قلات میں روڈ بلاک کر کے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے اور بلوچستان کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والے 12 دہشتگرد جہنم واصل ، آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 فروری2025ء) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ دشمن قوتوں کے ایما پر قلات میں روڈ بلاک کر کے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے اور بلوچستان کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والے 12 دہشتگرد جہنم واصل کر دیئے گئے ہیں۔ہفتہ کو آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق 31 جنوری اور یکم فروری کی درمیانی رات کو بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگوچر میں دہشت گردوں نے روڈ بلاک کرنے کی کوشش کی۔
دشمن اور دشمن قوتوں کے ایماء پر دہشت گردی کی اس بزدلانہ کارروائی کا مقصد بنیادی طور پر معصوم شہریوں کو نشانہ بنا کر بلوچستان کے پرامن ماحول کو خراب کرنا تھا۔سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوری طور پر متحرک کیا گیا جنہوں نے دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو کامیابی کے ساتھ ناکام بنا دیا اور مقامی آبادی کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے 12 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیاتاہم آپریشن کے دوران دھرتی کے سپوتوں اور ایف سی کے 18 بہادر اہلکاروں نے بہادری سے لڑتے ہوئے لازوال قربانی دی اور شہادت کو گلے لگا لیا۔(جاری ہے)
آئی ایس پی آر نے کہا کہ اس حوالہ سے سینیٹائزیشن آپریشنز کیے جا رہے ہیں اور اس گھناؤنے اور بزدلانہ فعل کے مرتکب، سہولت کار اور اس کی حوصلہ افزائی کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔پاکستان کی سکیورٹی فورسز قوم کے شانہ بشانہ بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔\932.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ا ئی ایس پی ا ر بلوچستان کے کرنے کی
پڑھیں:
بلوچستان: ضلع شیرانی میں تھانوں پر دہشت گردوں کا حملہ، پولیس اور لیویز اہلکار شہید
بلوچستان کے ضلع شیرانی میں دہشت گردوں نے پولیس اور لیویز کے تھانوں پر حملہ کر دیا۔دہشتگردوں کے حملے کے نتیجے میں ایک پولیس اور ایک لیویز اہلکار شہید جبکہ 6 اہلکار زخمی ہوگئے۔ سول اسپتال ژوب میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ڈپٹی کمشنر شیرانی نے بتایا کہ دہشت گردوں کے حملے میں تھانوں کے کمیونیکیشن سسٹم کو بھی نقصان پہنچا۔یاد رہے کہ ضلع شیرانی بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی آخری حدود میں واقع ہے اور اس علاقے میں ماضی میں بھی دہشت گردوں کی جانب سے کئی بار پولیس تھانوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