قرآن پاک کی بیحرمتی کرنے والے ملعون کا قتل؛ 5 گرفتار افراد کو رہا کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
سویڈن کے پراسیکیوٹر نے قرآن پاک کی بیحرمتی کرنے والے ملعون الوان مومیکا کے قتل کی تحقیقات میں گرفتار کیے گئے 5 افراد کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق سویڈن کے پراسیکیوٹر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ گرفتار کیے گئے پانچوں افراد کے قتل میں ملوث ہونے کے فی الحال ٹھوس شواہد موجود نہیں اس لیے انہیں زیرحراست رکھنے کا کوئی جواز نہیں تاہم مشتبہ افراد کو مکمل طور پر شک سے بری نہیں کیا گیا ہے۔
پراسیکیوٹر کا مزید کہنا تھا کہ قتل کی تحقیقات جاری ہیں اور یہ پانچوں افراد بھی زیر تفتیش رہیں گے۔ 38 سالہ ملعون عراقی پناہ گزین الوان مومیکا کو دو روز قبل گھر میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔ سویڈن کے وزیراعظم نے ملعون کی ہلاکت پر کہا تھا کہ اس کی ہلاکت کسی غیرملکی طاقت سے جڑے ہونے کا امکان ہے۔ معلون عراقی پناہ گزین عوامی مقامات پر متعدد بار قرآن پاک کی بے حرمتی میں ملوث تھا۔ اس کے خلاف زیرسماعت مقدمے کا فیصلہ اس کے قتل کے چند گھنٹے بعد سنایا جانا تھا۔
مزید پڑھیں: قرآن پاک کی بیحرمتی کرنے والے ملعون کا ٹک ٹاک لائیو اسٹریمنگ کے دوران قتل ہوا؛ تفصیلات آگئیں
معلون مومیکا کی مذموم اشتعال انگیزی پر مسلمانوں میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی اور پوری دنیا میں اس کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا۔ 2023 میں ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے خبردار کیا تھا کہ جو لوگ بھی قرآن پاک کو جلانے کے اشتعال انگیز جرم میں ملوث ہیں انہیں اس کے بدلے میں سزا بھگتنا ہو گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قرآن پاک کے قتل پاک کی
پڑھیں:
بابوسر سیلابی ریلے میں بہنے والے 15 افراد تاحال لاپتا، سیاحوں سے گلگت کا سفر مؤخر کرنے کی اپیل
گلگت بلتستان میں شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی ہے اور بابوسر کے مقام پر پانی میں بہہ جانے والے 10 سے 15 افراد تاحال لاپتا ہیں جب کہ حکومت نے سیاحوں کو فوری طور پر علاقے کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ شدید بارشوں اور سیلاب نے علاقے میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ بابوسر میں پھنسے تمام سیاحوں کو کامیابی سے ریسکیو کرلیا گیا ہے اور انہیں مقامی ہوٹل مالکان و حکومت کی جانب سے مفت رہائش فراہم کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ناران اور کاغان کے تمام راستے فی الحال بند ہیں جب کہ شاہراہ قراقرم 2 مقامات سے بند ہوچکی ہے، جس کے باعث ہزاروں مسافر مختلف علاقوں میں محصور ہو گئے ہیں۔ شاہراہ ریشم چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھلی ہے اور بشام تک مکمل بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔
فیض اللہ فراق نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ حالات معمول پر آنے تک گلگت بلتستان کا سفر ہرگز نہ کریں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وزیراعلیٰ جی بی آج متاثرہ علاقوں خصوصاً بابوسر کا دورہ کریں گے تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔
دوسری جانب ڈی جی محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ پنجاب، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں آئندہ دنوں میں مزید شدید بارشوں کا امکان ہے۔ بابوسر ٹاپ کے علاقے میں قیمتی جانوں کا ضیاع افسوسناک ہے اور موجودہ موسم کے پیش نظر مزید نقصانات کا خدشہ موجود ہے۔
اُدھر دیامر میں بھی ہنگامی صورتحال نافذ کر دی گئی ہے جہاں سیلابی ریلے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
قبل ازیں بابوسر ٹاپ پر کئی سیاح پانی میں بہہ چکے ہیں، جن کی تلاش کے لیے ریسکیو کارروائیاں تاحال جاری ہیں۔ سیلاب سے علاقے میں ایک گرلز اسکول، 2ہوٹل، پولیس چوکی، پولیس شیلٹر اور شاہراہ بابوسر کے ساتھ واقع 50 سے زائد مکانات مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں جب کہ 8 کلومیٹر طویل سڑک بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ سڑک 15 مقامات سے بلاک ہے اور 4 اہم رابطہ پل بھی سیلاب کی نذر ہو چکے ہیں۔