data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مقبوضہ بیت المقدس:غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 55,297 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ 128,426 افراد زخمی ہوئے ہیں، گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 90 لاشیں اسپتالوں میں لائی گئیں اور 605 افراد زخمی ہوئے، جن میں خواتین اور بچے بڑی تعداد میں شامل ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اب بھی کئی لاشیں ملبے تلے دبی ہوئی ہیں اور درجنوں زخمی سڑکوں پر مدد کے منتظر ہیں، مگر اسرائیلی حملوں کے سبب امدادی ٹیمیں ان تک نہیں پہنچ پا رہیں۔

دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے ترجمان کاکہنا  ہے  کہ غزہ میں صورتحال “قحط” کے دہانے پر پہنچ چکی ہے، ٹیلی کمیونیکیشن کا مکمل بلیک آؤٹ زندگی بچانے والی امدادی کارروائیوں کو مفلوج کر رہا ہے، اقوامِ متحدہ نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ انسانی امداد کی ترسیل کے لیے فوری اور بلا رکاوٹ رسائی فراہم کی جائے۔

خیال رہےکہ  اسرائیلی فوج نے 18 مارچ کو جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ترک کرتے ہوئے دوبارہ شدید حملے شروع کر دیے، ان حملوں نے غزہ کے مکینوں کی زندگی مزید بدترین بحران میں دھکیل دی ہے۔

واضح رہے کہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) نے گزشتہ نومبر میں اسرائیلی وزیرِاعظم بن یامین نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیرِ دفاع یؤآو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

مزید یہ کہ اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالتِ انصاف (ICJ) میں نسل کشی (Genocide) کے الزام میں مقدمہ بھی زیرِ سماعت ہے، جس میں متعدد عالمی ماہرین اور تنظیمیں اسرائیلی اقدامات کو انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی قرار دے چکی ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید 3 کشمیری نوجوان شہید

قابض بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ کی مزید تین کشمیری نوجوانوں کو ماروائے عدالت قتل کردیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع پہلگام کے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے گھر گھر تلاشی لی گئی۔

قابض بھارتی فوج نے ایک گھر سے تین نوجوانوں کو حراست میں لے لیا اور بعد میں ان کی گولیاں لگی اور تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوئیں۔

مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز کٹھ پتلی حکومت نے نوجوانوں کو مسلح عسکریت پسند ظاہر کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے واقعے کو مقابلہ قرار دیا۔

ادھر علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ تینوں نوجوان نہتے تھے اور مقامی کالج کے طالب علم تھے جو ایک ساتھ کرائے پر اس گھر میں رہتے تھے۔

قابض بھارتی فوج نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے نوجوانوں کی لاشیں لواحقین کے بجائے پولیس کے حوالے کردیں۔

شہید نوجوانوں کے اہل خانہ اپنے پیاروں کی لاشوں کے حصول کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • لبنان پر اسرائیلی جارحیت کی حوصلہ افزائی کے دوران امریکہ کا حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنے پر زور
  • 22 ماہ سے جاری وحشیانہ صیہونی حملے، فلسطینی شہداء کی تعداد 60 ہزار سے تجاوز کرگئی
  • اگر دوبارہ جارحیت کی تو مزید سخت جواب ملیگا، سید عباس عراقچی کا امریکہ کو انتباہ
  • جنوبی شام کی علیحدگی پر مبنی اسرائیلی منصوبے پر ایران کا انتباہ
  • بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید 3 کشمیری نوجوان شہید
  • مون سون حادثات: 2 مزید افراد جاں بحق، اموات کی تعداد 281 ہوگئی
  • غزہ میں بھوک نے مزید 14 افراد کی جان لے لی، اسرائیلی حملوں میں مزید 41 فسلطینی شہید
  • صہیونی جارحیت کیخلاف مقاومت حقیقی ڈھال ہے، حزب الله کے پارلیمانی گروپ کے سربراہ
  • چکوال موٹروے  افسوسناک بس حادثہ، سکائی ویز کمپنی کے ڈرائیور، مالک اور منیجر کے خلاف مقدمہ درج
  • غزہ میں یہودی فوج کی بے قابو درندگی بدستور برقرار،85 بھوکے مسلمان قتل