فلسطینیوں کو غزہ سے نکالنا نسل کشی ہوگا، انتونیو گوتریس
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی سے نکالنا ان کی نسل کشی کے مترادف ہوگا۔عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی جاری رہنی چاہیے،غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے اخراجات اور مدت کا تخمینہ لگانا انتہائی مشکل ہے، سب سے اہم ٹاسک رفح سرحدی گزرگاہ کو دوبارہ کھولنا ہے۔انتونیو گوتریس نے کہاکہ فلسطینیوں کو نکالنے کی کوشش سے 2ریاستی حل کا منصوبہ ناکام ہوجائے گا۔دوسری جانب غزہ سے فلسطینیوں کی منتقلی کے امریکی صدر کے بیان پر مصری شہریوں نے رفح سرحدی کراسنگ کے قریب احتجاج کیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی دیگر ممالک میں زبردستی آبادکاری کے امریکی صدرکے بیان کومسترد کرتے ہیں۔مظاہرین نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا واحد حل 2ریاستی حل ہے، فلسطینی عوام کو اپنی ہی سرزمین سے نکالنے سے خطے میں مزید کشیدگی پھیلے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا
آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان طلب کر لیا۔
ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ گیس کے شعبے کا گردشی قرض 2 ہزار 800 ارب روپے تک جا پہنچا ہے، جس کی وجہ سے سوئی گیس کمپنیوں اور حکومتی تیل و گیس کے اداروں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔
حکومت نے گیس کے گردشی قرض سے چھٹکارے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا شروع کر دی ہے اور منصوبے کے تحت حکومت بینکوں سے 2 ہزار ارب روپے تک قرض حاصل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ حکومت نے بینکوں سے آسان شرائط پر قرض لینے کے لیے مشاورت شروع کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 800 ارب روپے کے سود کی معافی یا کمی کے لیے حکومت اور بینکوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ قرض کی ادائیگی کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر 3 سے 10 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی زیر غورہے۔
اسی طرح گیس کے بلوں میں قرض ادائیگی کے لیے اضافی سرچارج عائد کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئندہ 5 سال میں بینکوں سے حاصل کردہ قرض کی مرحلہ وار ادائیگی کرے گی۔
پیٹرولیم لیوی عائد ہونے کی صورت میں حکومت کو سالانہ 180 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ہے۔ گردشی قرض ختم کرنے کے لیے حکومت کو سوئی گیس کمپنیوں کے غیر معمولی نقصانات پر قابو پانا ہو گا۔