صحافی عظمت خان کی ایم اے صحافت میں اول پوزیشن اور طلائی تمغہ کا اعزاز
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)معروف و صحافی اور یوٹیوبرعظمت خان کو گورنر سندھ محمد کامران خان ٹیسوری نے گورنرہا ؤس کراچی میں منعقدہ وفاقی اردو یونیورسٹی کراچی کے کنووکیشن میں ایم اے صحافت میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے پر طلائی تمغہ عطا کیا ہے۔واضح رہے کہ عظمت خان نے 2016 میں وفاقی اردو یونیورسٹی کراچی سے ایم اے صحافت میں اول پوزیشن حاصل کی تھی اور طلائی تمغہ حاصل کیا تھا۔لیکن گزشتہ 9 برسوں سے یونیورسٹی کے کنووکیشن کا انعقاد نہیں ہوسکا تھا۔ کنووکیشن میں وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری ودیگر بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جامعہ اردو میں بدانتظامی، ہراسانی اور سہولیات کی کمی، اسلامی جمعیت طلبہ کا شدید احتجاج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ اردو عبدالحق کیمپس کے ترجمان نے وفاقی اردو یونیورسٹی میں انتظامی، تعلیمی اور اخلاقی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جامعہ اس وقت بدترین زوال کا شکار ہے، جہاں ایک جانب اساتذہ خصوصاً خواتین کو ہراسانی کا سامنا ہے تو دوسری جانب طلبہ کے بنیادی مسائل مسلسل بڑھ رہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق وائس چانسلر کی جانب سے خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے کے واقعات سامنے آچکے ہیں لیکن انتظامیہ نے اب تک کوئی عملی اقدام نہیں کیا، جامعہ میں روز بروز فیسوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے مگر سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ پینے کے صاف پانی کی سہولت موجود نہیں، کلاس رومز میں بنیادی تدریسی ساز و سامان کی کمی ہے جبکہ طلبہ کو پراجیکٹ ورک اور عملی تربیت سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ جامعہ اردو کی عمارتیں خستہ حالی کا شکار ہیں اور ٹرانسپورٹ سسٹم نہ ہونے کے باعث دور دراز سے آنے والے طلبہ شدید مشکلات سے دوچار ہیں، اسلامی جمعیت طلبہ نے حکومتِ پاکستان اور ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر جامعہ اردو کے انتظامی و تعلیمی معاملات کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں، بدعنوان عناصر کو برطرف کیا جائے اور طلبہ و اساتذہ کے لیے محفوظ، باعزت اور معیاری تعلیمی ماحول فراہم کیا جائے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ اگر انتظامیہ نے فوری طور پر مسائل کے حل کے لیے اقدامات نہ کیے تو اسلامی جمعیت طلبہ جامع سطح پر احتجاجی تحریک شروع کرے گی۔