غزہ پر اسرائیلی جارحیت جاری،مزید 90 فلسطینی شہید،شہداء کی مجموعی تعداد 55297 تک پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ(صباح نیوز)ایران پر حملوں کے ساتھ ساتھ غزہ پر بھی اسرائیلی حملے جاری ہیں ۔ ان حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 90فلسطینی شہید اور 605شدید زخمی ہو گئے ۔ غزہ میں وزارتِ صحت کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 48گھنٹے کے اندر جو لاشیں اور زخمی اسپتالوں تک پہنچے ان میں 29شہدا وہ معصوم شہری تھے جو امداد کے انتظار میں کھڑے تھے، جن کے ہاتھوں میں بھوک کے مارے امدادی تھیلے تھے اور دل میں زندہ رہنے کی آخری امید۔ ان پر بھی قابض اسرائیلی طیاروں نے موت کی بارش کر دی۔اس بہیمانہ بمباری کے نتیجے میں صرف 2 دن میں 274افراد جام شہادت نوش کر چکے ہیں جبکہ 2532سے زاید زخمی ہو چکے ہیں۔ زخمیوں کی بڑی تعداد میں وہ ہیں جن کے جسم کے اعضا بکھر گئے، جن کے پیارے ان کی آنکھوں کے سامنے شہید ہوئے اور جن کا اب کوئی سائبان نہیں بچا۔ وزارتِ صحت نے ایک اور بھیانک حقیقت کا انکشاف کیا کہ سن2025ء کی 18مارچ سے اب تک قابض اسرائیلی حملوں میں شہدا کی تعداد 5014ہو چکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 16385سے تجاوز کر چکی ہے۔ اگر 7 اکتوبر 2023ء سے جاری نسل کشی کی مجموعی ہولناکی کو دیکھا جائے تو منظر مزید دل دہلا دینے والا ہے، قابض اسرائیل کے ان مسلسل حملوں میں شہدا کی تعداد 55297تک جا پہنچی ہے جبکہ 128426فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کے ہر گوشے کو نشانہ بنایا۔ فضائی حملے، توپوں کی گھن گرج، بھوکے اور بے گھر فلسطینیوں پر بمباری سب کچھ ایک مکمل منصوبے کے تحت جاری ہے۔وسطی غزہ میں واقع اسپتال العودہ اورالاقصیٰ نے بتایا کہ صبح سویرے جب غزہ کے شہری امدادی سامان کے انتظار میں نیٹزاریم کے قریب جمع تھے، تو قابض اسرائیلی فوج نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ جس کے نتیجے میں 7 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔اسپتال العودہ کے مطابق اب تک 5 فلسطینی شہدا کی لاشیں اور سو سے زاید زخمیوں کو اسپتال لایا گیا ہے۔ ان سب پر وہ ڈرون حملے کیے گئے جو قابض اسرائیل نے صلاح الدین سڑک کے قریب، وادی غزہ کے جنوب میں امداد کے منتظر شہریوں پر برسائے۔ ان میں زیادہ تر بزرگ، عورتیں اور بچے شامل تھے، جو صرف خوراک کی تلاش میں وہاں پہنچے تھے۔غزہ شہر کے شمال مغرب میں واقع مسجد خالد کے اطراف میں قائم پناہ گزینوں کے خیمے بھی محفوظ نہ رہ سکے۔ قابض اسرائیلی بحریہ نے ان خیموں پر گولہ باری کی، جس کے نتیجے میں مزید 4 فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہو گئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قابض اسرائیلی فلسطینی شہید زخمی ہو
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی حملے، 33 فلسطینی شہید، اسرائیل نے انخلا کے لیے عارضی راستہ کھول دیا
غزہ میں آج صبح سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
شہداء میں ایک بچہ اور اس کی ماں بھی شامل ہیں جو الشاطی کیمپ میں فضائی حملے کے دوران جاں بحق ہوئے۔ مقامی افراد کے مطابق بمباری میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے، درجنوں گھر تباہ ہوچکے ہیں اور بحری جہاز بھی اس بڑے حملے میں شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے کمیشن کی حالیہ رپورٹ میں اسرائیل کو فلسطینی عوام پر نسل کشی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔ اکتوبر 2023 سے اب تک 64 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 65 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔
چین اور قطر نے بھی غزہ پر حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، جب کہ قطر نے کہا کہ یہ فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی جنگ کا تسلسل ہے۔
اسرائیل نے غزہ سٹی کے رہائشیوں کے انخلا کے لیے صلاح الدین اسٹریٹ کے ذریعے 48 گھنٹوں کے لیے عارضی روٹ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ سٹی میں زمینی آپریشن مکمل کرنے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔
امدادی تنظیموں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے حملے روکنے کے لیے فوری اور سخت اقدامات کرے، کیونکہ محض بیانات سے انسانی المیہ نہیں رکے گا۔