مرد نے پارٹنر اور اسکی 3 سالہ بیٹی کو گلا گھونٹ کر قتل کیا، لپ اسٹک سے دیوار پر اعتراف جرم تحریر کیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع ودیشا کے علاقے گنج باسوڈا میں ہونے والی ایک ہولناک واردات نے نہ صرف اہل علاقہ کو بلکہ پوری ریاست کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
بھارتی میڈیا ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق ایک شخص نے اپنی پارٹنر اور اس کی 3 سالہ معصوم بیٹی کو مبینہ طور پر گلا گھونٹ کر قتل کر دیا، اور پھر لاشوں کے ساتھ پوری رات ایک ہی کمرے میں بیٹھا رہا۔ ملزم نے جائے واردات پر ہی لپ اسٹک سے دیوار پر خونچکاں انداز میں اپنا اعتراف جرم بھی تحریر کیا۔
یہ بھی پڑھیے زہریلے مشروم کھلا کر ساس، سسر سمیت 3 رشتہ داروں کا قتل، آسٹریلوی خاتون پر جرم ثابت
مقتولہ کی شناخت اور پس منظرپولیس کے مطابق، 36 سالہ رام سخی کشواہا نامی خاتون، جو اپنے شوہر سے علیحدہ ہو چکی تھیں، پچھلے چند مہینوں سے راجا عرف انوج وِشواکرما نامی شخص کے ساتھ بغیر شادی کیے رہ رہی تھیں۔ دونوں کے درمیان گھریلو ناچاقی اور جھگڑوں کی اطلاعات پہلے بھی سامنے آتی رہی تھیں، تاہم کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ یہ تعلق اس قدر خطرناک رخ اختیار کرے گا۔
قتل کا طریقہ اور جائے وقوعہ کی ہولناکییہ واردات گنج باسوڈا کے وارڈ نمبر 8 کے ایک مکان میں پیش آئی۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق، ملزم نے پہلے پارٹنر کو اور بعد میں اس کی 3 سالہ بیٹی مانوی کو گلا دبا کر قتل کیا۔ قتل کے بعد، ملزم نے جائے وقوعہ سے فرار ہونے کے بجائے لاشوں کے قریب رات بھر گزار دی۔
اعتراف جرم، دیوار پر لپ اسٹک سے تحریر کیاواردات کی سب سے چونکا دینے والی بات وہ اعتراف جرم ہے جو ملزم نے دیوار پر لپ اسٹک سے لکھا۔ دیوار پر درج الفاظ تھے:
’میں نے اسے مار ڈالا… اُس نے مجھ سے جھوٹ بولا… اس کے کسی اور سے تعلقات تھے…‘
یہ بھی پڑھیے ٹک ٹاک اکاؤنٹ ڈیلیٹ نہ کرنے پر باپ نے 16 سالہ بیٹی کو قتل کردیا
پولیس ذرائع کے مطابق، یہ پیغام جرم کے فوراً بعد تحریر کیا گیا تھا، جس نے تفتیش کاروں کے لیے ایک اہم سراغ مہیا کیا۔ فرانزک ٹیم نے موقع واردات سے تمام شواہد اکھٹے کر لیے ہیں، جن میں لپ اسٹک پر انگلیوں کے نشانات، دیوار پر لکھائی کی نوعیت اور لاشوں کی پوزیشن شامل ہیں۔
پولیس کا بیان اور گرفتاریایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ASP) پرشانت چوبے نے میڈیا کو بتایا ’رام سخی کشواہا اپنے شوہر سے علیحدہ ہو چکی تھیں اور وہ انوج وِشواکرما کے ساتھ رہ رہی تھیں۔ ہمارے ابتدائی شواہد کے مطابق، دونوں ماں بیٹی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے۔ ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔‘
نفسیاتی پہلو: ملزم کی ذہنی حالت زیرِ تفتیشپولیس نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ ملزم کی ذہنی کیفیت کا جائزہ لینے کے لیے ماہر نفسیات کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ جرم کے بعد غیر معمولی سکون، لاشوں کے پاس ساری رات گزارنا اور دیوار پر تفصیلی اعتراف لکھنا، اس کے ذہنی توازن پر سوالیہ نشان لگا رہا ہے۔
علاقے میں خوف و ہراس اور عوامی ردعملاس واقعے نے گنج باسوڈا اور اس کے اطراف کے علاقوں میں شدید خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔ مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ کبھی نہیں سوچ سکتے تھے کہ ان کے پڑوس میں ایسا کچھ ہو سکتا ہے۔ لوگوں نے مقتولہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور ملزم کو سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت جرم و سزا لپ اسٹک سے اعتراف جرم مدھیہ پردیش.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت مدھیہ پردیش اعتراف جرم تحریر کیا کے مطابق دیوار پر بیٹی کو کے ساتھ کر قتل
