زرمبادلہ ذخائر میں مزید کروڑوں ڈالرز کمی ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جنوری2025ء) زرمبادلہ ذخائر میں مزید کروڑوں ڈالرز کمی ہو گئی، مسلسل کمی کے باعث ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر سوا 16 ارب ڈالرز کی سطح سے نیچے آ گئے۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے زرمبادلہ ذخائر میں ایک ہفتے کے دوران 18 کروڑ ڈالرز سے زائد کی کمی ہو جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ سٹیٹ بینک سے جاری اعداد و شمار کے مطابق زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر گزشتہ ہفتے کے دوران 18 کروڑ 93 لاکھ ڈالر کمی سے 16 ارب 18 کروڑ 93 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے۔
اعداد وشمار کے مطابق ایک ہفتے میں سٹیٹ بینک کے ذخائر میں 7 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے باعث سٹیٹ بینک کے ذخائر11 ارب 44 کروڑ87 لاکھ ڈالر سے کم ہوکر11ارب 37 کروڑ 24 لاکھ ڈالرہوگئے۔ کمرشل بینکوں کے ذخائر بھی 4 ارب 74 کروڑ ڈالر سے کم ہوکر 4 ارب 67 کروڑ 97 لاکھ ڈالر ہوگئے ہیں۔(جاری ہے)
زرمبادلہ ذخائر میں کمی ہونے سے کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپے پر دباو بڑھانے کا باعث بھی بنا ہے۔
پاکستان میں جمعرات کے روز ڈالر کی قیمت میں بھی مزید اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اعدادو شمار کے مطابق کاروباری ہفتے کے چوتھے روز انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 10 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ مرکزی بینک کے مطابق جمعرات کو انٹربینک میں ڈالر 278 روپے 97 پیسے پر بند ہوا۔ جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 280 روپے 82 پیسے پر مستحکم رہا۔ دوسری جانب ملکی صرافہ مارکیٹوں میں بھی سونے کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ جمعرات کے روزپاکستان میں سونے کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت 2 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے اوپر چلی گئی۔ پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 1600 روپے اور دس گرام سونے کی قیمت میں 1372 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ قیمتوں میں اضافے کے باعث مقامی صرافہ بازاروں میں فی تولہ سونے کی قیمت 2 لاکھ 90 ہزار 300 روپے اور دس گرام سونے کی قیمت 2 لاکھ 78 ہزار 885 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے زرمبادلہ ذخائر میں سونے کی قیمت کی قیمت میں لاکھ ڈالر ریکارڈ کی کے مطابق ڈالر کی
پڑھیں:
پاکستان کی ایک اور کامیابی; 2 غیر ملکی بینکوں سے 1ارب ڈالر کے اہم مالیاتی سمجھوتے طے پاگئے
پاکستان اور دو غیر ملکی کمرشل بینکوں کے درمیان ایک ارب ڈالر کے قرض کے حصول کے لیے اہم مالیاتی سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ قرض سات اعشاریہ چھ فیصد شرح سود پر حاصل کیا جائے گا اور اس کی حتمی وصولی ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کی پچاس کروڑ ڈالر کی گارنٹی سے مشروط ہوگی۔ معاہدے کے تحت یہ پہلا غیر ملکی تجارتی قرض ہوگا جس پر پانچ سال کے لیے دستخط کیے جائیں گے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے گارنٹی کی منظوری منیلا میں 28 مئی کو متوقع ہے، جس کے بعد قرضے کے اجرا کا باضابطہ عمل شروع کیا جائے گا۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق بینکوں کے ساتھ بات چیت حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہے اور گارنٹی کی منظوری کے بعد غیر ملکی بینک قرض کی رقم پاکستان کو منتقل کریں گے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ یہ قرض وسط جون میں پاکستان کو جاری کر دیا جائے گا۔ حکام کے مطابق اس معاہدے سے رواں مالی سال کے اختتام سے قبل پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ فی الوقت ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر دس ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کی سطح پر ہیں، جبکہ حکومت کی کوشش ہے کہ جون کے آخر تک یہ ذخائر چودہ ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں۔ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ یہ قرض وقتی ریلیف تو فراہم کرے گا، لیکن اس کے پائیدار اثرات کے لیے ضروری ہے کہ معیشت کو مزید استحکام دینے کے لیے بنیادی اصلاحات پر توجہ دی جائے۔