کے نعیمی خاندان کیساتھ دیرینہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
سینئر مشیر وزیراعظم پاکستان خواجہ احمد حسان نے نعیمی خاندان کی تعلیمی اور دینی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ نعیمی خاندان کی دین اور تعلیم سے وابستگی قابل تحسین ہے۔ جامعہ نعیمیہ کا معاشرے میں دین اسلام کی ترویج و اشاعت کیلئے کردار قابل قدر ہیں۔ بڑی خوشی کی بات ہے کہ جامعہ نعیمیہ دینی تعلیم کیساتھ ساتھ طلبہ کو عصری علوم سے بھی آراستہ کر رہا ہے۔ اس موقع پر چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے سینئر مشیر وزیراعظم پاکستان خواجہ احمد حسان کو عمرہ کی ادائیگی اور زیارت حرمین شریفین کی سعادت حاصل کرنے پر مبارکباد دی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی خواجہ احمد حسان جامعہ نعیمیہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی رہنما ذاتی نہیں قومی مفاد میں کام کریں: رانا ثنا اللہ
ویب ڈیسک: وزیرِ اعظم کے مشیر رانا ثناءاللہ نے پاکستان تحریکِ انصاف خیبرپختونخوا کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ ذاتی مفادات کی سیاست سے بالا تر ہو کر قومی مفاد میں کردار ادا کریں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کو صوبے کے عوامی مسائل کے حل کے لیے مؤثر پالیسیاں مرتب کرنی چاہئیں تاکہ ترقی اور استحکام کا عمل آگے بڑھ سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سکیورٹی اور گورننس کے معاملات میں بہتری لائے اور عوام کو بہتر طرزِ حکمرانی فراہم کرے۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
رانا ثناءاللہ نے واضح کیا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مشیرِ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملک کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے ریاست اپنے تمام دستیاب وسائل استعمال کر رہی ہے تاکہ قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہ ہو۔