کولمبیا یونیورسٹی کا ٹرمپ انتظامیہ سے 221 ملین ڈالر کے تصفیے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
کولمبیا یونیورسٹی نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ اس نے وفاقی حکومت کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت 221 ملین ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، جس کا مقصد یونیورسٹی کے خلاف جاری تحقیقات کا تصفیہ اور وفاقی فنڈنگ کی بحالی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطین کے حق میں ’آزادی‘ کے نعروں پر واویلا کیوں؟
یونیورسٹی کے مطابق، اس رقم میں یہودی مخالف تعصب (اینٹی سیمیٹزم) سے متعلق تحقیقات کے تصفیے کے لیے 3 سال کے دوران 200 ملین ڈالر کی ادائیگی شامل ہے، جبکہ 21 ملین ڈالر امریکی مساوی روزگار کے مواقع کی کمیشن (EEOC) کو ادا کیے جائیں گے
یونیورسٹی کے بیان کے مطابق ’اہم بات یہ ہے کہ یہ معاہدہ کولمبیا یونیورسٹی کی فیکلٹی کے تقرر، داخلے اور تعلیمی فیصلوں پر خودمختاری برقرار رکھتا ہے‘۔
اس معاہدے کے تحت مارچ میں بند یا معطل کیے گئے زیادہ تر وفاقی گرانٹس بحال کیے جائیں گے۔
قائم مقام صدر یونیورسٹی کلیئر شپ مین نے کہا ہے کہ ’یہ معاہدہ وفاقی نگرانی اور ادارہ جاتی غیر یقینی کی ایک طویل مدت کے بعد ایک اہم پیشرفت ہے‘۔
پس منظر: احتجاجات، پابندیاں اور دباؤیہ معاہدہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب صرف ایک روز قبل کولمبیا یونیورسٹی نے اعلان کیا کہ 2024 کے موسمِ بہار اور مئی 2025 میں کیمپس میں فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہروں میں شرکت کرنے والے درجنوں طلبہ کے خلاف تادیبی کارروائیاں کی گئی ہیں، جن میں معطلی، پروبیشن، اخراج اور ڈگری کی منسوخی جیسے اقدامات شامل ہیں۔
یاد رہے کہ غزہ میں جاری جنگ کے خلاف احتجاجات کے سلسلے میں کولمبیا یونیورسٹی 2024 میں ملک گیر مظاہروں کا مرکز بن گئی تھی۔
ٹرمپ کی دوسری مدتِ صدارت میں ان کے انتظامیہ نے کولمبیا سمیت دیگر ممتاز جامعات پر شدید دباؤ ڈالا کہ وہ یہودی مخالف جذبات پر قابو پانے میں ناکام ہو رہی ہیں۔
ٹرمپ نے مارچ میں یونیورسٹی کی 400 ملین ڈالر سالانہ وفاقی گرانٹس بند کر دی تھیں، اور الزام لگایا تھا کہ فلسطین کے حامی مظاہرین نے کیمپس میں یہودی اور اسرائیلی طلبہ کو ہراساں کیا۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا: اسرائیل کے خلاف احتجاج ملک بھر کی یونیورسٹیوں میں پھیل گیا، سینکڑوں گرفتار
تاہم مظاہروں میں شامل چند یہودی طلبہ سمیت دیگر طلبہ نے ان الزامات کو مکمل طور پر مسترد کیا۔
اصلاحات پر رضامندیوفاقی فنڈنگ کی بحالی کے لیے کولمبیا یونیورسٹی نے متعدد تنازع کا شکار پالیسی اقدامات پر عمل درآمد پر رضامندی ظاہر کی ہے، جن میں درج ذیل شامل ہیں:
طلبہ کے خلاف نظم و ضبط کے ضابطے میں تبدیلی یہود دشمنی (antisemitism) کی تعریف میں ترمیم نئے یہودی فیکلٹی ارکان کی تقرری مشرق وسطیٰ کے نصاب کا جائزہ تنوع، مساوات اور شمولیت (DEI) سے متعلقہ پروگراموں کا خاتمہا
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کولمبیا یونیورسٹی ملین ڈالر کے خلاف
پڑھیں:
فتح جنگ میں غیر معیاری خوراک اور غیر اخلاقی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن
فتح جنگ میں غیر معیاری خوراک اور غیر اخلاقی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن WhatsAppFacebookTwitter 0 23 July, 2025 سب نیوز
