کراچی (سماجی رپورٹر) فاتح عرب و عجم سیدنا معاویہ بن ابو سفیان رضی اللہ عنہ اسلامی تاریخ کی عظیم الشان اور جلیل القدر شخصیت ہیں۔ قبول اسلام کے بعد انہیں لسان نبوت سے ہادی و مہدی کا لقب ملا اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کاتبین وحی میں شمار کیے گئے،ان الفاظ کا اعادہ ملک بھر کے علماء و مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے چیئر مین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی سجادہ نشین آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹانے یو ایم ایف پی کے زیراہتمام مرکزی سیکریٹریٹ میںصحابی ابنِ صحابی حضرت سیّدُنا امیر معاویہ بن ابوسفیان رضی اللہ عنہما کے22رجب کو یوم وصال کے حوالے سے منعقدہ اجتماع سے خطاب میں کیا،اجتماع سے علامہ پروفیسر ڈاکٹر جلال الدین نوری ، پیر سید محمد خرم شاہ جیلانی،پروفیسر ڈاکٹر علامہ سعید سہروردی،پروفیسر ڈاکٹرمہربان نقشبندی ایڈوکیٹ سپریم کورٹ، پیر سیدارشد حسین اشرفی،صوفی سید مسرورہاشمی خانی، پروفیسر ڈاکٹر علامہ ضیاء الدین،پر و فیسر علامہ ڈاکٹر محمود عالم خرم آسی جہانگیری،مولانا سلمان بٹلہ نے بھی خطاب کیا، پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے کہا کہسیدنا امیر معاویہ ؓ کو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی دعاوں سے نوازا، اور انہیں یہ بھی فرمایا کہ اگر مسلمانوں کے امور تمھارے سپرد کیے گئے تو اللہ سے ڈرنا اور عدل سے کام لینا۔

حضرت ابوبکر و عمر اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہم کے دور میں جنگ و امن کے ہرموقع پر وہ تمام خدمات انجام دیں جو سیکرٹریٹ خلافت سے ان کے سپرد کی گئیں۔ کسی بھی حکمران کے لیے سب سے اہم بات رعایا کی خبر گیری اور ان کی ضروریات کو منظم طور پر پورا کرنا ہوتا ہے۔حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے رعایا کی خبر گیری کا پورا نظام مقرر کیا ہوا تھا،20سال صوبہ شام کے گورنر رہے اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد خلیفہ خامس سیدنا حسن رضی اللہ عنہ نے ایک صلح کے ذریعے امر خلافت ان کے سپرد کر دیا، پھر بیس سال انہوں نے خلافت کی ذمہ داری عدل و انصاف کے ساتھ نبھائی۔انہوںنے کہا کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک جلیل القدر فرماں روا، قابل سپہ سالار اور میدان سیاست کے دھنی تھے۔آپ کا دور غلبہ اسلام اور فتوحات کا عظیم دور تھا۔ اس پر بروکلمن، سائیکس،نکلسن اور سر ولیم میور جیسے مستشرقین بھی اسلام کی عظمت رفتہ اور آپ کے تدبر و سیاست پر رطب اللسان نظر آتے ہیں۔ انہوں نے اپنے دور حکومت میں کئی اصلاحات متعارف کروائیں اسلامی بحریہ قائم کی۔تجارت کے فروغ کے لیے آپ نے بیت المال سے بغیر نفع اور سود کے قرضے جاری کیے اور اس کے لیے بین الاقوامی معاہدے کئے۔ انتظامیہ کو منظم کیا اور اسے عدلیہ میں مداخلت سے روکنے کا حکم جاری کیا۔.

دمشق میں سب سے پہلا اقامتی ہسپتال قائم کیا۔.خانہ کعبہ کے پرانے غلافوں کو اتار کر نیا غلاف چڑھانے کا حکم نامہ جاری کیا۔سب سے پہلے اسلامی بحری کے کارخانے بنائے اور رومی بحریہ کو شکست دی۔ڈاک کا جدید مضبوط نظام قائم کیا او ڈاکخانہ کے نظام کی اصلاحات کیں۔سرکاری حکم نامے پر سرکاری مہر لگانے اور حکم کی ایک کاپی سرکاری دفاتر میں محفوظ رکھنے کا طریقہ آپ کی ہی ایجادہے۔اسی طرح فن خطاطی میں خط دیوانی کے موجد آپ ہیں۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پروفیسر ڈاکٹر رضی اللہ عنہ امیر معاویہ

