سیکیورٹی فورسز کے خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں آپریشن، 10 خارجی ہلاک ، اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن )سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں آپریشن کے دوران 10 خارجی ہلاک کردیئے۔
مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کولاچی میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا اور خوارج کے ٹھکانوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا۔سیکیورٹی فورسز کے ڈی آئی خان آپریشن میں آپریشن کے دوران 4 خارجی ہلاک ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقوں دتہ خیل، حسن خیل، غلام خان اور میر علی میں بھی آپریشن کیے گئے۔ چاروں کارروائیوں میں سیکیورٹی فورسز اور خوارج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فائرنگ کے تبادلے میں 6 خارجی ہلاک ہوئے۔
چیمپئنز ٹرافی کیلئے سکواڈ کا اعلان، سلیکٹر اسد شفیق نے اہم بیان جاری کردیا
آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک خارجیوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا، ہلاک خارجی سیکیورٹی فورسز اور شہریوں کے خلاف دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث تھے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کے تمام سرکاری اسکولوں میں فرنیچر فراہم کرنے کا فیصلہ
پشاور:خیبر پختونخوا حکومت نے تعلیمی ایمرجنسی کے تحت تمام سرکاری اسکولوں میں سو فیصد بچوں کو فرنیچر فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت نئے سالانہ ترقیاتی پروگرام سے متعلق اجلاس ہوا جس میں مشیر خزانہ، چیف سیکرٹری اور ایڈیشنل چیف سیکرٹریز کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
علی امین گنڈاپور نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ سرکاری اسکولوں میں کوئی بھی بچہ فرش پر نہیں بیٹھے گا، اگلے مالی سال کے دوران تمام سرکاری اسکولوں کے ہر بچے کو فرنیچر کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسکولوں میں فرنیچر کی فراہمی کے لئے جتنے بھی فنڈز درکار ہونگے وہ ترجیحی بنیادوں پر فراہم کریں گے، تعلیم کے لئے سازگار ماحول بنیادی ضرورت ہے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ سرکاری اسکولوں میں بچوں کو فرنیچر، واش رومز اور پینے کے پانی کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے، ان بنیادی سہولیات کی فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری اسکولوں میں تدریس کے معیار کو بھی بہتر بنانے کے لئے خصوصی پروگرام شروع کیا جائے، اس مقصد کے لئے اساتذہ کی جدید ٹریننگ کا انتظام کیا جائے، نئے بھرتی ہونے والے اساتذہ کے لئے جدید ٹریننگ لازمی قرار دی جائے۔