امریکی خاتون کو جھانسہ دینے والے لڑکے کو ٹیلنٹڈ کہنے پر گورنر سندھ کو تنقید کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
کراچی (آئی این پی )گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی جانب سے امریکی خاتون کو پیار کا جھانسا دے کر پاکستان بلانے والے لڑکے کو ٹیلنٹڈ کہنے پر تنقید کا سامنا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل مختصر ویڈیو میں کامران خان ٹیسوری کراچی کے لڑکے کی محبت میں پاکستان آنے والی خاتون اونیجا اینڈریو رابنسن کے معاملے پر بات کرتے دکھائی د ئیے۔، اس دوران وہ لڑکے کو ٹیلنٹڈ بھی کہتے ہیں۔کامران خان ٹیسوری نے ویڈیو میں کہا کہ سب لوگ یہی فرمائش کر رہے ہیں کہ امریکی خاتون کو پاکستان بلانے والا لڑکا کہاں ہے، اس کا چہرہ دکھائیں۔
بابر اعظم پر خاتون کو ہراساں کرنے کے الزام میں مقدمے کے اخراج کیلئے درخواست سماعت کیلئے مقرر
صحافیوں کے سوال پر کامران خان ٹیسوری نے سوال کا جواب دیتے ہوئے سوالیہ انداز میں کہا کہ امریکی خاتون کو پاکستانی شہریت دی جائے یا وہ لڑکا دیا جائے؟۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ سوشل میڈیا پر دیکھ رہے تھے، جہاں پورا شہر مطالبہ کر رہا تھا کہ وہ لڑکا دکھائیں، دیکھیں تو سہی وہ کون ہیں؟۔کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ لڑکے نے امریکی خاتون کو یہاں بلالیا۔ویڈیو میں گورنر سندھ لڑکے کی جانب سے پیار کا جھانسہ دے کر امریکی خاتون کو کراچی بلانے کو ٹیلنٹ بھی قرار دیتے دکھائی دیتے ہیں۔
کامران ٹیسوری مسکراتے ہوئے لڑکے کو داد دیتے دکھائی دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ان کے پاس کیا ٹیلنٹ ہے، لوگ امریکی پاسپورٹ کے لیے خوار ہوتے ہیں، انہوں نے امریکی خاتون کو پاسپورٹ سمیت یہاں بلا لیا۔گورنر سندھ نے مزید کہا کہ ہمارے لڑکے نے امریکی خاتون کو پاسپورٹ سمیت فٹ پاتھ پر بٹھا دیا۔کامران خان ٹیسوری کی مذکورہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور لوگ ان کی ذہنیت اور عہدے پر سوال کرتے دکھائی دئیے۔زیادہ تر سوشل میڈیا صارفین نے تبصرے کرتے ہوئے لکھا کہ گورنر سندھ کو ایسا بیان دینے سے قبل سوچنا چاہیے تھا، وہ جس عہدے پر فائز ہیں، انہیں ایسا بیان نہیں دینا چاہیے تھا۔
تین ملکی ون ڈے سیریز کیلئے میچ آفیشلز کا اعلان
خیال رہے کہ امریکی خاتون اونیجا اینڈریو رابنسن مبینہ طور پر اکتوبر 2024 میں پاکستان آئی تھیں۔ انہیں کراچی کے علاقے گارڈن کے 19 سالہ ندال میمن سے محبت ہوگئی تھی، سوشل میڈیا پر محبت میں مبتلا خاتون 11 اکتوبر 2024 کو کراچی پہنچی تھی، 19 سالہ ندال میمن مبینہ طور پر راضی تھا تاہم اس کے گھر والوں نے امریکی خاتون سے بیٹے کی شادی کرانے سے انکار کر دیا۔امریکی خاتون کئی ماہ کراچی میں دربدر رہیں، ان کے ویزے کی میعاد ختم ہوگئی تھی اور واپسی کا ٹکٹ بھی نہیں تھا، پولیس ذرائع کے مطابق اے ایس ایف نے خاتون کو زبردستی کراچی میں داخل ہونے سے روک کر ایئرپورٹ پولیس کے حوالے کردیا تھا۔کراچی کی ایک این جی او نے خاتون کی امریکا واپسی کا بندوبست کیا، انہیں ٹکٹ مہیا کیا اور مالی مدد بھی کی تھی۔ذرائع کے مطابق امریکی خاتون کو سردی اور فلو کی وجہ سے ایئرپورٹ کے ایمرجنسی کلینک میں بھی داخل کیا گیا تھا، محبت میں ناکامی پر دلبرداشتہ خاتون نے پرواز کیو آر 611 سے براستہ دوحہ نیویارک جانا تھا، تاہم خاتون نے ایئرپورٹ پر ہنگامہ کرتے ہوئے وطن واپسی سے انکار کردیا تھا جس کی وجہ سے پرواز تاخیر کا شکار ہوگئی تھی۔
قبریں بھی بلیک میں فروخت ہونے لگیں، 2 گورکن گرفتار
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
کراچی میں ٹوٹی سڑکیں، ای چالان ہزاروں میں، حافظ نعیم کی سندھ حکومت پر تنقید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شہر کی بنیادی سڑکیں اور ٹرانسپورٹ کا نظام ٹھیک نہیں جبکہ شہریوں کو غیر معقول ای چالان ادا کرنا پڑ رہے ہیں، انہوں نے وعدہ کیا کہ جماعت اسلامی شہر کو لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے آزاد کرائے گی۔
ایک عوامی تقریب سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کے منتخب اراکین اپنی محدود وسعت کے باوجود عوامی فلاح کے کاموں میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں اور اب 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔
انہوں نے موجودہ انتظامیہ کے منصوبوں پر بھی تنقید کی اور سوال اٹھایا کہ ایس تھری منصوبہ کہاں گیا، کراچی سرکلر ریلوے کب مکمل ہوگا اور ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کی حالت خراب کیوں کی۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ شہر میں ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہے، سڑکیں بنیں نہیں مگر ای چالان ہزاروں میں لگ رہے ہیں، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے وہیں سندھ میں پانچ ہزار کا چالان کیوں؟ یہ ظلم اور بے انصافی ہے، مقامی سطح پر قبضے اور سفارشات کے ذریعے انتظامی اختیارات مسلوب کیے جا رہے ہیں اور پیپلز پارٹی نے بلدیاتی انتخابات کے نتیجے میں ٹاؤنز کو حقیقی اختیارات منتقل نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کے اختیارات بھی صوبائی حکومت کے پاس جمع ہیں اور عوام خود کچرا اٹھانے کی فیس ادا کر رہے ہیں حالانکہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا پورا میکانزم موجود ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ ٹاؤنز کو کام کرنے دیا جائے اور سٹی وارڈنز کے غلط استعمال کو روکا جائے تاکہ مقامی سطح پر صفائی، سڑکوں اور بنیادی سہولیات کا بہتر انتظام ممکن ہو سکے، تعلیم خیرات نہیں بلکہ بچوں کا حق ہے اور بنو قابل پروگرام کے ذریعے جماعت اسلامی نوجوان نسل کو ہنر مند بنا رہی ہے تاکہ وہ روزگار کے قابل ہو سکیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے آخر میں حکومت سے کہا کہ ’’ہمیں کام کرنے دو، قبضہ کی سیاست اور کرپشن بند کرو، اگر عوام ہمارے ساتھ نکلیں تو تبدیلی ناگزیر ہے۔