پنجاب میں خشک سالی کے باعث کھیت سوکھ گئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
فیصل آباد(نیوز ڈیسک)پنجاب میں بادل روٹھ گئے کھیت سوکھ گئے۔ بارشیں ناں ہونے سے گندم کی متاثر ہوتی فصل سے کسان پریشان ہیں۔ بارانی علاقوں میں ربیع کے سیزن میں 40 فیصد کم بارشیں ریکارڈ کی گئیں۔
ایک طرف بھل صفائی کے نتیجے میں خشک نہریں تو دوسری طرف بارشیں ناں ہونے سے فیصل آباد کے کسانوں میں بھی فکر کی لہر دوڑ گئی۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ بے حد پریشانی کی صورتحال ہے فصل خشک ہوئی پڑی، محنت ضائع ہوتی دکھائی دے رہی ہے، ہم تو دعائیں کررہے ہیں کہ بارش ہو جائے۔
درجہ حرارت بڑھنے سے گندم پر وقت سے پہلے ہی سٹہ آگیا، ماہرین نے بھی خطرے کی گھنٹی بجا دی
زرعی ماہر کے مطابق اس موسم میں بارش ناں ہونے سے فصل کی گروتھ رکتی اور زبردستی سٹہ آرا ہے ایسی صورت میں گندم کی قلت کا خطرہ ہے۔
موسمی تبدیلی کے اثرات فصلوں کو شدید متاثر کررہے ہیں بارشیں نہ ہونے سے گندم کی پیداوار میں بڑی کمی کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
مزیدپڑھیں:نئی نمبر پلیٹس لگانے کےلئے آخری مہلت، پرانی نمبر پلیٹ والی گاڑیاں ضبط ہوں گی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ہونے سے
پڑھیں:
اسمبلی سے منظور ہونے سے پہلے ٹریفک وارڈن نے قانون کا نفاذ کیسے کردیا؟ رکن پنجاب اسمبلی امجد علی جاوید
پنجاب اسمبلی کے حکومتی رکن امجد علی جاوید نے ایوان میں انکشاف کیا ہے کہ ٹریفک وارڈن اور کانسٹیبل نے قانون سازی کے بغیر ایک شہری کو چالان کر کے گرفتار کیا اور حوالات میں بند کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ‘ایک ٹریفک وارڈن نے اسمبلی کے بغیر ہی قانون بنا لیا ہے، ابھی تک 97 اے کا پنجاب اسمبلی سے نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، نہ ہی کوئی قانون بنایا گیا ہے، تو ایک وارڈن نے کیسے مقدمہ درج کیا؟’
یہ بھی پڑھیے: بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کا قتل، پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع
امجد علی جاوید کا کہنا تھا کہ ‘جس نے خود ہی ہاؤس کا قانون استعمال کیا ہے، اگر ایسا ہی ہوتا رہا تو ایوان کی حیثیت ختم ہو جائے گی۔’
انہوں نے تجویز دی کہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں لے جایا جائے اور متعلقہ محکمے کے افسران سے وضاحت طلب کی جائے کہ کس اختیار کے تحت شہری پر مقدمہ درج کیا گیا اور محکمہ نے اب تک اس معاملے پر کیا کارروائی کی۔
امجد علی جاوید نے مزید کہا کہ ‘قانون بنائے بغیر کوئی غیر قانونی اقدام کرے تو اسے آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت سزا دی جا سکتی ہے۔ اے ایس آئی اور وارڈنز کو سزا دی جائے۔’
یہ بھی پڑھیے: فرنٹیئر کانسٹیبلری اب فیڈرل کانسٹیبلری ہوگی، طلال چوہدری
ان کا کہنا تھا کہ ‘جب تک نوٹیفکیشن نہ ہو، کوئی قانون نہیں بن سکتا، تو پھر کس نے اور کیوں 97 اے کا استعمال کیا؟ اگر اس غیر قانونی اقدام کو روکا نہ گیا تو مزید ایسے اقدامات کا راستہ کھل جائے گا۔’
امجد علی جاوید کے مطالبے پر پینل آف چیئرپرسن غلام رضا نے معاملہ کمیٹی کو بھیج دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب اسمبلی پنجاب پولیس ٹریفک پولیس