فتح جنگ : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایات اور عوامی مفاد کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ اٹک نے صحتِ عامہ، صفائی اور مہنگائی کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کر دیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے عوامی شکایات پر فوری اور فیصلہ کن اقدامات اٹھاتے ہوئے مختلف مقامات پر غیر معیاری خوراک، گندگی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں پر کارروائیاں کی ہیں۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر اٹک عاطف رضا اور اسسٹنٹ کمشنر فتح جنگ محترمہ سورتھ کی ہدایات پر پرائس کنٹرول مجسٹریٹ اور تحصیلدار فتح جنگ چوہدری شفقت محمود نے پیر کے روز شہر فتح جنگ میں مؤثر کارروائیاں کیں۔ سی پیک روٹ پر موجود ایک ڈرائیور ہوٹل پر چھاپہ مارا تو وہاں مکھیاں بھن بھنا رہی تھیں، کھانا ناقص تھا، اور روٹی بھی زائد قیمت پر فروخت کی جا رہی تھی جس پر ہوٹل کو سیل کر دیا گیا۔
اس کے علاوہ چاساں والی میں مائی مرتضیٰ مسجد کے سامنے ایک دکان کے بارے میں بھی عوامی شکایات موصول ہو رہی تھیں کہ یہاں غیر اخلاقی سرگرمیاں جاری ہیں۔ دکاندار کے خلاف اہل علاقہ کی شکایات پر جب چھاپہ مارا گیا تو شکایات درست ثابت ہوئیں۔ دکان کو فوری طور پر سیل کر دیا گیا اور دکاندار کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی۔ اس کارروائی کو عوامی حلقوں میں خوش آئند قرار دیا گیا ہے۔
ایک اور کارروائی کے دوران پرائس کنٹرول مجسٹریٹ چوہدری شفقت محمود نے ایک سبزی کی دکان کا معائنہ کیا تو گلی سڑی سبزیاں فروخت کی جارہی تھی اسی موقع پر بات سامنے آئی کہ دکاندار فی کلو سبزی 50 سے 60 روپے زائد قیمت پر فروخت کر رہا تھا۔ اس کے خلاف فوری طور پر بیس ہزار جرمانہ عائد کیا گیا اور اسے ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے کاروبار کو قانونی دائرے میں لائے۔ضلع اٹک میں حکومتی پالیسیوں پر عمل درآمد کی یقین دہانی انتظامیہ نے اس کارروائی کے دوران عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔ چوہدری شفقت محمود نے کہا کہ ہم کسی بھی صورت میں عوام کی صحت اور مفاد سے کھیلنے والوں کو معاف نہیں کریں گے۔
حکومت پنجاب کی ہدایات پر ضلعی انتظامیہ کی ٹیم ہر وقت عوام کی خدمت میں موجود ہے اور ان کی شکایات پر فوری کارروائی کی جاتی ہے۔اس کے ساتھ ہی عوام الناس سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ اپنی شکایات بروقت متعلقہ حکام تک پہنچائیں تاکہ ان کے مسائل کا فوری حل ممکن ہو سکے۔اس کارروائی کے نتیجے میں فتح جنگ کے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور عوامی حلقوں نے حکومتی اقدامات کی بھرپور حمایت کی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ عوامی مفاد کے تحفظ کے لیے اپنی کوششیں مزید تیز کرے گی اور کسی بھی صورت میں صحتِ عامہ سے متعلق کسی بھی مسئلے کو نظرانداز نہیں کیا جائے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنور مقدم کیس: سزا یافتہ مجرم ظاہر جعفر نے نظرثانی درخواست دائر کردی پنجاب میں مفت وائی فائی کا دائرہ مزید بڑھا دیا گیا، کون سے نئے علاقے شامل؟ جہلم، چکوال: بارش سے تباہی، شہریوں کی نقل مکانی، سیلابی ایمرجنسی نافذ پنجاب اور مصر کے مابین زراعت، لائیواسٹاک اور آبی وسائل کے شعبوں میں تعاون پر اتفاق فتح جنگ میں جعلی مشروبات کے خلاف ضلعی انتظامیہ کا بڑا کریک ڈاؤن اپوزیشن کے معطل اراکین پنجاب اسمبلی کیخلاف ریفرنس کے معاملے پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی تشکیل آرٹیکل 62 اور 63 آمریت کی نشانی، نکال کر پھینک دیں: سپیکر پنجاب اسمبلیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم