بنگلا دیشی طلبہ اپنی سیاسی جماعت بنانے رہے ہیں‘ڈاکٹر محمد یونس
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
ڈھاکا (اے پی پی) بنگلا دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس نے کہا ہے کہ طلبہ اپنی سیاسی جماعت بنانے کی تیاری کررہے ہیں اور اس غرض سے اپنی مہم چلا رہے ہیں اور خود کو پورے ملک میں منظم کر رہے ہیں،انہیں اس کا موقع ضرور ملنا چاہیے۔ ڈھاکا ٹریبیون کے مطابق فنانشل ٹائمز کو انٹرویو میں ملکی آئندہ عام انتخابات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ جب ملک میں شیخ حسینہ واجد کی حکومت ختم ہوئی تو انہوں نے اپنی مشاورتی کونسل میں 3 طلبہ کو شامل کیا تھا ، اس وقت میرا موقف یہ تھا کہ اگر وہ ملک کے لیے جان دے سکتے ہیں تو وہ کابینہ میں بیٹھ کر فیصلے بھی کر سکتے ہیں کہ وہ کس چیز کے لیے جان دے رہے ہیں اور میرے خیال میں وہ اچھا کام کر رہے ہیں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: رہے ہیں
پڑھیں:
مدارس کو مشکوک بنانے کی سازشیں ناکام ہوں گی، علامہ راشد سومرو
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے رہنما جے یو آئی نے کہا کہ علماء دین کے سپاہی اور ملت کے رہبر ہیں، دولت یا دباؤ سے خریدے نہیں جا سکتے، چند روپیوں کے عوض علماء کے ضمیر خریدنے کا خواب دیکھنے والے خود ذلت و رسوائی کا شکار ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ مدارس کو قومی دھارے میں لانے کی بات کرنے والے دراصل خود قومی دھارے سے کٹے ہوئے ہیں کیونکہ دینی مدارس ہی اصل قومی دھارا ہیں جو صدیوں سے ایمان، اخلاق اور خدمت خلق کے فروغ میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کے حکمران مغرب کی خوشنودی کے لیے اپنی تہذیب، مذہب اور نظریاتی اساس سے کٹتے جارہے ہیں، لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ وہ خود کو دینی و قومی دھارے میں شامل کریں۔
علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ مدارس کو مشکوک بنانے کی سازشیں ناکام ہوں گی، قوم کا اعتماد ہمیشہ علمائے کرام اور دینی اداروں پر قائم رہے گا۔ پنجاب میں علماء کرام کو 25 ہزار روپے دینے کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکمران کن قوتوں کے اشارے پر علماء کو خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علماء دین کے سپاہی اور ملت کے رہبر ہیں، دولت یا دباؤ سے خریدے نہیں جا سکتے۔ جے یو آئی رہنما نے کہا کہ چند روپیوں کے عوض علماء کے ضمیر خریدنے کا خواب دیکھنے والے خود ذلت و رسوائی کا شکار ہوں گے۔