چینی وزارت تجارت کا امریکہ کی جانب سے چین پر اضافی محصولات عائد کرنے کے ردعمل میں قانونی چارہ جوئی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
امریکی وائٹ ہاؤس نے ایک فہرست جاری کی، جس میں چین سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر فینٹینیل جیسے مسائل کے بہانے 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا گیا۔ چین نے اس پر شدید عدم اطمینان اور مخالفت کا اظہار کیا ۔
چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے اس اعلان پر بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی یکطرفہ ٹیرف عائد کرنے کی کارروائی عالمی تجارتی تنظیم کے قواعد کی سنگین خلاف ورزی ہے، جو نہ صرف اپنے مسائل کو حل کرنے میں بے سود ہے بلکہ چین اور امریکہ کے درمیان معمول کے تجارتی تعاون کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔ چین امریکہ کی غلط کارروائیوں کے خلاف عالمی تجارتی تنظیم میں مقدمہ دائر کرے گا اور اپنے حقوق و مفادات کے تحفظ کے لیے مناسب جوابی اقدامات اٹھائے گا۔ چین امید کرتا ہے کہ امریکہ ہر بار ٹیرف کی آڑ میں دوسرے ممالک کو دھمکانے کے بجائے اپنے فینٹینیل جیسے مسائل کو معروضی اور معقول انداز میں دیکھے گا اور ان کو حل کرے گا ۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنی غلط کارروائیوں کو درست کرے اور چین کے ساتھ مل کر مسائل سے نمٹے ، یکساں مفادات اور باہمی احترام کی بنیاد پر، کھلی بات چیت کرے، تعاون کو مضبوط بنائے اور اختلافات پر قابو پائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ کا جامعہ پنجاب سے طلبہ کی گرفتاریوں پر شدید ردعمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:۔ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظمِ اعلیٰ حسن بلال ہاشمی نے جامعہ پنجاب میں پرامن طلبہ و طالبات پر پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں کے تشدد اوردرجنوں گرفتار طلبہ پر شدید تشویش اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائیاں نہ صرف آئینِ پاکستان کی کھلی خلاف ورزی ہیں بلکہ طلبہ کے جائز اور پرامن جمہوری حق کو سلب کرنے کی کھلی کوشش ہیں۔
اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ آئینِ پاکستان ہر شہری کو پرامن احتجاج اور آزادیِ اظہار کا بنیادی حق دیتا ہے۔ جامعات علم و تحقیق کے مراکز ہیں لیکن بدقسمتی سے جامعہ پنجاب کی انتظامیہ فسطائی ہتھکنڈوں کے ذریعے طلبہ کی آواز دبانے، ان کے مسائل کو نظرانداز کرنے اور ان پر زبردستی خاموشی مسلط کرنے کی روش اپنائے ہوئے ہے۔ یہ رویہ نہ صرف تعلیمی ماحول کو تباہ کر رہا ہے بلکہ طلبہ میں بے چینی اور اضطراب کو مزید بڑھا رہا ہے۔
ناظمِ اعلیٰ نے کہا کہ پرامن طلبہ و طالبات پر لاٹھی چارج اور گرفتاریاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ انتظامیہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے طاقت کا استعمال کر رہی ہے۔ جامعات کا اصل حسن مکالمہ، علمی مباحثہ اور طلبہ کی فکری و جمہوری آزادی ہے، لیکن انتظامیہ اس حُسن کو جبر اور طاقت کے زور پر کچلنا چاہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ اپنی تاریخ کے آغاز سے ہی طلبہ کے مسائل، ان کے تعلیمی اور فلاحی حقوق کے لیے پرامن اور جمہوری جدوجہد کرتی چلی آرہی ہے۔ جمعیت نے ہمیشہ لائبریریوں، ہاسٹلز، ٹرانسپورٹ، فیسوں میں کمی اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی جیسے حقیقی مسائل کو اجاگر کیا ہے۔ طلبہ کے خلاف تشدد سے ان کے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ یہ صورتحال مزید سنگین شکل اختیار کرے گی۔
ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت اس واقعے کا فوری نوٹس لے، گرفتار شدہ تمام طلبہ کو فی الفور رہا کرے اور اس تشدد میں ملوث سکیورٹی و پولیس اہلکاروں اور ذمہ دار افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے تاکہ مستقبل میں ایسے افسوسناک واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ حسن بلال ہاشمی نے متنبہ کیا کہ اگر صوبائی حکومت نے اس جبر کو بند نہ کیا اور گرفتار طلبہ کو رہا نہ کیا گیا تو اسلامی جمعیت طلبہ ملک بھر کے طلبہ کے ساتھ مل کر بڑے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کا استحصال کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور جمعیت ہمیشہ طلبہ کے حقوق کے لیے میدانِ عمل میں موجود رہے گی