لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جولائی2025ء) سینئرصوبائی وزیرمریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر محکمہ تحفظ ماحول نے فضائی نگرانی فورس کے ذریعے پرندوں کے پنجروں اور گھونسلوں کی مکمل ای میپنگ دو روز میں مکمل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔جمعہ کو جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے لاہور سمیت حساس علاقوں میں پرندوں کے گھونسلوں کی نشاندہی کا عمل تیزی سے جاری ہے، ایریئل سرویلنس سکواڈ کے ذریعے ہوائی نگرانی اور ویڈیو ریکارڈنگ کی جا رہی ہے جس میں تمام غیرمحفوظ گھونسلوں کی لوکیشنز ڈیجیٹل نقشوں پر محفوظ کی جا رہی ہیں،اگر فضائی حادثات کے خطرات بڑھتے نظر آئے تو فوری طور پر ’’ڈینیٹنگ‘‘ یعنی گھونسلوں کی صفائی کا آپریشن شروع کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

محکمہ ماحولیات کی جانب سے ہوائی اڈوں اور حساس علاقوں میں پرندوں کے خطرات پر قابو پانے کے لیے ہمہ وقت تیز رفتار حکمت عملی تیار ہے۔ڈینیٹنگ رپورٹ کے مطابق محفوظ گیریژن اور ہربنس پورہ رنگ روڈ کے قریب ایپااسکواڈ کی کامیاب کارروائی کے دوران 20 چیلوں اور 30 کوئوں کے گھونسلوں کو مکمل طور پر ہٹا کر متعلقہ علاقے کو کلیئر قرار دے دیا گیا۔سینئر وزیر نے کہا کہ پرندوں کے گھونسلے ہوائی جہازوں کے لیے بڑا خطرہ بن سکتے ہیں، عوام سے گزارش ہے کہ چھتوں یا کھلی جگہوں پر پرندوں کو دانہ ڈالنے سے گریز کریں۔

انہوں نے کہاکہ فضائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ محکمے کے ساتھ ساتھ شہریوں کو بھی اپنی ذمہ داری کو پورا کرنا ہو گا جبکہ حکومتی قوانین کی خلاف ورزی پر کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے تمام ایئرپورٹس کے اطراف میں پرندوں سے ممکنہ حادثات کی روک تھام کے لیے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے صوبہ بھر میں مربوط کریک ڈائون جاری ہے۔

اسی طرح لاہور کے علاقے بیڈن روڈ اور گلشن پارک میں پانچ کامیاب کارروائیوں کے دوران کبوتروں کے پنجرے ہٹا دیئے گئے جبکہ پرندوں کی رہائش کے تمام ممکنہ ذرائع بھی ختم کئے جا رہے ہیں،نشاط کالونی اور اربا بازار میں کھلی جگہوں پر قائم پولٹری اور گوشت کی دکانوں کیخلاف کارروائی کی گئی اور 4 دکانوں کے چالان کر کے فوری طور پر انہیں بند کر دیا گیا۔

عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ صدقہ یا بچا ہوا گوشت کھلی جگہوں پر پھینکنے سے پرندے جمع ہو جاتے ہیں جو فضائی حادثات کا سبب بن سکتے ہیں لہذا ایسی سرگرمیوں سے گریز کیا جائے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ شادی ہالز اور ریسٹورنٹس میں خوراک کے فضلے کی ڈمپنگ پر انسپکشن کی گئی اور 3 مقامات پر قواعد کی خلاف ورزی پر نوٹسز جاری کئے گئے جبکہ خورشید عالم روڈ پر درختوں کی غیر ضروری شاخیں کاٹ کر گھونسلے ہٹا دیئے گئے تاکہ پرندوں کی آبادی کو روکا جا سکے۔

