خیبرپختونخوا میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور سردی کی شدت بڑھنے کی پیش گوئی
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور سردی کی شدت بڑھنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک اور سرد رہنے کاامکان ہے جب کہ بالائی اضلاع میں سردی کی شدت میں اضافہ ہو گا۔
ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ چترال، دیر، سوات، شانگلہ، بونیر، مالاکنڈ اور ہزار ہ ڈویژن میں گرج چمک کے ساتھ بارش کاامکان ہے۔ اسی طرح مانسہرہ، کوہستان، بٹگرام، مہمند، باجوڑ اور کرم میں بھی بارش کاامکان ظاہر کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق خیبر پختونخوا کے بالائی اضلاع میں بارش کے ساتھ برفباری بھی کاامکان ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش دیر میں 11ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔
اس کے علاوہ کالام 9،میرکھنی7،دورش 6،چترال اور مالم جبہ میں 3، 3 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔ کاکول 2،سیدو شریف اور تخت بائی میں ایک ایک ملی میٹر بارش ہوئی۔
اُدھر پہاڑی علا قے کالام میں 5اور مالم جبہ میں ایک انچ برف پڑی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
بلوچستان میں12 ضلعے بارش کو ترس گئے، آئندہ کیا ہو گا؛ مفصل رپورٹ
سٹی42: کلائمیٹ کی غیر متوقع کروٹ کے بعد بلوچستان کے 12 اضلاع میں خشک سالی کی شدت بڑھنے کا امکان بتایا جا رہا ہے۔
میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ نےصوبائی حکومت کو شدید خشک سالی کے متعلق انتباہ کر دیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے مشورہ دیا ہے کہ خشک سالی سے متاثر ہو رہے علاقوں میں "پیشگی اقدامات" یقینی بنائے جائیں۔ یہ امر دلچسپی سے خالی نہیں کہ میٹ ڈیپارٹمنٹ کی پہلے والی رپورٹوں کے مطابق بلوچستان کے کئی علاقوں میں خشک سالی عروج پر پہنچی ہوئی ہے۔ ان علاقوں میں اب کوئی "پیشگی" اقدام کرنے کا مشورہ عملاً بے معنی مشورہ ہے۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
زراعت، مویشیوں اور عوامی روزگار پرخصوصی توجہ دی جائے۔
بلوچستان بنیادی طور پر خشک اور نیم خشک خطہ ہے۔ صوبے کے جنوبی اور جنوب مغربی علاقے حالیہ خشک سالی سے خاص طور پر زیادہ متاثرہیں۔ جنوبی اورجنوب مغربی علاقے میں زمین میں نمی کا انحصار سردیوں کی بارشوں پر رہتا ہے۔ بلوچستان کے ان جنوبی اور جنوب مغربی علاقوں میں ہر سال اوسط بارش 71 سے 231 ملی میٹر کے درمیان ہوتی ہے۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا
میٹ ڈیپارٹمنٹ کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ مئی سے اکتوبر 2025 کے دوران بلوچستان کے جنوبی اور جنوب مغربی علاقوں میں معمول سے 79 فیصد کم بارش ہوئی۔
نومبرسے جنوری 2026 کے دوران بھی ان علاقوں میں بارش معمول سے کم اور درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ یہ صورتحال طویل خشک موسم کی نشاندہی کرتی ہے۔
چاغی، گوادر، کیچ، خاران، مستونگ، نوشکی، پشین، پنجگور، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ اور واشک کے ضلعے خشک سالی سے زیادہ متاثر ہیں۔
نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی
موجودہ حالات سے زرعی علاقوں میں بھی پانی کی کمی پیدا ہو سکتی ہے۔
ربیع کے کاشت کے موسم کے دوران آبپاشی کے محدود وسائل شدید دباؤ میں آ سکتے ہیں۔
Waseem Azmet