کراچی میں نوجوان سے شادی کے لیے آنے والی امریکی خاتون اونیجا واپس جانے کو تیار ہوگئی  امریکی خاتون نے مطالبہ کیا ہے کہ نیویارک کی ٹکٹ کا بندوبست کیا جائے، مجھے پیسوں کی کمی کا سامنا ہے۔خاتون اونیجا اینڈریو رابنسن کا امریکا میں بیٹا بھی منظر عام پرآ گیا ، بیٹے کا برتھ سرٹیفکیٹ اور سوشل سیکیورٹی کارڈ بھی سامنے آیا۔جریمیا رابنسن  نے بتایا کہ میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا والدہ پاکستان میں ہیں،والدہ ذہنی مریض ہیں،ان کی سوچنے سمجھنےکی صلاحیت متاثرہے۔خاتون کے بیٹے نے کہا کہ میری والدہ ایک شخص اوراس کےاہلخانہ سےملنے پاکستان گئی تھیں، والدہ نے دو ہفتے کے بعد واپس آنا تھا لیکن وہ نہیں آئیں۔جریمیا کا کہنا تھا کہ والدہ کو واپسی کیلئےمنانے کی بہت کوشش کی لیکن ناکام رہا، میرے بھائی اور میں نےان کی واپسی کاٹکٹ بھی کرایا تھا۔دوسری جانب اونیجا انڈریو رابنسن کی گرفتاری کا ریکارڈ بھی غیر ملکی ویب سائٹ پر موجود ہیں ، جس کے مطابق 2021 میں اونیجا کو ساؤتھ کیرولینا کی چارلسٹن کاونٹی میں گرفتارکیا گیا تھا۔ریکارڈ کے مطابق اونیجا پر وارننگ کے باوجود کسی اور کی پراپرٹی میں زبردستی گھسنے کا الزام تھا اور ان گرفتاری کےبعد 465 ڈالر کا جرمانہ بھی ہواتھا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

چارلی کرک کو قتل کرنے کا دعویٰ کرنے والا بیان سے مکر گیا، حقیقت بیان کردی

یوٹا کاؤنٹی شیرف آفس کے مطابق ایک شخص، جارج زن، نے تسلیم کیا ہے کہ اس نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ چارلی کرک کو اس نے گولی ماری تاکہ اصل حملہ آور فرار ہو سکے۔

جارج زن اب انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے (Obstruction of Justice) کے الزام کا سامنا کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ امریکی قدامت پسند کارکن چارلی کرک کو 10 ستمبر کو یوٹا ویلی یونیورسٹی میں طلبہ سے خطاب کے دوران گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔ اصل مشتبہ قاتل ٹائلر رابنسن کو گزشتہ جمعے گرفتار کر لیا گیا، جب اس کے والد نے نگرانی کی فوٹیج میں اپنے بیٹے کو پہچان کر اسے حکام کے حوالے کرنے پر آمادہ کیا۔

شیرف آفس کے بیان میں کہا گیا کہ فائرنگ کے فوراً بعد زن چلانے لگا کہ ’میں نے کرک کو گولی ماری ہے‘۔ پولیس نے اسے حراست میں لیا لیکن بعد میں طبی مسئلے کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس نے اعتراف کیا کہ اس نے جان بوجھ کر غلط دعویٰ کیا تھا تاکہ تفتیش متاثر ہو۔
بیان میں مزید کہا گیا ’فی الحال کوئی ثبوت نہیں ہے کہ جارج زن کا اصل شوٹر کے ساتھ کوئی تعلق تھا۔‘

اس دوران رابنسن پر سخت گیر قتل (Aggravated Murder) کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ یوٹا کے گورنر اسپنسر کاکس نے کہا ہے کہ ریاست اس کے خلاف سزائے موت کا مطالبہ کرے گی۔

یوٹا کاؤنٹی اٹارنی جیف گرے کے مطابق ملزم کی والدہ نے بتایا کہ رابنسن گزشتہ برس سے زیادہ سیاسی طور پر سرگرم ہوا اور اس کے نظریات ’ترقی پسندی‘ کی طرف چلے گئے، خصوصاً ہم جنس پرسوں کے حقوق کی حمایت میں۔

 گرے نے مزید کہا کہ رابنسن اپنے روم میٹ کے ساتھ رومانوی تعلق میں ہے جو جنس کی تبدیلی کے مرحلے سے گزر رہا ہے۔

31 سالہ چارلی کرک نے قدامت پسند تنظیم ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے کی بنیاد رکھی تھی اور وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پرجوش حامی تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • طالبان سے بگرام ایئربیس واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں، صدر ٹرمپ
  • افغانستان میں بگرام ایئربیس کا کنٹرول واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں، صدر ٹرمپ
  • چارلی کرک کو قتل کرنے کا دعویٰ کرنے والا بیان سے مکر گیا، حقیقت بیان کردی
  • پاکستان کراچی آرٹس کونسل کے پاس جے یو آئی کا جلسہ، ٹریفک پلان جاری
  • دہشتگردوں کا ملک کے اندر اور باہر پورا بندوبست کیا جائے گا،راناثنااللہ
  • ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کا سیکورٹی دینے کا حکم واپس
  • لاہور میں سپلائی کے لیے تیار کی جانے والی جعلی ڈرنکس کی بڑی کھیپ پکڑی گئی
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ
  •  روانڈا اورکانگو معدنیات کے شعبے میں امریکی ثالثی پر متفق 
  • روس پر پابندیاں لگانے کیلیے تیار ہیں، امریکا کے قطر کیساتھ خاص تعلقات ‘ اسرائیل کو محتاط رہنا ہوگا‘ ٹرمپ