غزہ جنگ بندی معاہدہ: حماس نے مزید اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
فلسیطنی مزاحمتی تنظیم حماس آج 3 اسرائیلی اسیروں کو رہا کرے گا جن میں سے 2 قیدیوں کو انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کے حوالے کردیا گیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق آج رہائی پانے والے اسرائیلی یرغمالیوں میں اوفر کالڈیرون، کیتھ سیگل اور یارڈن بیباس شامل ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں قیدیوں کے چوتھے تبادلے میں 183 فلسطینی اسیران کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کر دیا جائے گا۔
غیر ملکی میٖڈیا کے مطابق امریکی اور اسرائیل کی شہریت رکھنے والے تیسرے یرغمالی کیتھ سیگل کو آج بعد میں کسی اور مقام پر حکام کے حوالے کیے جانے کی توقع ہے۔
جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے 1900 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق جنگ بندی کے بعد آج رفح کراسنگ سے 50 فلسطینی مریضوں کو علاج کے لیے مصر منتقل کیا جانے کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
غزہ میں جنگ بندی کیلئے کوششوں میں معمولی پیشرفت ہوئی ہے، قطری وزیراعظم
DOHA:قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے کہا ہے کہ غزہ میں نئی جنگ بندی کی کوششوں میں معمولی پیش رفت ہوئی ہے لیکن اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے معاہدہ بدستور غیرواضح ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے کہا کہ ہم نے گزشتہ ہونے والی ملاقاتوں کے مقابلے میں آخری ملاقات میں معمولی پیش رفت دیکھی ہے لیکن ابھی ہمیں اس حوالے سے حتمی فیصلے تک پہنچنا ہے کہ جنگ کا خاتمہ کیسے ہو کیونکہ یہی پورے مذاکرات کا بنیادی نکتہ ہے۔
قطری وزیراعظم نے حالیہ مذاکرات میں کن پہلوؤں پر پیش رفت ہوئی ہے، اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا لیکن ان کا کہنا تھا کہ حماس اور اسرائیل دونوں کے درمیان مذاکرات کے اصل مقصد پر بدستور اختلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس تمام اسرائیلی قیدیوں کو واپس کرنے کے لیے تیار ہے اگر اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جنگ ختم کردی جائے لیکن اسرائیل چاہتا ہے کہ جنگ کے خاتمے سے متعلق بغیر کسی وضاحت کے حماس تمام قیدیوں کو رہا کردے۔
قطر کے وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان نے دوحہ میں ترک وزیرخارجہ ہاکان فیدان کے ہمرہ پریس کانفرنس میں کہا کہ جب فریقین کے درمیان مشترکہ اہداف اور مقاصد نہ ہو تو پھر کامیابی کے مواقع بہت کم ہوتے ہیں۔
یاد رہے کہ قطر، مصر اور امریکا کی ثالثی میں دونوں فریقین کے درمیان رواں برس 19 جنوری سے 17 مارچ تک جنگ بندی ہوئی تھی اور اسرائیل کے 33 قیدیوں کو رہا کردیا گیا، جن میں ہلاک ہونے والے 8 افراد بھی شامل تھے، اس کے بدلے میں اسرائیل نے ایک ہزار 800 فلسطینیوں کو اپنی جیلوں سے رہا کردیا تھا۔
غزہ کی وزارت صحت کے اعداد وشمار کے مطابق اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں میں 18 مارچ سے اب تک دو ہزار 62 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 51 ہزار 439 سے تجاوز کرگئی ہے۔