میلبرن(اسپورٹس ڈیسک) آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سے قبل آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کو دھچکا لگ گیا۔کرکٹ آسٹریلیا کے مطابق آل رائونڈر میچل مارش کچھ دنوں سے کمر کی تکلیف کا شکار تھے جس کے سبب وہ اب چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہوگئے ۔کرکٹ آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ ری ہیب کے دوران میچل مارش کی تکلیف میں کمی نہیں ہو ئی جس کی وجہ سے وہ اب ٹورنامنٹ کا حصہ نہیں ہوں گے۔کرکٹ آسٹریلیا کے مطابق میچل مارش مزید آرام اور ری ہیب میں حصہ لیں گے جب کہ ان کے متبادل کا اعلان جلد کیا جائے گا۔واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے لیے حتمی اسکواڈ کی ڈیڈ لائن 12 فروری ہے

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

دنیا کے صرف دو ممالک آسٹریلیا اورنیوزی لینڈ نیوکلیئرجنگ میں محفوظ رہیں گے ،انکشاف

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جولائی2025ء)دنیا ایک نازک موڑ پر کھڑی ہے جہاں ایٹمی جنگ کا خطرہ کسی بھی وقت حقیقت بن سکتا ہے۔ ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر تیسری عالمی جنگ ایٹمی ہتھیاروں کے ساتھ لڑی گئی تو انسانیت کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا۔ ایسے میں صرف دو ممالک ہیں جو اس تباہی سے بچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اور ان کا انتخاب حیران کن ہے۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل میں شائع ہونے والی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، عالمی سطح پر جوہری تباہی کی صورت میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ وہ دو مقامات ہوں گے جو نسبتاً محفوظ رہیں گے۔ یہ انکشاف معروف ماہر اینی جیکبسن کی تحقیق پر مبنی ہے، جنہوں نے اپنی کتاب ’Nuclear War: A Scenario‘ میں ممکنہ تباہی کے مناظر کو نہایت چونکا دینے والے انداز میں پیش کیا ہے۔

(جاری ہے)

جیکبسن کا کہنا ہے کہ شمالی نصف کرہ، جہاں دنیا کے زیادہ تر ترقی یافتہ ممالک واقع ہیں، ایٹمی حملوں اور ان کے بعد پھیلنے والی تابکاری سے شدید متاثر ہوگا۔ زمین کا درجہ حرارت درجنوں ڈگری کم ہو جائے گا، سورج کی روشنی سٹریٹوسفیئر میں اٹھنے والی گرد و دھویں کی دبیز تہہ سے چھن جائے گی، اور اوزون کی تہہ اتنی تباہ ہو جائے گی کہ سورج کی شعاعیں براہِ راست زہر بن جائیں گی۔

ایک جوہری جنگ صرف انسانوں کی ہلاکتوں کا سبب نہیں بنے گی بلکہ عالمی زرعی نظام کو بھی مکمل طور پر درہم برہم کر دے گی۔ امریکہ اور یوکرین جیسے زرعی خطے شدید سردی کے باعث برسوں برف سے ڈھکے رہیں گے، جہاں کھیتی باڑی ناممکن ہو جائے گی۔ ایسی صورتِ حال میں خوراک کی قلت ایک عالمی قحط کو جنم دے گی۔پروفیسر اوون ٹون کی تحقیق کے مطابق، اگر ایٹمی جنگ ہوئی تو اس کے نتیجے میں پانچ ارب سے زائد انسان بھوک، بیماری اور ماحولیاتی بگاڑ کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جائیں گے۔

بچنے والے افراد خوراک، پانی اور تحفظ کے لیے زیر زمین پناہ گاہوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوں گے۔ماہرین کے مطابق جنوبی نصف کرہ نسبتاً محفوظ رہے گا، اور آسٹریلیا و نیوزی لینڈ میں زمین کی زرخیزی برقرار رہنے کا امکان ہے۔ ان ممالک کی جغرافیائی پوزیشن، کم آبادی اور تابکاری سے دوری انہیں خوراک اگانے کے قابل رکھ سکتی ہے، جو انسانی بقا کے لیے سب سے اہم عنصر ہوگا۔یہ رپورٹ ایک تلخ مگر اہم یاددہانی ہے کہ جوہری ہتھیاروں کی دوڑ میں جیتنے والا دراصل کوئی نہیں ہوگا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ دنیا ایٹمی جنگ کے خطرات کو سنجیدگی سے لے، عالمی سطح پر پائیدار امن کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے اور انسانی بقا کو ہر قومی مفاد سے بالاتر سمجھے۔

متعلقہ مضامین

  • آسٹریلیا میں یہودیوں کی تاریخی عبادت گاہ اور ریسٹورنٹ پر حملہ، آگ لگ گئی
  • کراچی کرکٹ کی نرسری کو ویران کرنے کی تیاری کرلی گئی
  • پی سی بی کا جلد نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر کا باضابطہ اعلان کرنے کا فیصلہ
  • سیف علی خان کو شاہی وراثت میں بڑا دھچکا، 15,000 کروڑ کی جائیداد “دشمن پراپرٹی” قرار
  • لیبر پارٹی کو بڑا دھچکا، پاکستانی نژاد رکنِ پارلیمنٹ مستعفی
  • پی سی بی اجلاس، ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈھانچے میں بہتری کیلئے اہم تجاویز پر تبادلہ خیال
  • ورلڈ چیمپئنز لیگ 2025 کیلیے سابق آل راؤنڈر پاکستان ٹیم کے کپتان مقرر
  • بھارتی کرکٹ ٹیم نے آئندہ ماہ دورہ بنگلادیش سیاسی تناؤ کے باعث ملتوی کردیا
  • دنیا کے صرف دو ممالک آسٹریلیا اورنیوزی لینڈ نیوکلیئرجنگ میں محفوظ رہیں گے ،انکشاف
  • پاکستان کی ایشیا کپ ہاکی میں شرکت کی راہ ہموار، بھارت کی جانب سے مثبت اشارے