مسٹر بیسٹ اور دیگر سرمایہ کاروں کی ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز کے لیے 20 ارب ڈالر کی پیش کش
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
واشنگٹن: مشہور یوٹیوبر اور سوشل میڈیا اسٹار مسٹر بیسٹ (جیمز اسٹیفن جمی ڈونلڈسن) سمیت ایک امریکی سرمایہ کار گروپ نے ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز کے حصول کے لیے 20 ارب ڈالر کی پیش کش کر دی ہے۔
امریکی جریدے ’بلوم برگ‘ کی رپورٹ کے مطابق، مسٹر بیسٹ کے گروپ کے ایک رکن نے اس پیش کش کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گروپ میں مزید دو سرمایہ کار شامل کیے گئے ہیں اور ان کی جانب سے پیش کی گئی رقم دیگر فریقین سے زیادہ ہے۔
سرمایہ کار گروپ کا کہنا ہے کہ وہ براہ راست ٹک ٹاک کی مالک کمپنی ’بائیٹ ڈانس‘ سے رابطے میں نہیں ہیں، جب کہ دوسری طرف، بائیٹ ڈانس نے تاحال کسی بھی پیش کش پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز حاصل کرنے کی دوڑ میں ایلون مسک، مائیکروسافٹ اور دیگر بڑی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ 2024 میں امریکی حکومت نے قومی سلامتی کے پیش نظر ایک قانون متعارف کرایا تھا، جس کے تحت ٹک ٹاک کو اپنے امریکی شیئرز کسی مقامی سرمایہ کار، کمپنی یا ادارے کو فروخت کرنا لازمی قرار دیا گیا تھا، بصورتِ دیگر اسے امریکہ میں بند کر دیا جائے گا۔
ابتدائی طور پر، ٹک ٹاک کو 19 جنوری 2025 تک اپنی فروخت مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی، لیکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد اس مہلت میں 75 دن کا اضافہ کر دیا گیا۔ اب ٹک ٹاک کو آئندہ 70 دنوں میں اپنے امریکی شیئرز کسی مقامی خریدار کو منتقل کرنا ہوگا۔
رپورٹس کے مطابق، ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز کی مجموعی مالیت تقریباً 50 ارب ڈالر ہے، تاہم اس وقت 20 ارب ڈالر کی ایک پیش کش سامنے آئی ہے، جس پر مزید پیش رفت متوقع ہے۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز سرمایہ کار ارب ڈالر پیش کش
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک ٹائمز کے خلاف ہتکِ عزت اور بدنامی کا مقدمہ دائر کردیا ہے۔
انہوں نے اخبار کو امریکا کے سب سے زیادہ ’گھٹیا اخبارات‘ میں سے ایک قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ ڈیموکریٹک پارٹی کا ’ورچوئل ترجمان‘ ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب نیویارک ٹائمز نے حالیہ دنوں میں صدر ٹرمپ کے مبینہ تعلقات کو بدنام زمانہ فائنانسر جیفری ایپسٹین سے جوڑتے ہوئے رپورٹس شائع کی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہیلری کلنٹن کیخلاف غیرسنجیدہ مقدمہ کرنے پر ٹرمپ پر لاکھوں ڈالر جرمانہ
ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر لکھا کہ آج انہیں نیویارک ٹائمز کے خلاف 15 ارب ڈالر کا ہتکِ عزت اور بدنامی کا مقدمہ دائر کرنے کا عظیم اعزاز حاصل ہوا ہے۔
’نیویارک ٹائمز کو بہت عرصے سے جھوٹ بولنے، الزامات لگانے اور میری ساکھ خراب کرنے کی کھلی چھوٹ ملی ہوئی تھی، جو اب ختم ہوگی۔‘
ٹرمپ نے اخبار پر الزام لگایا کہ اس نے ڈیموکریٹ امیدوار کمالا ہیرس کی کھلے عام حمایت کرکے غیر قانونی انتخابی مہم کی معاونت کی، جسے انہوں نے ’امریکی تاریخ کا سب سے بڑا غیر قانونی انتخابی عطیہ‘ قرار دیا۔
مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ کا اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کیخلاف کرپشن مقدمہ ختم کرنے کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ اخبار دہائیوں سے اُن کے خاندان، کاروبار، امریکا فرسٹ تحریک، میک امریکا گریٹ اگین اور امریکا کو بدنام کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔
مقدمے میں نیویارک ٹائمز کے متعدد مضامین اور ایک کتاب ’لکی لوزر: ہاؤ ڈونلڈ ٹرمپ اسکوئنڈرڈ ہز فادرز فارچون اینڈ کریئیٹڈ دی الیوشن آف سکسیس‘ کا حوالہ دیا گیا ہے، جسے پینگوئن نے 2024 میں شائع کیا تھا۔
صدر ٹرمپ کے وکلا نے مؤقف اختیار کیا کہ ان اشاعتوں نے ان کی ساکھ اور کاروبار کو بھاری نقصان پہنچایا اور مستقبل کے مالی امکانات کو بری طرح متاثر کیا۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کیخلاف مقدمے کا خمیازہ، لیزا کُک کیخلاف دوسرا فوجداری ریفرنس دائر
وکلاء نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ کے شیئرز کی قیمت میں کمی اس نقصان کی ایک واضح مثال ہے۔
واضح رہے کہ جنسی جرائم کے مقدمات کا سامنا کرنیوالے جیفری ایپسٹین نے جیل میں خودکشی کرلی تھی، اس کی موت کے بعد دنیا بھر کی کئی اہم شخصیات کے، جن میں برطانیہ کے پرنس اینڈریو، سابق امریکی صدر بل کلنٹن اور ٹرمپ شامل ہیں، ساتھ اس کے تعلقات پر متعدد سازشی نظریات جنم لے چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر بدنامی پلیٹ فارم ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ ٹروتھ سوشل جیفری ایپسٹین ڈونلڈ ٹرمپ ڈیموکریٹک پارٹی سوشل میڈیا نیویارک ٹائمز ہتک عزت