جاوید چیمہ چوک، زرار شہید روڈ اور جوڑی پل سے کچرا ہٹا دیا گیا۔ حکام کے مطابق کھلی فضا میں موجود فضلہ پرندوں کی آمد کا ایک بڑا سبب بنتا ہے،دھرم پورہ تا جلو اور کنال روڈ پر صدقہ گوشت بیچنے والوں کی نشاندہی کی گئی اور مقامی دکانداروں کو ضوابط کی پابندی کی ہدایت جاری کی گئی ہے اور اس کی نگرانی کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔ پی اے ایف گالف کلب میں وائلڈ لائف ٹیم کی کارروائی کے دوران 20 کوئوں اور 15 چیلوں کے گھونسلے ہٹا دیئے گئے تاکہ ائیر اسپیس کو محفوظ بنایا جا سکے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پرندوں کے دیا گیا کے لیے کی گئی نے کہا

پڑھیں:

دنیا مضر ماحول گیسوں کا اخراج روکنے کی قانونی طور پر پابند، عالمی عدالت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 24 جولائی 2025ء) عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے قرار دیا ہے کہ کرہ ارض کے ماحول کو گرین ہاؤس گیسوں (جی ایچ جی) سے تحفظ دینا، اس معاملے میں ضروری احتیاط سے کام لینا اور باہمی تعاون یقینی بنانا تمام ممالک کی اہم ذمہ داری ہے۔

عدالت نے موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں ممالک کی ذمہ داریوں کے بارے میں اپنی مشاورتی رائے میں کہا ہے کہ پیرس معاہدے کے تحت عالمی حدت میں اضافے کو قبل از صنعتی دور کے مقابلے میں 1.5 ڈگری سیلسیئس کی حد میں رکھنا ضروری ہے۔

ایسا نہ کرنے والے ممالک پر قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور انہیں اپنے طرزعمل کو تبدیل کرنا، دوبارہ ایسا نہ کرنے کی ضمانت دینا یا ماحول کو ہونے والے نقصان کا ازالہ کرنا پڑ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

Tweet URL

عدالت سے یہ رائے بحرالکاہل میں واقع جزائر پر مشتمل ملک وینوآتو نے مانگی تھی اور اس کے لیے موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جدوجہد کرنے والے طلبہ کے ایک گروہ نے کام شروع کیا تھا جن کا تعلق الکاہل میں جزائر پر مشتمل ممالک سے ہے۔

ان طلبہ کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی پر قابو پانے اور اس حوالے سے جزائر پر مشتمل چھوٹے ممالک کے لیے خاص طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

وینوآتو کی جانب سے اقوام متحدہ کے دیگر رکن ممالک کی حمایت حاصل کرنے کی کوششوں کے نتیجے میں 29 مارچ 2023 کو جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی جس میں عدالت سے دو سوالات پر قانونی مشاورتی رائے دینے کو کہا گیا۔

پہلے سوال میں پوچھا گیا ہے کہ تحفظ ماحول یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی قانون کے تحت ممالک کی ذمہ داریاں کیا ہیں جبکہ دوسرے سوال میں عدالت سے رائے لی گئی ہے کہ اگر کسی ملک کے اقدامات سے ماحول کو نقصان پہنچے تو ان ذمہ داریوں کے تحت اس کے لیے کون سے قانونی نتائج ہو سکتے ہیں۔

انسانی حقوق کا مسئلہ

عدالت نے یہ فیصلہ ماحول اور انسانی حقوق سے متعلق بین الاقوامی معاہدوں کو مدنظر رکھتے ہوئے دیا ہے۔

رکن ممالک متعدد ماحولیاتی معاہدوں کے فریق ہیں جن میں اوزون کی تہہ سے متعلق معاہدہ، حیاتیاتی تنوع کا کنونشن، میثاق کیوٹو، پیرس معاہدہ اور دیگر شامل ہیں۔ یہ معاہدے انہیں دنیا بھر کے لوگوں اور آنے والی نسلوں کی خاطر ماحول کی حفاظت کا پابند کرتے ہیں۔

عدالت نے کہا ہے کہ صاف، صحت مند اور پائیدار ماحول بہت سے انسانی حقوق سے استفادے کی پیشگی شرط ہے۔

