چیلوں اور کوؤں کے کتنے گھونسلے ہٹائے گئے؟ مریم اورنگزیب نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
مریم اورنگزیب—فائل فوٹو
سینئر وزیرِ پنجاب مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پرندوں کے گھونسلوں کی نشاندہی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
جاری کیے گئے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ ایریئل سرویلنس اسکواڈ کے ذریعے ہوائی نگرانی اور ریکارڈنگ کا عمل جاری ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ تمام غیر محفوظ گھونسلوں کی لوکیشنز ڈیجیٹل نقشوں پر محفوظ کی جارہی ہیں۔ فضائی حادثات کے خدشات نمایاں ہوئے تو فوری گھونسلوں کی صفائی کاآپریشن شروع کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے مریم اورنگزیب کا اسرائیلی اخبار کے آرٹیکل پر ردعملپنجاب کی سینئر وزیرنے مزید کہا ہے کہ محکمۂ ماحولیات ہوائی اڈوں اور حساس علاقوں میں پرندوں کے خطرات پر قابو پانے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔
مریم اورنگزیب کا یہ بھی کہنا ہے کہ 20 چیلوں اور 30 کوؤں کے گھونسلے مکمل طور پر ہٹا کر علاقے کو کلیئر قرار دے دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مریم اورنگزیب
پڑھیں:
فضل الرحمان وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز پر برس پڑے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فیصل آباد: سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز پر برس پڑے ۔انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب آج ہمارے مساجد کے آئمہ کو 10 ہزار روپے میں خریدنے کی کوشش کررہی ہیں، محترمہ جان لو! یہ وظیفہ تمام مکاتب فکر اور مدارس کی طرف سے آپ کے منہ پر مارتا ہوں۔
انہوں نے مسلم چناب نگر میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدارس کے آئمہ کو وظیفہ دینے کا یہ تجربہ خیبرپختونخواہ میں چھ سات سال پہلے بھی ہوا تھا، اس وقت بھی 10ہزار روپے تھے اور آج مولوی کےلیےپھر وہی 10ہزار روپے؟ شرم آنی چاہیے۔
آج ہمارے مساجد کے ائمہ کو دس ہزار روپے سے خریدنے کی کوشش کررہی ہیں، محترمہ جان لو یہ 10 ہزار روپیہ اس اسٹیج سے میں پورے مکاتب فکر اور تمام مدارس کی طرف سے آپ کے منہ پر مارتا ہوں۔
ہمارا مدرسہ ہو، استاد، ہو یا پھر مہتمم ہو،مسجد کا امام یا خطیب ہو، یہ سب دنیا میں اپنی خودداری کی پہچان رکھتے ہیں، ہم نے اپنی تحریک کو سرکار کی مداخلت اور اس کے پیسے کے بغیر جاری رکھا ہے۔
واضح طور پر اعلان کرنا چاہتے ہیں کہ دینی مدارس میں آپ کی مداخلت کو قبول نہیں کیا جائے گا، تم نے تاریخ میں دینی علوم کو ذبح کیا ہے، انگریز کے دور سے لے کر78سال تمہارے دینی علوم کو ذبح کرنے کی تاریخ ہے۔
آج پھر ہم اس کو آپ کے حوالے کردیں، ہمیں آپ پر کوئی اعتماد نہیں، تمہارے ہاتھ میں جو مدرسہ لگا وہ اسکول بن گیا، تمہارے ہاتھ میں جو دارلعلوم لگا وہ کالج بن گیااور آج وہاں کوئی دینی علم موجود نہیں، اس طرح کے تجربے ہم مزید روز روز نہیں کرسکتے۔
علاوہ ازیںجمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اب ڈونلڈ ٹرمپ کہاں ہے جو کہتا تھا میں نے غزہ میں جنگ بند کرائی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم ڈونلڈ ٹرمپ اور اس کے کسی فارمولے کو نہیں مانتے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شہید ہو رہے ہیں، فلسطین کی آزادی امت مسلمہ کی منزل ہونی چاہیے۔
ویب ڈیسک
Faiz alam babar