اسحاق ڈار سے تھائی وزیر خارجہ کی ملاقات، تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے تھائی وزیر خارجہ نے ملاقات کی، جس میں تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا گیا۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی صدارت کے دوران اعلیٰ سطح کی تقریبات کے موقع پر تھائی لینڈ کے وزیر خارجہ مریس سانگیمپونگسا نے ملاقات کی ہے۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات میں مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا، خاص طور پر ثقافتی اور پارلیمانی روابط، عوامی سطح پر روابط۔ علاوہ ازیں تجارت اور سیاحت کے شعبوں میں دونوں ممالک نے خوراک کے تحفظ، ماہی گیری، دفاع اور علاقائی روابط سمیت کئی شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔
دونوں وزرائے خارجہ نے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جب کہ اقوام متحدہ سمیت کثیرالملکی فورمز میں تعاون پر بھی گفتگو ہوئی۔ وزیر خارجہ مریس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت پر پاکستان کو مبارکباد دی اور کونسل کے کام میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں تعاون
پڑھیں:
افغانستان سفارتی روابط اور علاقائی مفاہمت کے لیے پرعزم ہے، امیر خان متقی
بیان میں کہا گیا ہے کہ خطے کے ممالک خصوصاً ازبکستان کے ساتھ مثبت روابط، افغانستان کے اُس رویے کی عکاسی کرتے ہیں جو استحکام، اقتصادی شراکت، اور علاقائی ہم آہنگی کے فروغ پر مبنی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عبوری افغان طالبان حکومت کے وزیرِ خارجہ نے ازبکستان کے وزیرِ خارجہ سے ٹیلی فونک گفتگو میں اقتصادی تعاون کے فروغ اور سفارت کاری، باہمی احترام، اور تعمیری تعلقات پر افغانستان کے عزم پر زور دیا۔ طالبان کی وزارتِ خارجہ کے دفتر نے اطلاع دی کہ وزیرِ خارجہ امارتِ اسلامی افغانستان امیر خان متقی نے ازبکستان کے وزیرِ خارجہ بختیار سعیدوف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ اس گفتگو میں دونوں وزراء نے افغانستان اور ازبکستان کے دو طرفہ تعلقات کے فروغ، اقتصادی تعاون کے استحکام، اور علاقائی صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا۔
بیان کے مطابق امیر خان متقی نے کہا کہ افغانستان نے اپنی خارجہ پالیسی میں سفارت کاری، مفاہمت، اور علاقائی تعاون کو اولین ترجیح دی ہے، افغانستان تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ باہمی احترام، عدمِ مداخلت، اور تعمیری روابط پر مبنی تعلقات کا خواہاں ہے، خطے کے ممالک خصوصاً ازبکستان کے ساتھ مثبت روابط، افغانستان کے اُس رویے کی عکاسی کرتے ہیں جو استحکام، اقتصادی شراکت، اور علاقائی ہم آہنگی کے فروغ پر مبنی ہے۔ جواب میں بختیار سعیدوف نے کابل کے تعمیری مؤقف کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ازبکستان سمجھتا ہے کہ علاقائی استحکام تمام ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مداخلت کے بجائے اعتماد سازی، اقتصادی تعاون، اور مکالمے کو فروغ دینا چاہیے۔ واضح رہے کہ 2021 میں طالبان کی واپسی کے بعد، افغانستان اور ازبکستان کے تعلقات مجموعی طور پر استحکام کے ساتھ جاری رہے ہیں۔ ازبکستان نے سیاسی تبدیلیوں کے بعد بھی کابل سے اپنے سفارتی و تجارتی روابط برقرار رکھے۔ تاشکند اس وقت علاقائی توانائی و بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں، جیسے کاسا-1000 بجلی کی ترسیل اور مزار شریف ترمذ ریلوے لائن میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، اور دونوں ممالک کے حکام بارہا اقتصادی اور ٹرانزٹ تعاون کے تسلسل پر زور دے چکے ہیں۔