طیارہ حادثہ، ڈونلڈ ٹرمپ نے تمام افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
امریکی صدر نے طیارہ حادثے سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قوم کے لیے مشکل وقت ہے، حادثے میں کوئی زندہ نہیں بچا، طیارے میں کچھ روسی اور باصلاحیت لوگ سوار تھے۔ امریکی صدر نے کہا کہ ہمیشہ امریکا کی حفاظت کو پہلے رکھا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر تباہ ہونیوالے مسافر طیارے میں سوار تمام افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔امریکی صدر نے طیارہ حادثے سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قوم کے لیے مشکل وقت ہے، حادثے میں کوئی زندہ نہیں بچا، طیارے میں کچھ روسی اور باصلاحیت لوگ سوار تھے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہمیشہ امریکا کی حفاظت کو پہلے رکھا، 2016ء میں وائٹ ہاؤس آنے کے بعد میں نے سیفٹی کو ترجیح دی، اوباما اور بائیڈن نے بھی پالیسی کو ترجیح دی۔
انہوں نے کہا کہ حادثے کی وجہ سے امریکی عوام غم میں ہیں، میری انتظامیہ ایو ی ایشن سیفٹی کیلئے قابل افراد کو نامزد کرے گی۔ امریکی صدر نے کہا کہ یو ایس ملٹری واقعے کی انکوائری کرے گی۔ موسم بالکل صاف تھا، لائٹیں بھی چل رہی تھیں، ساری رات ریسکیوآپریشن جاری رہا۔ واضح رہے کہ واشنگٹن ایئرپورٹ کے قریب مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا نے کے بعد پوتوماک دریا میں جاگرا، مسافر طیارے میں 64 مسافر جبکہ فوجی ہیلی کاپٹر میں 3 اہلکار سوار تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی صدر نے طیارے میں نے کہا کہ
پڑھیں:
ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر عائد 145 فیصد ٹیرف کو "نمایاں طور پر کم" کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی جارحانہ ٹیرف جنگ میں نمایاں کمی کا یہ اعلان ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔
تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ چین پر عائد ٹیرف کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جائے گا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خزانہ نے ان ٹیرف کو "ناقابلِ برداشت" قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کی پیش گوئی کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگرچہ نرم رویہ اختیار کیا لیکن مکمل پسپائی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم چین کے ساتھ ٹھیک چل رہے ہیں، ٹیرف اتنے زیادہ نہیں ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو بہتر رکھنے کی خواہش بھی ظاہر کی اور چینی صدر شی جنپنگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ساتھ خوشی سے رہیں گے اور مثالی طور پر کام بھی کریں گے۔
چینی میڈیا، خصوصاً "چائنا ڈیلی" نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی میں اس تبدیلی کو عوامی دباؤ کے باعث اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو بحال کرنے کی کوشش قرار دیا۔
چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر ٹرمپ کے ان بیانات کو "ٹرمپ نے شکست تسلیم کرلی" جیسے ہیش ٹیگز کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ امریکا اس وقت تک چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کرچکا ہے جس کے ردعمل میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر 125 فیصد محصولات لگائے ہیں۔
ان دونوں ممالک کی اس ٹیرف جنگ نے عالمی تجارت کو شدید متاثر کیا، مارکیٹس میں بے چینی پیدا ہوئی اور مہنگائی کے ساتھ سود کی شرح میں اضافے کا سبب بھی بنا۔