چونکہ رکن ممالک حقوق کے بہت سے معاہدوں کے فریق ہیں اس لیے ان پر لازم ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلی پر قابو پانے کے اقدامات کے ذریعے اپنے لوگوں کو ان حقوق سے استفادہ کرنے کی ضمانت مہیا کریں۔مشاورتی رائے کی اہمیت

اقوام متحدہ کا چارٹر جنرل اسمبلی یا سلامتی کونسل کو 'آئی سی جے' سے کسی مسئلے پر مشاورتی رائے طلب کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

اگرچہ رکن ممالک پر عدالتی آرا کی پابندی کرنا قانوناً لازم نہیں تاہم ان کی قانونی اور اخلاقی اہمیت ضرور ہوتی ہے اور ان آرا کے ذریعے متنازع معاملات کی وضاحت اور ممالک کی قانونی ذمہ داریوں کے تعین کے لیے بین الاقوامی قانون تیار کرنے میں مدد ملتی ہے۔

یہ 'آئی سی جی' کے روبرو آنے والا اب تک کا سب سے بڑا معاملہ ہے جس پر 91 ممالک نے تحریری بیانات داخل کیے ہیں اور 97 زبانی کارروائی کا حصہ ہیں۔

عالمی عدالت انصاف

'آئی سی جے' نیدرلینڈز (ہالینڈ) کے شہر دی ہیگ میں واقع امن محل میں قائم ہے۔ اس کا قیام 1945 میں ممالک کے مابین تنازعات کے تصفیے کی غرض سے عمل میں آیا تھا۔ عدالت ایسے قانونی سوالات پر مشاورتی رائے بھی دیتی ہے جو اقوام متحدہ کے دیگر اداروں کی جانب سے اسے بھیجے جاتے ہیں۔

اسے عام طور پر 'عالمی عدالت' بھی کہا جاتا ہے جو اقوام متحدہ کے چھ بنیادی اداروں میں سے ایک ہے۔

دیگر میں جنرل اسمبلی، سلامتی کونسل، معاشی و سماجی کونسل (ایکوسوک)، تولیتی کونسل اور اقوام متحدہ کا سیکرٹریٹ شامل ہیں۔ یہ عدالت ان میں واحد ادارہ ہے جو نیویارک سے باہر قائم ہے۔

یورپی یونین کی عدالت انصاف سے برعکس 'آئی سی جے' دنیا بھر کے ممالک کی عدالتوں کے لیے اعلیٰ ترین عدالت کا درجہ نہیں رکھتی۔ اس کے بجائے یہ صرف اسی وقت کسی تنازع پر سماعت کر سکتی ہے جب ایک یا زیادہ ممالک کی جانب سے اس بارے میں درخواست کی جاتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چیلوں اور کوؤں کے کتنے گھونسلے ہٹائے گئے؟ مریم اورنگزیب نے بتا دیا
  • کراچی کے تمام 25 ٹاؤنز میں پارکنگ فیس ختم، نوٹیفکیشن جاری
  • سینیٹ میں مخبر کے تحفظ اور نگرانی کیلئے کمیشن کے قیام کا بل منظور
  • لیویز فورس کا پولیس میں انضمام: بلوچستان ہائیکورٹ کا سخت نوٹس، اعلیٰ حکام کو توہین عدالت کے نوٹس جاری
  • دنیا مضر ماحول گیسوں کا اخراج روکنے کی قانونی طور پر پابند، عالمی عدالت
  • سرکاری اراضی پر قبضہ کسی صورت قبول نہیں، خسارے والے اداروں کی نجکاری، خود نگرانی کرونگا: وزیراعظم
  • نجکاری کمیشن کے تمام فیصلوں کی میں خود نگرانی کروں گا( وزیراعظم)
  • نجکاری کمیشن کو مکمل خود مختاری دی جائے گی تمام فیصلوں کی میں خود نگرانی کروں گا، وزیراعظم
  • پنجاب حکومت کا گھوڑوں کی خاص نسل کی ترویج کے منصوبے پر کام کرنے کا فیصلہ