سابق ایم پی اے عادل عبداللہ خان روکھڑی مسلم لیگ (ن)میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
سٹی 42 : میانوالی کے سابق ایم پی اے عادل عبداللہ خان روکھڑی نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کر لی ۔
عادل عبداللہ خان روکھڑی نے وزیراعلیٰ مریم نواز سے سی ایم افس میں ملاقات کی، جس میں میانوالی کی سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی ۔ ملاقات میں عادل عبداللہ خان روکھڑی نے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کیا۔ پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے عادل عبداللہ خان روکھڑی کی مسلم لیگ نون میں شمولیت کو خوش آئند قرار دیا ۔
لاہور سمیت پنجاب میں قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز 3فروری سے ہوگا
عادل عبداللہ روکھڑی نے میانوالی کے حلقہ پی پی 86 سے مسلم لیگ ن کے ٹک پر ایم پی بننے تھے، وہ 2013 مسلم لیک ن کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا مگر ہار گئے، جس کے بعد انہوں نے 2018 میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی مگر آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیا، 2024 کے الیکشن میں بھی آزاد حیثیت الیکشن لڑے مگر ہار گئے ۔ اب عادل عبداللہ روکھڑی نے باقاعدہ طور مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرلی ہے ۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: میں شمولیت مسلم لیگ ن
پڑھیں:
اسپین کی فیفا ورلڈکپ 2026 کے بائیکاٹ کی دھمکی، اسرائیل کی ممکنہ شمولیت پر سخت مؤقف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میڈرڈ: اسپین نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل کو فیفا ورلڈ کپ 2026 میں شرکت کی اجازت دی گئی تو وہ اس عالمی ایونٹ کا بائیکاٹ کر سکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی چیمپئن اسپین نے عندیہ دیا ہے کہ اگر اسرائیل کو فیفا ورلڈکپ 2026 میں کھیلنے کی اجازت دی گئی تو وہ ایونٹ کے بائیکاٹ پر سنجیدگی سے غور کرے گا۔ یہ اعلان اسرائیل کی غزہ میں کارروائیوں کے خلاف ایک بڑے سیاسی احتجاج کے طور پر سامنے آیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حکمران سوشلسٹ ورکرز پارٹی (PSOE)کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ اسپین اسرائیل کے عالمی کھیلوں میں شامل ہونے کے سخت خلاف ہے۔ وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ کھیلوں کے بڑے مقابلوں میں اسرائیل کی شمولیت ناقابل قبول ہے، اور اس معاملے کا موازنہ روس سے کیا جنہیں یوکرین پر حملے کے بعد فیفا اور یوئیفا دونوں مقابلوں سے معطل کر چکے ہیں۔
پارٹی کے نمائندے پاتشی لوپیز نے بھی مؤقف اختیار کیا کہ فیفا اور دیگر کھیلوں کی تنظیموں کو اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن اقدام کرنا چاہیے، بصورتِ دیگر اسپین کو عالمی کپ سے دستبرداری پر مجبور ہونا پڑ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں اسپین نے غزہ میں اسرائیلی حملوں اور مبینہ نسل کشی کے ردعمل میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے سمیت متعدد پابندیاں عائد کی تھیں۔ فیفا ورلڈکپ 2026 کی میزبانی امریکا، کینیڈا اور میکسیکو مشترکہ طور پر کریں گے۔