فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشن‘ 6 د ہشت گرد ہلاک‘ میجر ‘ سپاہی شہید
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
راولپنڈی/اسلام آباد( خبرایجنسیاں+نمائندہ جسارت) سیکورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے ضلع میر علی میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 6 دہشت گردوںکو ہلاک کردیا، کارروائی کے دوران میجر حمزہ اسرار اور سپاہی محمد نعیم شہید ہوگئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکورٹی فورسز نے 29 اور 30 جنوری کی درمیانی شب شمالی وزیرستان کے ضلع میر علی میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا۔بیان میں کہا گیا کہ میجر حمزہ اسرار بہادر افسر تھے جنہوں نے اپنے دستوں کی قیادت کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا جبکہ سپاہی محمد نعیم بھی بہادری سے لڑے اور شہادت کو گلے لگا لیا۔میجر حمزہ اسرار شہید کی عمر 29 سال تھی، ان کا تعلق ضلع راولپنڈی سے تھا، انہوں نے 9 سال تک دفاع وطن کا فریضہ سرانجام دیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق شہید میجر حمزہ اسرار کی حال ہی میں شادی ہوئی تھی، ان کے پسماندگان میں بیوہ، والدین اور بہن بھائی شامل ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق 26 سالہ سپاہی محمد نعیم شہید کا تعلق ضلع نصیر آباد سے تھا، انہوں نے 6 سال تک دفاع وطن کا فریضہ انجام دیا، ان کے سوگواران میں والدین شامل ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں موجود دیگر دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے، فورسز پاکستان سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں، ہمارے بہادر سپاہیوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط بناتی ہیں۔ادھر صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہبازشریف نے 6 دہشت گردوں کو ہلاککرنے پر فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے جب کہ 2 افسران کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
شمالی وزیرستان
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل شمالی وزیرستان ا ئی ایس پی ا ر کے مطابق
پڑھیں:
بھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری
بھارتی ریاست منی پور میں حکومت نے کوفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ معطل کردیا ہے جب کہ اس دوران مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
شمال مشرقی بھارتی ریاست منی پور میں مودی سرکار حالات پر قابو پانے میں یکسر ناکام ہو چکی ہے اور سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث امپھل سمیت 5 اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جب کہ ریاستی حکومت نے 5 دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور دیگر ڈیٹا سروسز بھی معطل کر دی ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں کشیدگی اس وقت بڑھی جب مظاہرین اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس کے دوران ایک بس کو آگ لگا دی گئی۔ مختلف علاقوں میں سڑکیں بند کر دی گئیں جب کہ مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے روک دیے۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ارمبائی ٹینگول نامی گروپ کے 5 ارکان کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے وادی کے اضلاع میں 10 روزہ شٹر ڈاؤن کا اعلان کر رکھا ہے۔
یاد رہے کہ منی پور میں گزشتہ 2 برس سے مییتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی تصادم جاری ہے، جس کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ 2023ء میں ہونے والے شدید تشدد کے بعد تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے کئی آج تک اپنے گھروں کو واپس نہیں جا سکے۔
یہ کشیدگی زمین کے مالکانہ حقوق اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ جیسے حساس معاملات پر پیدا ہوئی، جس نے دونوں برادریوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کر دیا ہے جب کہ حکومت قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں نے بھارت کی مرکزی حکومت پر جانبداری اور حالات کو مزید بگاڑنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار منی پور کے بحران پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں حالات دن بہ دن مزید بگڑ رہے ہیں۔