ڈی آئی خان: نامعلوم افراد کی فائرنگ اور بم دھماکے کے نتیجے میں بلوچستان لیویز کے 4 اہلکار شہید
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ اور بم دھماکے سے لیویز بلوچستان کے 4 اہلکا شہید ہوگئے ہیں۔
لیویز حکام کے مطابق، جاں بحق اہلکاروں کی شناخت نائب رسالدار نور احمد، سپاہی رشید زمان، سپاہی داؤد خان اور سپاہی بلال احمد کے نام سے ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: قلات میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن: 23 دہشتگرد ہلاک، 18 جوان شہید
اسسٹنٹ کمشنر کریزات کے مطابق، پشین کے علاقے خانوزئی کی حدود سے 13 جنوری کو ٹرک چوری ہوا، ڈی آئی خان پولیس نے پشین میں لیویز حکام سے رابطہ کرکے بتایا کہ چوری شدہ ٹرک ڈی آئی خان میں ہے۔
بلوچستان لیویز فورس کے اہلکار گزشتہ روز ٹرک کی برآمدگی کے سلسلے میں ڈیرہ اسماعیل خان جارہے تھے کہ ڈی آئی خان کی تحصیل درابن کے قریب ان پر دہشتگردوں نے حملہ کیا۔ دہشتگردوں نے پہلے لیویز اہلکاروں کی گاڑی پر فائرنگ کی اور بعد میں دھماکا کیا، جس کے نتیجے میں بلوچستان لیویز کے تمام اہلکار شہید ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی مختلف کارروائیوں میں 10 خوارج ہلاک
اسسٹنٹ کمشنر کاریزات کے مطابق، جس وقت حملہ ہوا اس وقت لیویز فورس کا ایک جوان اپنے موبائل فون پر اپنے گھر والوں سے بات کررہا تھا۔ پشین میں لیویز حکام کو اسی لیے دھماکے کی فوری اطلاع موصول ہوئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگوچر میں میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے 13 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا تھا۔ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کے 18 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
4 اہلکار wenews بلوچستان لیویز بم دھماکا حملہ دہشتگرد ڈی آئی خان ڈیرہ اسماعیل خان شہید فائرنگ نامعلوم مسلح افراد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 4 اہلکار بلوچستان لیویز بم دھماکا حملہ دہشتگرد ڈی ا ئی خان ڈیرہ اسماعیل خان شہید فائرنگ نامعلوم مسلح افراد سیکیورٹی فورسز بلوچستان لیویز ڈی ا ئی خان
پڑھیں:
( غزہ میں اسرائیلی درندگی )خوراک کے متلاشی 59 بھوکے فلسطینی شہید
بھوک سے پریشان حال افراد خوراک کی تقسیم کے مقاما ت پر شہید کیے جانے لگے ، بین الاقوامی میڈیا
امداد کو ہتھیار بناکر نہتے فلسطینیوں کو نشانہ بنانے والی اسرائیلی فوج پر عالمی اداروںکی دانستہ چشم پوشی برقرار
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ بھر میں 59 فلسطینیوں کو شہید کیا جن میں سے کم از کم 17 متنازع امریکہ اور اسرائیل کی حمایت یافتہ غزہ ہیومینیٹیرین فانڈیشن جی ایچ ایف کے زیر انتظام امدادی مقامات پر خوراک حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔وسطی غزہ میں الاودہ ہسپتال کے طبی عملے نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیلی فائرنگ سے کم از کم تین افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے جب وہ نام نہاد نیٹزاریم کوریڈور کے قریب جی ایچ ایف کے مقام پر جانے کی کوشش کر رہے تھے۔جنوبی غزہ میں کم از کم 10 دیگر امدادی کارکنوں کی ہلاکت اور 50 سے زائد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق ہلاک اور زخمی ہونے والے بہت سے افراد کو رفح کے ریڈ کراس اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ، "لوگوں نے ہمیں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے بھوکے ہجوم پر فائرنگ کرنے سے پہلے انہیں متنبہ نہیں کیا ، جس کی وجہ سے شہریوں کو تباہ کن ہلاکتیں ہوئیں۔ طبی ذرائع نے بتایا کہ بیٹ لاہیہ شہر میں ایک گروہ کو نشانہ بنانے کے وقت سات دیگر افراد ہلاک ہوئے۔ مرکزی غزہ میں نصیرات پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے سے کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔ فلسطینی ادارے وفا نے رپورٹ کیا کہ رہائشی عمارت پر حملے نے کئی لوگوں کو بھی زخمی کر دیا۔ خوفناک سطح کی بھوک اور قحط کی دھمکی نے لوگوں کو غزہ میں چند خوراک کی تقسیم کے مقامات کی طرف دھکیل دیا ہے حالانکہ اس میں شدید خطرہ شامل ہے۔ لیکن اسرائیلی افواج نے نشانہ بازوں کی فائرنگ اور بمباری کے ساتھ جواب دیا ہے۔ سیکڑوں فلسطینیوں کو تقریبا روزانہ بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات میں ہلاک کیا گیا ہے، جی ایچ ایف پر امداد کو ہتھیار بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