برفباری کا نظارہ؛ سیاحوں نے مری کا رخ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
ملکہ کوہسار مری اور اطراف میں ہلکی برفباری کے بعد سیاحوں کی آمد شروع ہوگئی۔
مری کی انتظامیہ کے مطابق شہر میں 16 سہولت سینٹرز قائم کردئیے گئے ہیں۔ آج صبح سے دن 12 بجے تک 210 گاڑیاں مری گئیں اور 170 واپس نکلیں۔ کل اتوار کی چھٹی کے باعث شام تک مری میں سیاحوں کی بڑی تعداد کی آمد متوقع ہے۔
دوسری جانب نتھیا گلی، ایوبیہ بڈھیار میں رات گئے سے برفباری جاری ہے۔ برفباری سے بجلی بند ہوگئی اور 5 انچ برفباری کے باعث تمام لنک روڈز بھی بند ہوگئیں۔ محکمہ جی ڈی اے نتھیا گلی مری روڈ سے برف صاف کرنے میں مصروف ہے۔ مری نتھیا گلی روڈ مکمل طور پر کھل نہیں سکی۔ گلیات کے سیاحتی مقام ڈونگا گلی، چھانگلہ گلی، میراجانی اورٹھنڈیانی میں بھی برفباری کا سلسلہ رات سے جاری ہے۔
برفباری سے سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ ضلعی حکومت نے عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور برفباری والے علاقوں کا رخ کرنے والے ڈرائیورز کو محتاط ڈرائیونگ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
نیلم آزاد کشمیر اور زیریں علاقوں میں تیز بارش جبکہ پہاڑوں پر برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ بالائی وادی نیلم، تاوبٹ ، ہلمت ، سرگن، شہونٹر میں ایک سے 3 فٹ برفباری ریکارڈ کی گئی۔ برفباری سے درجہ حرارت نقطہ انجماد سے گرنے پر سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔ ضلعی ہیڈکوارٹرز اٹھمقام میں درجہ حرارت ایک، کیل میں منفی 5 اور تاوبٹ ہلمت میں منفی 14 ڈگری سینیٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
برفباری کے باعث شاردا سے تاوبٹ شاہرہ نیلم بند ہوگئی۔ سیاحتی مقامات رتی گلی، جاگراں بابون کو ملانے والی رابطہ سڑک بھی برفباری کی وجہ سے بند ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق برفباری کا سلسلہ آئندہ 12 گھنٹے جاری رہنے کا امکان ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: برفباری کا
پڑھیں:
چلاس: تھک نالہ میں درجنوں سیاحوں کی گاڑیاں اچانک ریلے میں کیسے پھنسیں؟
چلاس کے علاقے تھک نالہ میں درجنوں سیاحوں کی گاڑیاں اچانک سیلابی ریلے میں کیسے پھنسی اور اتنا بڑا جانی نقصان کیسے ہوا؟ علاقے کے عینی شاہدین نے بتا دیا۔
تھک نالے کے قریب عینی شاہدین نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اچانک سیلاب آنے کے وقت بھی وہاں 14/15 گاڑیاں کھڑی تھیں، لوگوں نے آوازیں دیں لیکن پھر بھی کچھ سیاح گاڑیوں میں بیٹھے رہے۔
عینی شاہد نے کہا کہ گاڑی پر پتھر گرے پھر لوگ وہاں سے بھاگے، اس دوران کچھ لوگ لینڈ سلائیڈنگ کی ویڈیو بھی بناتے رہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق گزشتہ شام 7 بجے تھک بابوسر کے قریب ڈاسر پر مقامی افراد نے لاش دیکھ کر حکام کو بتایا۔
بجلی کے پول اور متعدد گاڑیاں اب بھی تھک نالے کے قریب دھنسی ہوئی ہیں، مقامی لوگ اور ریسکیو اہلکاردھنسی ہوئی گاڑیوں کو نکال رہے ہیں۔
تباہ ہونے والی کوسٹر میں کھانے پینے کا سامان، پانی کی بوتلیں اور بچوں کے واکر موجود ہے، سیاحتی مقام پر موجود ہوٹل کی پارکنگ میں محفوظ رہ جانے والی کئی گاڑیاں کھڑی ہیں۔
سڑک بہہ جانے سے آمدروفت معطل ہو گئی اور سیاح گاڑیوں کے لیے پریشان ہیں، جگہ جگہ گرنے والے پہاڑی تودوں میں کچھ سرکاری گاڑیاں بھی پھنسی ہوئی ہیں۔