فلسطینیوں کو غزہ سے نکالنا نسل کشی ہوگا، انتونیو گوتریس
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی سے نکالنا ان کی نسل کشی کے مترادف ہوگا۔عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی جاری رہنی چاہیے،غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے اخراجات اور مدت کا تخمینہ لگانا انتہائی مشکل ہے، سب سے اہم ٹاسک رفح سرحدی گزرگاہ کو دوبارہ کھولنا ہے۔انتونیو گوتریس نے کہاکہ فلسطینیوں کو نکالنے کی کوشش سے 2ریاستی حل کا منصوبہ ناکام ہوجائے گا۔دوسری جانب غزہ سے فلسطینیوں کی منتقلی کے امریکی صدر کے بیان پر مصری شہریوں نے رفح سرحدی کراسنگ کے قریب احتجاج کیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی دیگر ممالک میں زبردستی آبادکاری کے امریکی صدرکے بیان کومسترد کرتے ہیں۔مظاہرین نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا واحد حل 2ریاستی حل ہے، فلسطینی عوام کو اپنی ہی سرزمین سے نکالنے سے خطے میں مزید کشیدگی پھیلے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیل کیجانب سے غزہ میں زمینی کارروائی کا مقصد فلسطینیوں کی جبری مہاجرت ہے، اردن
شاہ عبدالله دوم سے اپنی ایک ملاقات میں امیر قطر کا کہنا تھا کہ دوحہ اپنی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کیلئے ضروری اقدامات کریگا۔ اسلام ٹائمز۔ قطر کے امیر شیخ "تمیم بن حمد آل ثانی" اس وقت "اُردن" كے دارالحكومت "امّان" میں ہیں۔ جہاں انہوں نے اُردن كے بادشاہ "عبدالله دوم" سے "بسمان الزاهر" محل میں ملاقات كی۔ اس موقع پر انہوں نے دونوں ممالک كے درمیان برادرانہ اور تاریخی روابط کی سطح پر اطمینان کا اظہار کیا۔ امیر قطر نے کہا کہ دوحہ اپنی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کرے گا۔ دوسری جانب اُردن کے بادشاه نے غزہ میں صیہونی فوج کی زمینی کارروائی کے دائرہ کار میں پھیلاو کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس کارروائی کا مقصد فلسطینیوں کو اپنی سرزمین سے جبری مہاجرت پر مجبور کرنا ہے۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔
شاہ عبدالله دوم نے بیت المقدس میں مسلمانوں اور مسیحیوں کے مقدسات کی بے حرمتی کے خطرے سے خبردار کیا۔ انہوں نے قطر پر اسرائیلی حملے کی بھی مذمت کی۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ اُردن، قطر کے ساتھ کھڑا ہے اور دوست ممالک کے ساتھ مل کر قطر کی خودمختاری کے تحفظ کے لئے کام کرتا رہے گا۔ دونوں رہنماؤں نے قیام امن و استحکام کے لئے خطے میں جاری بحرانوں کے سیاسی حل کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے حصول کے لئے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے۔