Jasarat News:
2025-09-18@14:11:35 GMT

سڑکوں پر دودھ اور کتب فروخت سے اربوں کی سلطنت تک کا سفر

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

سڑکوں پر دودھ اور کتب فروخت سے اربوں کی سلطنت تک کا سفر

نئی دہلی:کاروباری دنیا میں کامیابی کی داستانیں کئی ہیں لیکن بھارتی شخص رضوان ساجن کے سفر کی داستان اپنا ایک الگ ہی اثر رکھتی ہے۔ متوسط طبقے کے ایک نوجوان سے لے کر روزانہ ایک ارب (پاکستانی) روپے کمانے والے بزنس مین تک کا ان کا سفر عزم اور محنت کی اعلیٰ مثال ہے۔

رضوان ساجن ممبئی کے ایک عام گھرانے میں پیدا ہوئے اور مالی مشکلات کے باعث کم عمری میں ہی محنت مزدوری پر مجبور ہوگئے۔ اپنی کفالت کے لیے انہوں نے سڑکوں پر کتابیں اور دودھ بیچنے جیسے چھوٹے کام کیے لیکن پھر ایک بڑا دھچکا اس وقت لگا جب ان کے والد کا انتقال ہوگیا اور وہ بہتر مستقبل کے لیے بیرون ملک جانے پر مجبور ہوگئے۔

1981ء میں انہوں نے کویت کا رخ کیا، جہاں انہیں ایک کمپنی میں ٹرینی سیلز مین کے طور پر کام مل گیا۔ اس تجربے نے ان میں کاروباری سوجھ بوجھ اور مارکیٹنگ کی مہارت پیدا کی، جو آگے چل کر ان کے کامیاب کیریئر کی بنیاد بنی۔

کئی سال محنت کے بعد1993 میں رضوان ساجن نے ایک جرأت مندانہ قدم اٹھاتے ہوئے  ڈینوبے گروپ کی بنیاد رکھی۔ ابتدا میں یہ کمپنی تعمیراتی مواد فراہم کرنے تک محدود تھی لیکن رضوان کی دور اندیشی اور محنت نے اسے ایک بین الاقوامی کاروباری ادارہ بنا دیا۔

ڈینوبے گروپ وقت کے ساتھ ساتھ گھریلو سجاوٹ، رئیل اسٹیٹ اور دیگر کئی شعبوں میں بھی پھیل گیا۔ آج یہ گروپ سعودی عرب، قطر، بحرین، عمان اور بھارت سمیت کئی ممالک میں کام کر رہا ہے اور تعمیرات و ہوم انٹیریئر میں ایک نمایاں مقام رکھتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق آج ڈینوبے گروپ روزانہ ایک ارب (پاکستانی) روپے سے زائد کماتا ہے اور اس کے کل اثاثے 2.

5 ارب ڈالرز سے تجاوز کر چکے ہیں۔ رضوان ساجن کی یہ کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ محنت، لگن اور صحیح فیصلے ایک عام آدمی کو بھی کامیابی کی بلندیوں تک پہنچا سکتے ہیں۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: رضوان ساجن

پڑھیں:

مون سون بارشوں کے 11 ویں سپیل کا آغاز، ایبٹ آباد اور دیگر علاقوں میں طوفانی بارش

ایبٹ آباد(ویب ڈیسک) مون سون بارشوں کے 11 ویں سپیل کے آغاز پر ایبٹ آباد میں طوفانی بارش ہوئی۔

توحید آباد، چھانگا گلی، ایوبیہ سمیت متعدد سڑکوں پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی، ہیوی مشینری کی مدد سے سڑکوں کی بحالی کا کام جاری رہا، چترال میں شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، متعدد شاہراہیں مختلف مقامات پر بند ہوگئیں،انتظامیہ ملبہ ہٹانے میں مصروف رہی۔

کراچی میں بھی بادلوں کی انٹری ہوگئی، شارع فیصل، گلشن اقبال، ڈرگ روڈ پر بوندا باندی ہوئی، 19 ستمبر تک پنجاب کے بیشتر اضلاع میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔

لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ، مری، اٹک، چکوال اور جہلم میں بادل برسیں گے، بارشوں سے بڑے شہروں کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ بڑھ گیا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت کی جانب سے رضوان رضی کی حمایت میں مہم افسوسناک ہے، شرجیل میمن
  • غزہ میں خواتین سڑکوں پر بچوں کو جنم دینے پر مجبور، اقوام متحدہ کا انکشاف
  • ریلوے میں اربوں کی بچت، اصلاحات جاری رہیں گی ، حنیف عباسی
  • ریلوے میں8 ماہ کے دوران اربوں کی بچت، اصلاحات جاری رہیں گے: حنیف عباسی
  • مساوی محنت پھر بھی عورت کو اجرت کم کیوں، دنیا بھر میں یہ فرق کتنا؟
  • قومیں سڑکوں سے بنتی ہیں
  • خیبرپختونخوا: آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی
  • مون سون بارشوں کے 11 ویں سپیل کا آغاز، ایبٹ آباد اور دیگر علاقوں میں طوفانی بارش
  • دودھ کے بیوپاری سے ڈکیت 60لاکھ روپے لوٹ کر فرار
  • سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، اربوں ڈالرز سے تعمیر ہونے والی ایم 5 موٹروے کا بڑا حصہ بہہ گیا