پڑھیں:
ڈاکٹر عدنان حیدر کی بوسٹن یونیورسٹی میں بطور ڈین تقرری، عالمی سطح پر خدمات کا اعتراف
اسلام آباد / بوسٹن(نیوز ڈیسک) معروف ماہر صحت عامہ ڈاکٹر عدنان حیدر کو بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف پبلک ہیلتھ کا نیا ڈین مقرر کر دیا گیا ہے۔ یہ تقرری امریکہ بھر میں کی گئی ایک قومی تلاش کے بعد عمل میں آئی ہے۔ بوسٹن یونیورسٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ڈاکٹر عدنان حیدر 15 اگست 2025 سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
ڈاکٹر عدنان حیدر اس وقت جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے ملکن انسٹیٹیوٹ اسکول آف پبلک ہیلتھ میں گلوبل ہیلتھ کے پروفیسر اور ریسرچ و انوویشن کے سینئر ایسوسی ایٹ ڈین کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ 2018 سے جی ڈبلیو یو سے وابستہ ہیں، اور انہوں نے اپنے دور میں ریسرچ کا سازگار ماحول پیدا کرنے، تحقیقی ڈھانچے کو مؤثر بنانے، اور اسکالرز کے لیے مواقع میں وسعت لانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
ان کے دور میں جی ڈبلیو یو میں کئی نئے اقدامات کیے گئے، جن میں ریسرچ سپورٹ ٹیم فار پبلک ہیلتھ اینڈ لا کا قیام، آفس آف ریسرچ ایکسی لینس کی تنظیم نو، پی ایچ ڈی اور ایم ایس اسٹڈیز کے لیے الگ دفاتر کا قیام، اور آن لائن سمر انسٹی ٹیوٹس کا آغاز شامل ہے۔ ڈاکٹر حیدر نے NIH-Fogarty کے گلوبل ہیلتھ ٹریننگ پروگرامز کی کامیاب فنڈنگ حاصل کی، جو اس ادارے کے لیے ایک نئی پیش رفت تھی۔ ان کی قیادت میں انسٹی ٹیوٹ نے بایوایتھکس جیسے حساس اور اہم شعبوں میں بھی نمایاں کام کیا۔
ملکن انسٹی ٹیوٹ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی ڈین ڈاکٹر لن آر گولڈمین نے اس تقرری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عدنان حیدر گزشتہ چھ سالوں سے ایک قیمتی اثاثہ رہے ہیں، اور اُن کی رہنمائی، تحقیق اور مشاورت نے طلبہ، فیکلٹی اور ریسرچ کمیونٹی پر مثبت اثر ڈالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بوسٹن یونیورسٹی نے ایک باصلاحیت اور موثر رہنما کو منتخب کیا ہے اور ہم انہیں نیک تمناؤں کے ساتھ رخصت کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر عدنان حیدر گزشتہ پچیس برسوں سے دنیا کے کم اور درمیانی آمدنی والے خطوں — جیسے افریقہ، ایشیا، لاطینی امریکہ اور مشرق وسطیٰ — میں صحت عامہ کی بہتری کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ انہوں نے نان کمیونیکیبل بیماریوں اور چوٹوں کے عالمی بوجھ کو اجاگر کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کی تحقیق میں بیماریوں کے معاشرتی و اقتصادی اثرات، خطرناک عوامل، ممکنہ مداخلتیں، صحت سے متعلق پالیسی سازی، اور بایوایتھکس کے اصولوں کا عملی اطلاق شامل رہا ہے۔ ان کا کام دنیا بھر میں ہزاروں صحت کے پیشہ ور افراد کی تربیت اور رہنمائی کا باعث بھی بنا ہے۔ انہوں نے 400 سے زائد تحقیقی مقالات اور عالمی رپورٹس تحریر کیں، جن میں بچوں کی چوٹوں، سڑک حادثات اور صحت کے نظام سے متعلق تحقیق شامل ہے۔
ڈاکٹر عدنان حیدر 15 اگست 2025 سے بوسٹن یونیورسٹی میں اپنی نئی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ ادھر جارج واشنگٹن یونیورسٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی ایک عبوری ڈین آف ریسرچ مقرر کرے گی اور مستقل سینئر ایسوسی ایٹ ڈین کے لیے باقاعدہ تلاش کا عمل شروع کرے گی۔
Post Views: 6