حماس کا القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد الضیف سمیت دیگر کمانڈرز کی شہادت کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اعلان کیا ہے کہ ان کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد الضیف ’ابو خالد‘ شہید ہوگئے ہیں۔
ترجمان القسام بریگیڈز ابو عبیدہ نے اپنے ویڈیو بیان کے ذریعے ان کی شہادت کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیل نے اپنے قیدیوں کی بازیابی کے بعد فلسطینی سیکیورٹی اہلکاروں کی رہائی روک دی
ابو عبیدہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ محمد الضیف کے نائب مروان عیسیٰ سیمت القسام بریگیڈز کے دیگر سینیئر کمانڈرز غازی ابو طماعہ، رائد ثابت، رافع سلامہ، احمد الغندور اور ایمن نوفل بھی شہید ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے گزشتہ برس جولائی میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کی فوج نے محمد الضیف کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے المواسی کیمپ میں ایک کمپاؤنڈ پر بڑا حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 90 فلسطینی شہید اور 300 سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اس حملے میں محمد الضیف اور ان کے ساتھ موجود رافع سلامہ شہید ہوگئے ہیں، تاہم حماس نے اس کی تصدیق نہیں کی تھی۔
واضح رہے کہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل میں ایک آپریشن کیا تھا، جہاں سے جنگ کا آغاز ہوا۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیل کی طرف سے تاخیر کے بعد 110 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا
اس کے بعد اسرائیل نے فضائی بمبار کرتے ہوئے 44 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے، تاہم اب فریقین کے درمیان جنگ بندی ہوگئی ہے اور معاہدے کے تحت یرغمالیوں کی رہائی عمل میں لائی جارہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ابو عبیدہ ترجمان القسام بریگیڈز حماس شہادت کا اعلان فلسطین محمد الضیف مزاحمتی تنظیم وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ترجمان القسام بریگیڈز شہادت کا اعلان فلسطین محمد الضیف مزاحمتی تنظیم وی نیوز القسام بریگیڈز محمد الضیف
پڑھیں:
نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا
اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ ان کی حکومت نے غزہ میں مقامی مسلح گروہوں کو حماس کو کمزور کرنے کے لیے فعال کیا۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ اقدام سیکیورٹی حکام کے مشورے پر کیا گیا۔
نیتن یاہو کا یہ بیان سابق وزیر دفاع ایویگڈور لیبرمین کی تنقید کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے اسرائیل کی اس خفیہ حکمت عملی کو عوامی طور پر چیلنج کیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حمایت یافتہ ایک گروہ "پاپولر فورسز" ہے، جس کی قیادت رفح کے یاسر ابو شباب کرتے ہیں۔ یہی گروہ GHF (غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن) کے تحت امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز سے وابستہ ہے۔
GHF کی امدادی کارروائیاں حالیہ دنوں میں خونریز واقعات کے باعث معطل کر دی گئی تھیں۔ تنظیم نے جمعرات کو دو مراکز کو محدود طور پر کھولنے کا اعلان کیا، مگر خبردار کیا کہ لوگ اسرائیلی فوج کی مخصوص راہداریوں پر ہی آئیں، ورنہ وہ علاقے "جنگی زون" تصور کیے جا سکتے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق صرف منگل کے روز رفح میں GHF کے ایک مرکز کے قریب فائرنگ سے 27 فلسطینی شہید اور 90 زخمی ہوئے۔ ریڈ کراس نے بھی تصدیق کی کہ اتوار کو حملے میں 21 لاشیں اسپتال لائی گئیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امدادی طلب گاروں کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ برطانیہ نے اسرائیل کے امدادی نظام کو "غیر انسانی" قرار دیا۔
غزہ میں جاری جنگ کے باعث اب تک 54,418 فلسطینی شہید اور 124,190 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں نسل کشی کا مقدمہ بھی زیرِ سماعت ہے۔