پہلے گائے، بھینسیں، گاڑیاں اور پھر توشہ خانہ کو بیچ دیا گیا، ایمل ولی خان
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
ایمل ولی خان : فوٹو فائل
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ پختونوں کا مینڈیٹ چھین کر جنہیں دیا گیا وہ خدمت نہیں کرسکے، پہلے گائے، بھینسیں، گاڑیاں اور پھر توشہ خانہ کو بیچ دیا گیا۔
مردان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمل ولی خان نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں 50 فیصد سے زائد نتائج جھوٹے ثابت نہ ہوئے تو سیاست چھوڑ دیں گے۔
رہنما اے این پی نے کہا کہ امن کی خاطر کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، پیکا ایکٹ کی مخالفت کی، میڈیا کی آزادی پریقین رکھتے ہیں، ہم میڈیا پر قدغن لگانے کو برداشت نہیں کریں گے۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ اے این پی کو اسمبلیوں سے باہر کر دیا گیا لیکن میدان سے کوئی باہر نہیں کرسکا، صوبے میں کرپشن اور لوٹ مار جاری ہے، نوکریاں بیچی جا رہی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایمل ولی خان دیا گیا نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
حکومت کا توشہ خانہ میں جمع تحائف کا مکمل ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: حکومت پاکستان نے توشہ خانہ میں جمع کرائے گئے تحائف کا ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور کابینہ ڈویژن کی جانب سے یکم جنوری سے 30 جون 2025 تک کا مکمل ریکارڈ جاری کر دیا گیا ہے، اس ریکارڈ میں صدرِ مملکت آصف زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل حافظ عاصم منیر اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری قیادت کے جمع کرائے گئے تحائف شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر مملکت اور وزیر اعظم کو اس عرصے کے دوران غیر ملکی دوروں اور ملاقاتوں میں قیمتی تحائف پیش کیے گئے جنہیں انہوں نے توشہ خانہ میں جمع کرا دیا۔ اسی طرح فیلڈ مارشل ، ایئر چیف اور چیف آف نیول اسٹاف کو بھی مختلف ممالک کے حکام اور غیر ملکی وفود کی جانب سے تحائف دیے گئے، جو توشہ خانہ کے ریکارڈ میں شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اقتصادی امور احد چیمہ نے بھی غیر ملکی شخصیات سے قیمتی تحائف وصول کیے، جو قواعد و ضوابط کے مطابق توشہ خانہ میں جمع کرا دیے گئے، مزید برآں چیف آف جنرل اسٹاف عامر رضا، وائس ایڈمرل راجہ ربنواز اور دیگر اعلیٰ عسکری افسران کو بھی مختلف مواقع پر تحائف دیے گئے۔
تحائف وصول کرنے والی دیگر اہم شخصیات میں چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) نذیر احمد، وزیر تجارت اور سیکرٹری تجارت سمیت ملک احمد خان، محمد علی رندھاوا، رفعت مختار راجہ اور سابق کرکٹر و مشیر کھیل وہاب ریاض شامل ہیں۔
اس کے علاوہ زین عاصم، عثمان باجوہ، طارق فاطمی اور خواجہ عمران نذیر سمیت کئی دیگر سرکاری و سیاسی شخصیات کو بھی تحائف موصول ہوئے جنہیں توشہ خانہ کے ریکارڈ میں شامل کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی حکام کو ملنے والے زیادہ تر تحائف غیر ملکی اعلیٰ حکومتی شخصیات اور مختلف ممالک کے وفود کی جانب سے دیے گئے تھے۔ حکومت کے مطابق تحائف کے ریکارڈ کو عوامی سطح پر لانے کا مقصد شفافیت کو یقینی بنانا اور اس حوالے سے ماضی میں اٹھنے والے سوالات اور تنازعات کا ازالہ کرنا ہے۔