ویب ڈیسک:وفاقی حکومت نے وزیراعظم کے رمضان پیکیج کو ملک بھر کے مستحق افراد میں نقد کی صورت میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ساتھ مل کر عملدرآمد کیا جائے گا۔

 ذرائع کے مطابق حکومت نے وزارت صنعت و پیداوار کی زیر نگرانی انٹر منسٹریل کمیٹی تشکیل دی ہے، جو یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے آپریشنز کو بند کرنے اور اس کی نجکاری کے لیے حکمت عملی مرتب کرے گی۔ اس کمیٹی میں متعدد وفاقی وزرا اور حکام شامل ہیں، جن میں وزارت صنعت و پیداوار کے وزیر، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات، وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی، اور دیگر اہم حکام ہیں۔

سولر سسٹم استعمال کرنے والے صارفین کے لئے بری خبر

 کمیٹی نے اپنی سفارشات مکمل کر لی ہیں،کمیٹی کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ بی آئی ایس پی کے ساتھ مل کر وزیراعظم کے رمضان پیکیج کی فراہمی کے لیے حکمت عملی تیار کرے جس کے بعد کمیٹی نے وزیراعظم کے رمضان پیکیج کی فراہمی کے لیے ایک حکمت عملی تیار کی ہے تاکہ مستحق افراد کو اس پیکیج کا فائدہ پہنچ سکے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: رمضان پیکیج

پڑھیں:

بینک سے کیش نکالنے پر کتنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا؟ ایف بی آر کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

اسلام آباد:

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بتایا ہے کہ نان فائلر بینک سے کیش نکالے گا تو 0.8 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کٹے گا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین نوید قمر کی زیر صدارت ہوا جہاں ایف بی آرحکام  نے بریفنگ میں بتایا کہ پہلے جب نان فائلر کی جانب سے بینک سے کیش نکلوانے پر 0.6 فیصد ٹیکس کٹتا تھا۔

کمیٹی کو ایف بی آر نے بتایا کہ 50 ہزار تک کیشں نکالنے پر 400 روپے ٹیکس کٹے گا۔

چیئرمین کمیٹی نوید قمر نے کہا کہ اس حد کو 50 ہزار سے بڑھایا جائے، جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ حد 50 ہزار روپے سے بڑھا کر 75 ہزار کر دیتے ہیں۔

اراکین کمیٹی نے سفارش کی کہ کیش کی حد ایک لاکھ تک کی جائے، جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ مجھے ایک لاکھ روپے والا ویسے ہی امیر لگتا ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے نان فائلر کی کیش نکلوانے کی حد 75 ہزار روپے کرنے کی سفارش کردی۔

بعد ازاں بینکوں سے یومیہ 75 ہزار روپے نقد رقم نکلوانے پر 0.8 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی تجویز منظور کی گئی، کمیٹی نے آن لائن خریداری پر دو فیصد اضافی سیلز ٹیکس کی تجویز مسترد کردی۔ 

کمیٹی نے بینکوں میں قرض کے منافع پر ٹیکس 15 سے بڑھا کر20 فیصد کرنے کی تجویز بھی مسترد کردی، گوگل اور یوٹیوب کی سروسز ٹیکس 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کی تجویز منظور کردی۔

اجلاس میں کمرشل جائیدادوں کے کرایے کی انکم پر 4 فیصد ٹیکس کی تجویزمؤخر، دو لاکھ روپے کی فروخت اور بینکاری لین دین کے ذریعے کرنے کی تجویز بھی مسترد کردی گئی جبکہ رینٹل آمدن کو کاروباری نقصانات میں شامل نہ کرنے کی تجویز منظور کردی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • معیشت کا استحکام، مربوط حکمت عملی کی ضرورت
  • مزدور کی کم از کم تنخواہ 40 ہزار روپے ماہانہ مقرر کرنے کی سفارش
  • مزدور کی کم از کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کرنے کی سفارش
  • اسرائیل کا ایران پر حملہ؛ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت کے حوالےسے کمیٹی تشکیل
  • بھارتی حملے میں ہتھیار اسرائیلی تھے، پاکستان کو سنجیدہ حکمت عملی اپنانی ہوگی، اسد قیصر
  • بجٹ اور دولت کی تقسیم عدم مساوات
  • بینک سے کیش نکالنے پر کتنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا؟ ایف بی آر کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ
  • چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی نے اپنی اپنی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ خود کیا،نجی ٹی وی کا دعویٰ
  • ملزم نور مقدم کا بے رحم قاتل ہے اور کسی ہمدردی کا مستحق نہیں، عدالت
  • ملزم ظاہر جعفر نور مقدم کا بے رحم قاتل ہے ،کسی ہمدردی کا مستحق نہیں،سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ جاری