کراچی میں نوجوان سے شادی کے لیے آنے والی امریکی خاتون اونیجا واپس جانے کو تیار ہوگئی  امریکی خاتون نے مطالبہ کیا ہے کہ نیویارک کی ٹکٹ کا بندوبست کیا جائے، مجھے پیسوں کی کمی کا سامنا ہے۔خاتون اونیجا اینڈریو رابنسن کا امریکا میں بیٹا بھی منظر عام پرآ گیا ، بیٹے کا برتھ سرٹیفکیٹ اور سوشل سیکیورٹی کارڈ بھی سامنے آیا۔جریمیا رابنسن  نے بتایا کہ میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا والدہ پاکستان میں ہیں،والدہ ذہنی مریض ہیں،ان کی سوچنے سمجھنےکی صلاحیت متاثرہے۔خاتون کے بیٹے نے کہا کہ میری والدہ ایک شخص اوراس کےاہلخانہ سےملنے پاکستان گئی تھیں، والدہ نے دو ہفتے کے بعد واپس آنا تھا لیکن وہ نہیں آئیں۔جریمیا کا کہنا تھا کہ والدہ کو واپسی کیلئےمنانے کی بہت کوشش کی لیکن ناکام رہا، میرے بھائی اور میں نےان کی واپسی کاٹکٹ بھی کرایا تھا۔دوسری جانب اونیجا انڈریو رابنسن کی گرفتاری کا ریکارڈ بھی غیر ملکی ویب سائٹ پر موجود ہیں ، جس کے مطابق 2021 میں اونیجا کو ساؤتھ کیرولینا کی چارلسٹن کاونٹی میں گرفتارکیا گیا تھا۔ریکارڈ کے مطابق اونیجا پر وارننگ کے باوجود کسی اور کی پراپرٹی میں زبردستی گھسنے کا الزام تھا اور ان گرفتاری کےبعد 465 ڈالر کا جرمانہ بھی ہواتھا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

کریملن کا جوہری تجربات سے انکار، امریکی تجربات کی بحالی پر مناسب جواب دیا جائے گا، روس

روس نے کہا کہ اس کے حالیہ ہتھیاروں کے تجربات جوہری نوعیت کے نہیں، امریکا کی جانب سے تجربات کی بحالی کی صورت میں مناسب جواب دیا جائے گا۔

ماسکو ٹائمز کے مطابق کریملن نے جمعرات کے روز ان دعوؤں کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ روس نے جوہری تجربات دوبارہ شروع کر دیے ہیں، یہ تردید اس وقت سامنے آئی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 1992 کے بعد پہلی مرتبہ امریکا میں جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے رواں ماہ کے اوائل میں بیوریوسٹنک (Burevestnik) نامی ایٹمی توانائی سے چلنے والے کروز میزائل اور پوسائیڈن (Poseidon) زیرِآب ڈرون کے کامیاب تجربات کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ایران کا ٹرمپ پر دوغلے پن کا الزام، جوہری تجربات کے اعلان کی مذمت

امریکی صدر ٹرمپ نے بدھ کے روز کہا کہ انہوں نے فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ دوسرے ممالک کے پروگراموں کے مقابلے میں مساوی بنیاد پر امریکی جوہری تجربات شروع کرے۔

کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ روس کو کسی بھی ایسے ملک کے بارے میں علم نہیں جو اس وقت جوہری تجربات کر رہا ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ ماسکو کے حالیہ تجربات کو کسی طور بھی جوہری دھماکے کے طور پر تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔ پیسکوف نے کہا کہ اگر کوئی بیوریو سٹنک کے تجربات کی بات کر رہا ہے، تو یہ جوہری تجربہ نہیں تھا۔

مزید پڑھیں: یورپ پابندیاں ہٹائے، عالمی جوہری نگرانی تسلیم کرنے کو تیار ہیں، ایرانی وزیر خارجہ

انہوں نے مزید کہا کہ اگر امریکا سابق صدر جارج ایچ ڈبلیو بش کے 1992 کے جوہری تجربات پر عائد مورٹوریم سے انحراف کرتا ہے تو روس بھی اسی کے مطابق ردِعمل دے گا۔

دونوں ممالک نے 1996 میں جامع جوہری تجربہ پابندی معاہدے (CTBT) پر دستخط کیے تھے، جس کا مقصد دنیا بھر میں جوہری تجربات کا خاتمہ ہے۔
روس نے یہ معاہدہ 2000 میں توثیق کیا، مگر امریکا نے آج تک اسے قانون کا حصہ نہیں بنایا۔ بعد ازاں صدر پیوٹن نے 2023 میں روس کی توثیق واپس لے لی، تاہم کریملن کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب جوہری تجربات کی بحالی نہیں ہے۔

سویت یونین نے آخری بار 1990 میں جوہری تجربہ کیا تھا، جبکہ روس نے اپنی تاریخ میں کبھی کوئی جوہری دھماکا نہیں کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی تجربات جوہری جوہری تجربات کریملن

متعلقہ مضامین

  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کی خاتون کو باہر ملک جانے سے روک دیا گیا
  • نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی حمایت میں سابق امریکی صدر سامنے آ گئے
  • سابق امریکی صدر اوباما کی نیویارک میئر کے امیدوار زہران ممدانی کو بھرپور حمایت کی یقین دہانی
  • پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کی خاتون رکن اور ان کے شوہر کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا
  • وینیزویلا پر حملہ کر کے مجھے اقتدار دیں، نوبل امن انعام یافتہ خاتون کی امریکہ کو دعوت
  •  ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور نادہندگان کیخلاف مؤثر کارروائی کیلئے “ون ایپ” متعارف
  • بھارتی کمپنی کے مورنگا پاؤڈر سے تیار امریکی سپلیمنٹس مارکیٹ سے واپس
  • ایف آئی اے نے شبر زیدی کیخلاف مقدمہ واپس لینے کیلئے خط لکھ دیا
  • کریملن کا جوہری تجربات سے انکار، امریکی تجربات کی بحالی پر مناسب جواب دیا جائے گا، روس