غزہ سے فوری علاج کی ضرورت والے 25 سو بچوں کو نکالا جائے، انتونیو گوتریس
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
7 اکتوبر 2023ء سے اب تک غزہ پٹی میں اسرائیلی حملوں میں 47 ہزار 354 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق شہداء اور زخمیوں میں ہزاروں معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ غزہ سے 25 سو بچوں کو فوری طور پر علاج کے لیے باہر نکالا جائے۔ غزہ میں کام کرنے والی ڈاکٹرز کی ٹیم سے ملاقات کے بعد انتونیو گوتریس نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ کے بچوں کو فوری علاج کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کی ضمانت ہونی چاہیئے کہ بچے علاج کے بعد اپنے خاندانوں میں واپس جاسکیں۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک غزہ پٹی میں اسرائیلی حملوں میں 47 ہزار 354 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق شہداء اور زخمیوں میں ہزاروں معصوم بچے بھی شامل ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
خان یونس میں فلسطینی مزاحمت کاروں کا حملہ: اسرائیلی اسکواڈ کمانڈر ہلاک، ایک فوجی زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مقبوضہ بیت المقدس: غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر خان یونس میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملے میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا ہے، ہلاک ہونے والا فوجی 21 سالہ سارجنٹ نوم شمیش تھا جو اسکواڈ کمانڈر کے فرائض انجام دے رہا تھا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب مزاحمت کاروں نے اسرائیلی فوجی دستے پر راکٹ پروپیلڈ گرنیڈ (آر پی جی) سے حملہ کیا، اسرائیلی فوج نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ زخمی ہونے والے دوسرے فوجی کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اس کا علاج جاری ہے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہونے والے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بعد سے اب تک 430 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، تازہ ترین واقعہ اس بات کی علامت ہے کہ فلسطینی مزاحمت تاحال فعال ہے اور اسرائیلی افواج کو شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ صرف ایک ہفتہ قبل بھی خان یونس میں ہونے والے ایک اور حملے میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 5 زخمی ہو گئے تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جنوبی غزہ میں مزاحمتی کارروائیوں کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج غزہ میں اپنی کارروائیوں کو “دہشت گردی کے خلاف جنگ” قرار دے رہی ہے، بین الاقوامی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں ان حملوں کو شہری آبادی پر حملے قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر چکی ہیں۔