پڑھیں:

بنگلا دیش میں عام انتخابات کب ہوں گے؟ تاریخ کا اعلان کردیا گیا

بنگلادیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے قوم سے خطاب میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا جس کے لیے ان پر سیاسی جماعتوں کا شدید دباؤ تھا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کے عبوری سربراہ پروفیسر نوبیل انعام یافتہ محمد یونس نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر قوم سے اہم خطاب کیا۔

انھوں نے عوام سے خطاب میں اعلان کیا کہ ملک میں جنرل الیکشن آئندہ برس اپریل کے پہلے دو ہفتوں میں منعقد کیے جائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے اصلاحات، انصاف اور انتخابات کے تین بنیادی مینڈیٹ پر کام کیا اور آئندہ برس تک نمایاں پیش رفت نظر آئے گی۔

بنگلادیش کے عبوری سربراہ نے مزید بتایا کہ عام انتخابات کے بارے میں تفصیلی روڈ میپ الیکشن کمیشن جلد فراہم کرے گا۔

 

اپنے خطاب میں چیف ایڈوائزر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ انتخابات ان شہداء کی روحوں کو مطمئن کریں جنہوں نے جولائی کی عوامی بغاوت میں قربانیاں دیں۔

عبوری سربراہ محمد یونس نے مزید کہا کہ ہم ایسا انتخاب چاہتے ہیں جس میں سب سے زیادہ ووٹرز، سب سے زیادہ امیدوار اور سب سے زیادہ سیاسی جماعتیں شرکت کریں تاکہ اسے بنگلہ دیش کی تاریخ کا سب سے آزاد، منصفانہ اور شفاف الیکشن کہا جا سکے۔

محمد یونس نے کہا کہ پندرہ سال بعد بنگلا دیش کو ایک ایسا پارلیمان ملے گا جو حقیقی طور پر عوام کی نمائندگی کرے گا۔ لاکھوں نوجوانوں کو پہلی بار ووٹ ڈالنے کا موقع ملے گا۔

اس موقع پر بنگلادیش کے عبوری سربراہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں اور امیدواروں سے واضح اور تحریری وعدے لیں۔

انھوں نے کہا کہ عوام پہلا وعدہ یہ لیں کہ امیدوار اصلاحاتی ایجنڈا کو بغیر کسی تبدیلی کے پارلیمان کی پہلی نشست میں ہی منظور کریں گے۔

عبوری سربراہ نے کہا کہ عوام امیدوار سے دوسرا وعدہ یہ لیں کہ وہ کبھی بھی ملکی خودمختاری، سالمیت، جمہوری حقوق اور قومی وقار پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

سربراہ بنگلادیش محمد یونس نے عوام سے کہا کہ وہ امیدواروں سے تیسرا وعدہ یہ لیں کہ اقتدار میں آ کر کرپشن، اقربا پروری، دہشتگردی، ٹینڈر بازی اور بدعنوانی سے مکمل اجتناب کریں گے۔

یاد رہے کہ اگست 2024 میں شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد فوج کی منظوری سے ایک عبوری حکومت تشکلیل دی گئی تھی۔

جس کے سربراہ محمد یونس تھے جن پر ملک میں نئے الیکشن کی تاریخ کے اعلان کا شدید دباؤ تھا اور حال ہی میں سیاسی جماعتوں نے ان کے خلاف مظاہرے بھی کیے تھے۔

 

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان کی پہلی خاتون ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر نے تاریخ رقم کردی
  • نیشنز لیگ فائنل: دنیائے فٹبال کے دو عظیم ستارے کل آمنے سامنے ہونگے
  • ملتان، امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی 
  • ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد
  • حضرت ابراہیمؑ کے ایثار و قربانی  کی روح سے سبق سیکھنے ، صدر آصف زرداری
  • معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی
  • کراچی، ایران قونصلیٹ میں برسی امام خمینیؒ پر کانفرنس، شیعہ سنی علماء و رہنماؤں کی شرکت، ویڈیو
  • بنگلا دیش میں عام انتخابات کب ہوں گے؟ تاریخ کا اعلان کردیا گیا
  • کراچی، ایران قونصلیٹ میں برسی امام خمینیؒ کی مناسبت سے کانفرنس، شیعہ سنی علماء و رہنماؤں کی شرکت
  • کراچی، ایران قونصلیٹ میں برسی امام خمینیؒ کی مناسبت سے اجتماع، شیعہ سنی علماء و رہنماؤں کی شرکت