چکوال موٹروے افسوسناک بس حادثہ، سکائی ویز کمپنی کے ڈرائیور، مالک اور منیجر کے خلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
محسن جعفری: چکوال اسلام آباد لاہور موٹروے پر بلکسر انٹرچینج کے قریب ہونے والے افسوسناک بس حادثے کے بعد سکائی ویز بس کمپنی کے مالک، اڈہ منیجر اور ڈرائیور کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 279، 322، 337-G، 427 اور 109 کے تحت تھانہ صدر چکوال میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس ایف آئی آر کے مطابق ڈرائیور عاطف نذیر ہفتے کی رات 12 بجے لاہور سے راولپنڈی کے لیے روانہ ہوا۔وہ صبح 5 بجے راولپنڈی پہنچا، جہاں منیجر اور کمپنی مالک نے اسے آرام کا وقت دیے بغیر صبح 6 بجے دوبارہ لاہور کے لیے روانہ کر دیا۔
ڈرائیور کو غنودگی محسوس ہو رہی تھی اور وہ بس لاپرواہی اور تیز رفتاری سے چلا رہا تھا۔اسی لاپرواہی کے باعث بس بلکسر کے قریب کھائی میں جا گری۔
حادثے میں چار بچوں سمیت 9 افراد جاں بحق جبکہ 30 افراد زخمی ہوئے۔لاہور کی دو سگی بہنیں 14 سالہ خدیجہ، 2 سالہ حرم اور ان کا 8 سالہ بھائی احمد جاں بحق ہوئے۔ان بچوں کی والدہ شدید زخمی ہوئیں۔اسی طرح 31 سالہ امِ رباب اور ان کا 8 ماہ کا بیٹا حیدر بھی جان کی بازی ہار گئے۔ان کے شوہر محسن اور 2 سالہ بیٹی ابیہہ زخمی ہوئے۔
مسافر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ڈرائیور بس کو انتہائی تیز اور غیر محتاط انداز میں چلا رہا تھا۔ یہی لاپرواہی حادثے کی وجہ بنی۔
پولیس نے کمپنی کے ڈرائیور، اڈہ منیجر اور مالک کو مقدمے میں نامزد کر کے قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ حادثے کی مکمل تفتیش جاری ہے جبکہ زخمیوں کو مقامی ہسپتال میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
اے سی شالیمار اور پیرافورس پرمسلح لینڈمافیاکاحملہ ؛ پولیس نے دو ملزم گرفتار کرلیے
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
اسلام آباد میٹرو بس حادثہ ڈرائیور کی غفلت یا بدقسمتی؟ سکیورٹی گارڈ جان کی بازی ہار گیا
اسلام آباد میٹرو بس سروس کے تحت افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں شہیدِ ملت اسٹیشن کے قریب میٹرو بس کے ایک ڈرائیور نے مبینہ طور پر اپنی ہی سروس پر مامور سیکیورٹی گارڈ کو بس کے نیچے کچل دیا۔ حادثے میں گارڈ موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔عینی شاہدین کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سیکیورٹی گارڈ، جو غالباً بس کےٹریک کے قریب اپنی ڈیوٹی انجام دے رہا تھا، اچانک بس کی زد میں آ گیا۔ افسوسناک طور پر بس گارڈ کے اوپر سے گزر گئی، جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔حادثے کے بعد موقع پر موجود شہریوں نے ریسکیو اداروں اور پولیس کو اطلاع دی۔ ریسکیو ٹیم نے فوری طور پر لاش کو اسپتال منتقل کیا، انتظامیہ کی خاموشی اور شہریوں کا سوال میٹرو بس انتظامیہ کی جانب سے تاحال واقعے پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، جس پر شہری حلقوں میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی واقعے پر شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا، جہاں صارفین نے مطالبہ کیا کہ ڈرائیور کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور میٹرو بس سروس کے عملے کی بہتر تربیت کو یقینی بنایا جائے۔مزید تحقیقات جار ی پولیس کا کہنا ہے کہ جائے حادثہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی گئی ہے اور حادثے کی تمام پہلوؤں سے تفتیش جاری ہے۔ حتمی رپورٹ جلد جاری کی جائے گی تاکہ ذمہ داری کا تعین کیا جا سکے۔
Post Views: 3