زائرین کو سکیورٹی دینے کے بجائے سفر پر پابندی سمجھ سے بالاتر ہے، پی ٹی آئی کوئٹہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
اپنے بیان میں پی ٹی آئی رہنماء رحیم کاکڑ نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت فوری طور پر فیصلے پر نظرثانی کرے اور زائرین کے زمینی راستہ کو محفوظ بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کوئٹہ نے پاکستانی زائرین کے زمینی سفر پر حکومت کی جانب سے پابندی کی مذمت کرتے ہوئے مسافروں کو سکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ سکیورٹی دینے کے بجائے زائرین کے سفر پر پابندی سمجھ سے بالا تر ہے۔ اپنے جاری بیان میں تحریک انصاف کے رہنماء و سابق ضلعی ناظم کوئٹہ محمد رحیم کاکڑ نے کہا کہ زائرین کے براستہ سڑک عراق جانے پر پابندی کا فیصلہ قبول نہیں ہے۔ وفاقی حکومت فوری طور پر فیصلے پر نظرثانی کرے اور زائرین کے زمینی راستہ کو محفوظ بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ عوام مسافروں کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اب وزارت داخلہ کی جانب سے براستہ سڑک عراق زیارات پر جانے پر پابندی سمجھ سے بالاتر ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پر پابندی زائرین کے
پڑھیں:
حکومت زرعی پالیسیوں میں کسان کو ریلیف فراہم کرے، علامہ مقصود ڈومکی
صحبت پور میں قبائلی رہنماء سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ قبائلی جھگڑوں کے باعث لوگوں کو جانی و مالی نقصان پہنچتا ہے، اسلیے ضروری ہے کہ علماء کرام، قبائلی عمائدین اور سیاسی زعما معاشرے میں صبر و برداشت کو فروغ دیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ علماء کرام، قبائلی عمائدین اور سیاسی زعما معاشرے میں صبر و برداشت کو فروغ دیں۔ قبائلی جھگڑوں کے باعث لوگوں کو جانی و مالی نقصان پہنچتا ہے۔ یہ بات انہوں نے ضلع کونسل صحبت پور کے ضلعی وائس چیئرمین میر فہد خان پنہور سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر مجلس علمائے مکتب اہل بیت کے ضلعی صدر علامہ سیف علی ڈومکی، ایم ڈبلیو ایم عزاداری ونگ کے ضلعی صدر نور دین گولاٹو، زوار دلدار حسین گولاٹو اور دیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔ ملاقات میں قبائلی اختلافات کے حل اور باہمی دلچسپی کے امور پر مشاورت کی گئی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ قبائلی جھگڑوں کے باعث لوگوں کو جانی و مالی نقصان پہنچتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ علماء کرام، قبائلی عمائدین اور سیاسی زعما معاشرے میں صبر و برداشت کو فروغ دیں۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام عفو و درگزر کی تعلیم دیتا ہے، قرآن و سنت میں اس کی بارہا تاکید کی گئی ہے۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے مزید کہا کہ کسان کو اس کی محنت کا پورا صلہ ملنا چاہیے۔ جب ادویات، کھاد اور زرعی مشینری مہنگی ہو اور گندم و چاول کی قیمت کم ہو تو کسان کی گزر بسر مشکل ہو جاتی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ زرعی پالیسیوں میں کسان کو ریلیف فراہم کرے تاکہ زراعت کو نقصان نہ پہنچے۔ اس موقع پر میر فہد خان پنہور نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے قیام پاکستان سے قبل بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کے ساتھ مسلم لیگ میں جدوجہد کی اور یہ ہمارے لیے اعزاز ہے کہ قائداعظم نے جیکب آباد کے دورے کے دوران ہمارے گھر میں قیام فرمایا۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی تنازعات کا خاتمہ ہی عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ضمانت ہے۔ لوگوں کو یہ شعور دینا ہوگا کہ جھگڑے ان کے لیے نقصان دہ ہیں جبکہ امن و اتحاد ہی ترقی و خوشحالی کی کنجی ہے۔ انہوں نے کہا کہ باہمی افہام و تفہیم، رواداری اور تعاون کے ذریعے ہی ایک پرامن معاشرہ قائم کیا جا سکتا ہے، جو ملکی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لیے ناگزیر ہے۔ ملاقات میں پنہور اور ڈومکی قبائل کے درمیان پیش آئے واقعے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