کراچی:

سندھ کی جامعات میں بیوروکریٹس کو وائس چانسلر مقرر کرنے کا مجوزہ قانون ’’جامعات ترمیمی بل‘‘ آج صوبائی اسمبلی میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

جامعات ترمیمی بل کے تحت کوئی بھی حاضر سروس افسر وائس چانسلر بننے کا اہل ہوگا جبکہ بل کے ذریعے سول سوسائٹی کے نمائندوں اور ذہین افراد کو بھی وائس چانسلر بنانے کا اختیار دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ سرچ کمیٹی کی سفارش پر تجویز کردہ 3 میں سے 1 کو رئیس الجامعہ مقرر کر سکیں گے۔ مجوزہ قانون کے تحت جامعات میں وائس چانسلرز کے عہدے کے لیے اہلیت کا معیار تبدیل کیا گیا ہے۔

جامعات ترمیمی بل پر قائمہ کمیٹی کی سفارشات و ترامیم ایوان میں پیش کی جائیں گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وائس چانسلر

پڑھیں:

جرمن چانسلر فریڈرش میرس کا دورہ اسپین

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 19 ستمبر 2025ء) جرمن چانسلر فریڈرش میرس نے جمعرات کی شام کو ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز سے میڈرڈ میں ملاقات کی اور غزہ کے تنازعے پر "اختلاف رائے" کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں نے "مختلف نتائج" اخذ کیے ہیں۔

جرمن چانسلر کا میڈرڈ کا یہ دورہ اس وقت ہوا ہے، جب یورپی یونین فلسطینی علاقے میں جاری انسانی بحران کے حوالے سے اسرائیل پر ممکنہ پابندیاں نافذ کرنے پر تبادلہ خیال کر رہی ہے۔

یورپی یونین کے بیشتر رکن ممالک نے ایسی پابندیوں کی حمایت کی ہے، تاہم قابل ذکر طور پر جرمنی اس میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔

قدامت پسند سیاسی رہنما میرس نے کہا کہ جرمنی اسرائیل کے ساتھ "مضبوطی سے" کھڑا ہے، تاہم انہوں نے غزہ کے معاملے پر اس کے ردعمل کو "غیر متناسب" قرار دیا۔

(جاری ہے)

سانچیز کی بائیں بازو کی حکومت اسرائیل کے وزیر اعظم بنجیمن نیتن یاہو اور غزہ میں ان کی فوجی مہم پر یورپ کے سب سے بڑے ناقدین میں سے ایک رہے ہیں۔

میرس نے کہا، "اسرائیلی حکومت پر تنقید تو ممکن ہے، تاہم ہمیں اسے کبھی بھی یہودیوں کے خلاف نفرت کو ہوا دینے کے لیے استعمال نہیں ہونے دینا چاہیے۔" انہوں نے مزید کہا کہ وہ اور سانچیز نے اس موقف سے اتفاق کیا ہے۔

تاہم، جرمن چانسلر نے واضح کیا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا جرمنی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، جو اسپین نے 2024 میں ہی کر لیا تھا۔

سانچیز نے غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کو "نسل کشی" قرار دیا ہے اور بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں میں اسرائیلی کھلاڑیوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ہسپانوی وزیر اعظم سانچیز نے اسرائیل پر اسلحے کی مکمل پابندی کے ساتھ ہی "غزہ میں نسل کشی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم میں براہ راست ملوث تمام افراد کے لیے سفری پابندی" کا بھی اعلان کیا ہے۔

جرمنی کو اسرائیل پر پابندیوں سے متعلق فیصلہ کرنا ہے

جرمن چانسلر فریڈرش میرس نے میڈرڈ کے دورے کے موقع پر کہا کہ جرمنی اکتوبر میں کوپن ہیگن میں یورپی یونین کے اجلاس سے قبل اسرائیل کے خلاف یورپی یونین کی پابندیوں کی حمایت کرنے کے بارے میں فیصلہ کر لے گا۔

ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز کے ساتھ بات کرتے ہوئے میرس نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی کارروائیاں اس کے بیان کردہ اہداف کے متناسب نہیں ہیں، لیکن کہا کہ جرمنی اس نظریے میں شریک نہیں ہے کہ یہ اقدامات نسل کشی کے مترادف ہیں۔

انہوں نے کہا، "ہم ان سوالات پر جرمن حکومت کی حتمی رائے تک پہنچیں گے، جن کے جوابات اب آنے والے دنوں میں یورپی سطح پر دینے کی ضرورت ہے۔"

انہوں نے کہا کہ "ہم اگلے ہفتے وفاقی کابینہ کی سطح پر ان مسائل پر دوبارہ بات کریں گے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس کے بعد ہم یکم اکتوبر کو کوپن ہیگن میں ہونے والے غیر رسمی کونسل کے اجلاس میں ایک ایسے موقف کو حاصل کر لیں گے جسے پوری جرمن حکومت کی حمایت بھی حاصل ہو گی۔"

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • جرمن چانسلر فریڈرش میرس کا دورہ اسپین
  • سندھ حکومت ہزاروں گاڑیوں کی نمبر پلیٹ جاری نہ کرسکی، مدت میں مزید توسیع نہ کرنیکا فیصلہ، شہریوں کو تشویش
  • کراچی کسٹم ایجنٹس ایسوسی ایشن کے انتخابات27 ستمبر کو ہوں گے
  • برطانیہ کا رواں ہفتے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنیکا امکان
  • سندھ اسمبلی کے سابق اسپیکر کی اچانک طبیعت ناساز ،آئی سی یو میں داخل
  • اقوام متحدہ: 2026 کے مجوزہ بجٹ میں اصلاحات اور 500 ملین ڈالر کٹوتیاں
  • وقف ترمیمی قانون پر عبوری ریلیف بنیادی مسائل کا حل نہیں ہے، علماء
  • بیوروکریٹس اور پولیس افسران کے سوشل میڈیا کے استعمال کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
  • ایشیا کپ تنازع: پاکستان کے میچز سے ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو ہٹائے جانے کا امکان
  • وقف ترمیمی ایکٹ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، سید سعادت اللہ حسینی