سابق ایم پی اے عادل عبداللہ خان روکھڑی مسلم لیگ (ن)میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
سٹی 42 : میانوالی کے سابق ایم پی اے عادل عبداللہ خان روکھڑی نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کر لی ۔
عادل عبداللہ خان روکھڑی نے وزیراعلیٰ مریم نواز سے سی ایم افس میں ملاقات کی، جس میں میانوالی کی سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی ۔ ملاقات میں عادل عبداللہ خان روکھڑی نے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کیا۔ پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے عادل عبداللہ خان روکھڑی کی مسلم لیگ نون میں شمولیت کو خوش آئند قرار دیا ۔
لاہور سمیت پنجاب میں قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز 3فروری سے ہوگا
عادل عبداللہ روکھڑی نے میانوالی کے حلقہ پی پی 86 سے مسلم لیگ ن کے ٹک پر ایم پی بننے تھے، وہ 2013 مسلم لیک ن کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا مگر ہار گئے، جس کے بعد انہوں نے 2018 میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی مگر آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیا، 2024 کے الیکشن میں بھی آزاد حیثیت الیکشن لڑے مگر ہار گئے ۔ اب عادل عبداللہ روکھڑی نے باقاعدہ طور مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرلی ہے ۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: میں شمولیت مسلم لیگ ن
پڑھیں:
مجھے اختیارات سے محروم رکھاگیا ہے، عمر عبداللہ کا اعتراف
ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔ انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔ ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جا رہا ہے، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم لوگوں کو اس صورتحال سے نکالنا چاہتے ہیں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