اسرائیلی کمپنی درجنوں صحافیوں کی جاسوسی کر رہی ہے
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
جاسوسی کے حوالے سے ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ کام Zero-Click پر ہوا جس کا مطلب ہے کہ نشانہ بننے والے افراد نے کسی اجنبی آپشن کو کلک بھی نہیں کیا اور ان کے موبائل ہیک ہو گئے۔ اسلام ٹائمز۔ META کی مقبول ترین اپلیکیشن، واٹس ایپ نے اعلان کیا کہ اس سافٹ وئیر کا استعمال کرنے والے 100 سے زائد صحافی اور سول سائٹی کے اراکان کی، اسرائیل جاسوسی کر رہا ہے۔ یہ مذموم حرکت اسرائیل کی ہیکنگ سافٹ ویئر کمپنی "پیراگون سلوشنز" کے اسپائی ویئر کے ذریعے انجام دی جا رہی ہے۔ کمپنی نے کہا کہ وہ ممکنہ طور پر جاسوسی کا شکار ہونے والے صارفین کو اس بارے میں متنبہ کر چکے ہیں تاہم ہمیں مکمل یقین ہے ان افراد کی جاسوسی ہو رہی ہے اور اُن کے موبائل صیہونیوں کے کنٹرول میں ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کام Zero-Click پر ہوا جس کا مطلب ہے کہ نشانہ بننے والے افراد نے کسی اجنبی آپشن کو کلک بھی نہیں کیا اور ان کے موبائل ہیک ہو گئے۔
واٹس ایپ نے نشانہ بننے والے صحافی و سول سائٹی کے افراد کی شناخت ظاہر کرنے سے گریز کیا ہے حتیٰ کہ یہ بھی نہیں بتایا کہ یہ افراد امریکہ میں مقیم ہیں یا کہیں اور۔ واضح رہے کہ اسرائیلی ہیکنگ کمپنی پیراگون سلوشنز کا ایک دفتر امریکہ کی ریاست ورجینیا میں ہے۔ اکتوبر میں وائرڈ میگزین نے رپورٹ دی کہ مذکورہ کمپنی نے یو ایس امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ 2 ملین ڈالر کا معاہدہ کیا جس پر اس کمپنی کی انویسٹیگیشن بھی عمل میں آ چکی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ محکمہ نے اس معاہدے پر کام روکنے کا حکم دیا ہے تاکہ اس بات کا جائزہ لیا جا سکے کہ آیا یہ کمپنی بائیڈن انتظامیہ کے اسپائی ویئر کے استعمال پر پابندی کے ایگزیکٹو آرڈر کی تعمیل کرتی ہے یا نہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
جاپان: بے روزگار شخص نے فوڈ ڈیلیوری ایپ سے 1000 سے زائد کھانے مفت حاصل کرلیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جاپانی میڈیا کے مطابق ناگویا کے 38 سالہ تاکویا ہیگاشیموتو نے فوڈ ڈیلیوری ایپ “ڈیماے کین” کی کینسل / ریفنڈ پالیسی میں موجود سسٹم خامی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دو سال میں ایک ہزار سے زیادہ آرڈرز بغیر ادائیگی وصول کیے۔
وہ contactless delivery کا آپشن منتخب کرتا اور آرڈر پہنچنے کے باوجود کمپنی کو دعویٰ کرتا کہ اسے کھانا نہیں ملا، جس پر کمپنی اسے رقم واپس کر دیتی۔
تفصیلات کے مطابق اس شخص نے ایک نہیں بلکہ 124 جعلی اکاؤنٹس بنائے، فیک نام اور ایڈریس استعمال کیے، پری پیڈ کارڈز سے رجسٹریشن کرتا اور کچھ دن بعد ممبرشپ کینسل کر دیتا تھا، اسی وجہ سے یہ فراڈ طویل عرصہ پکڑا نہیں جا سکا۔ اندازے کے مطابق اس نے تقریباً 24 ہزار ڈالرز یعنی 67 لاکھ روپے سے زائد کے آرڈرز بغیر ادائیگی حاصل کیے۔
جاپانی پولیس نے تاکویا ہیگاشیموتو کو گرفتار کرلیا ہے، اور تفتیش کے دوران اس نے اعتراف کیا کہ کئی سال سے بے روزگار ہے، پہلے صرف آزمایا تھا لیکن جب مفت کھانا ملنے لگا تو یہی سلسلہ جاری رکھا۔