اوپن اے آئی کا نیا اے آئی ماڈل “O3 Mini” مفت جاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
کیلی فورنیا: اوپن اے آئی نے ایک نیا آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) ماڈل “O3 Mini” مفت جاری کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کمپنی اپنی پراڈکٹس لانچ کرنے کی رفتار کو تیز کر رہی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب چینی کمپنی ڈیپ سیک (DeepSeek) اے آئی کی دنیا میں ایک بڑا چیلنج بن کر ابھر رہی ہے۔
ڈیپ سیک نے حال ہی میں اپنا AI ماڈل “R1” متعارف کرایا، جس نے امریکی مارکیٹ میں تہلکہ مچا دیا، یہ ماڈل اتنا مقبول ہوا کہ ایپل کے ایپ اسٹور پر مفت ایپس میں نمبر ون بن گیا، اور امریکی اسٹاک مارکیٹ کو 1000 ارب ڈالرز کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
اوپن اے آئی کے سی ای او سام آلٹمین نے اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے اعلان کیا کہ وہ مزید بہتر اور جدید ماڈلز زیادہ تیزی سے پیش کریں گے۔
خیال رہےکہ اوپن اے آئی نے 23 جنوری کو “O3 Mini” کے اجرا کا اعلان کیا تھا، جو کمپنی کے طاقتور ترین ماڈل “O3” کا ایک کم طاقتور مگر موثر ورژن ہے،یہ ماڈل ریاضی، کوڈنگ اور سائنس کے شعبوں میں صارفین کی مدد کرے گا اور پچھلے ماڈل کے مقابلے میں زیادہ تیز اور کم لاگت پر کام کرے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی طرز کے قبضے کا ماڈل دہرا رہا ہے، آل پارٹیز حریت کانفرنس
آل پارٹیز حریت کانفرنس نے بھارتی فورسز کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری ظلم و جبر پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں اسرائیلی طرز کے قبضے کا ماڈل دہرا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں لاکھوں فوجیوں کی تعیناتی کے باوجود کشمیری بھارت کے خلاف برسرپیکار
آل پارٹیز حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں اسرائیلی طرز کے قبضے کا ماڈل دہرا رہا ہے، جس کے تحت قتل و غارت، گرفتاریوں، گھروں کی مسماری، جائیدادوں کی ضبطی اور سرکاری ملازمین کی جبری برطرفیوں کے ساتھ ساتھ آبادیاتی ڈھانچہ تبدیل کرنے کی گھناؤنی کوششیں جاری ہیں۔
حریت کانفرنس نے عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مداخلت کرے اور کشمیر تنازع کے منصفانہ حل کو یقینی بنائے، جس کا تعین اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق ہو۔
آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد 631 غیر مقامی افراد کو زمین کی منتقلی، آبادیاتی تبدیلی کے خدشات میں اضافہدوسری جانب نیشنل کانفرنس کی قیادت والی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد اگست 2019 سے اب تک 631 غیر مقامی افراد کو مقبوضہ علاقے میں زمین دی جاچکی ہے، جس سے مقبوضہ خطے کی آبادیاتی شناخت تبدیل کرنے کے خدشات مزید گہرا گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی، غیر قانونی گرفتاریاں اور ماورائے عدالت ہلاکتیں معمول بن گئیں
یہ انکشاف اس بات کی تازہ ترین تصدیق ہے کہ پانچ اگست 2019 کے متنازع آئینی اقدامات کے بعد سے غیر مقامی افراد کو زمین کے منتقل کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے، جس کے تحت بیرونی افراد کو پہلی بار کشمیر میں جائیداد خریدنے کی اجازت دی گئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت حریت کانفرنس عبدالرشید منہاس مقبوضہ کشمیر