کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کاکہنا ہےکہ 5فروری، بھارتی جبر و تسلط کے شکار کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے 3فروری کوادارہ نورحق میں ”کشمیر کانفرنس“،4فروری کو شہر بھر کی شاہراؤں اور اہم پبلک مقامات پر کیمپس لگائے جائیں گے اور 5فروری کوجیل چورنگی تا مزار قائد مرکزی نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ کی زیر قیادت ”یوم یکجہتی کشمیر ریلی“ کا انعقاد کیا جائے گا۔

ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہا کہ پانچ فروری کودنیا میں یوم یکجحتی کشمیر بنایا جاتا ہے، قاضی حسین نے اس تحریک کی بنیاد رکھی،پیپلزپارٹی نے اپنے ویژن ”جہالت سب کے لیے“ کے مطابق سندھ اسمبلی میں قانون پاس کر کے جامعات کی خود مختاری پر کاری ضرب لگائی ہے۔اسی ویژن کے تحت پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت تعلیم پر وار کررہی ہے،پیپلزپارٹی کے صدر آصف زرداری نے پیکا ایکٹ پر دستخط کیے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کاکہنا تھا کہ پیپلزپارٹی وفاقی حکومت کا حصہ ہے اور ایم کیو ایم اس کی پارٹنر ہے، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور ایم کیوا یم نے مل کر آزادی صحافت کا گلا گھونٹا ہے، جمہوریت کی بات کرنے والے آمرانہ طرز عمل کے مطابق رویہ اختیار کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ   یہ تمام لوگ آپس میں صرف بیان بازی اورنورا کشتی کرتے ہیں اور عوام کے خلاف فیصلے کرتے ہیں،قابض میئر مرتضیٰ وہاب نے کہاہے کہ شہر کی بہتری کے لیے ایم کیو ایم سے بات چیت کے لیے تیار ہیں،حقیقت تو یہی ہے کہ ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی دونوں شہر کی تباہی و بربادی کے ذمہ دار ہیں۔

منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ   پیپلزپارٹی آج بھی ٹاؤنز کو اختیارات اور وسائل دینے کے لیے تیار نہیں ہے، جماعت اسلامی کے نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ جو2001سے 2005تک سٹی ناظم رہے،بلاتخصیص تمام یونین کمیٹیوں میں برابر کے فنڈز کی تقسیم کیے۔

انہوں نے مزید کہاکہ  ہمارا واضح اور دوٹوک مطالبہ ہے کراچی کے تمام ٹاؤنز کو 2ارب اور ہر یوسی کو 5کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز دیے جائیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

بلوچستان میں عید قربان کے دسترخوان: ذائقوں سے بھرپور علاقائی پکوانوں کی کہانی

 پاکستان کے رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے بلوچستان کو روایات کی امین سرزمین کہا جاتا ہے۔ یہاں بسنے والوں کی روایات، ثقافت، تہذیب و تمدن مختلف ہے مگر یہاں بسنے والوں کے دل یکجان ہیں۔ یہاں نہ صرف ثقافتی تنوع پایا جاتا ہے بلکہ خوراک کے ذائقے بھی اسی تنوع کی خوبصورت عکاسی کرتے ہیں۔ خاص طور پر عیدِ قربان کے موقع پر بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گوشت سے بننے والے روایتی اور منفرد پکوان خصوصی اہمیت اختیار کر لیتے ہیں، جو نہ صرف مقامی آبادی بلکہ دیگر علاقوں سے آنے والے افراد کو بھی اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔

بلوچستان میں مٹن (بکری یا دنبے کا گوشت) کو سب سے زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ خصوصاً صوبے کے پشتون اکثریتی اضلاع جیسے قلعہ سیف اللہ، لورالائی، ژوب، پشین اور شیرانی میں نمکین روش عید کے دنوں کی ایک لازمی روایت ہے۔

کابلی پلاؤ

یہ ایک سادہ مگر لذیذ شوربہ دار پکوان ہوتا ہے جس میں نمک اور گوشت کی قدرتی خوشبو کو برقرار رکھا جاتا ہے، اور یہی اس کی اصل پہچان ہے۔ ساتھ ہی ان علاقوں میں کابلی پلاؤ، مٹن کڑاہی، دنبے کی چکّی سے ایک مخصوص انداز میں تیار کیا گیا باربی کیو اور نمکین چانپ (رِب باربی کیو) بھی بڑی رغبت سے کھائے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے بلوچستان کے روایتی کھانے

پشتون علاقوں میں کھانے نہ صرف ذائقے دار ہوتے ہیں بلکہ خاندانی و قبائلی روایات کے تحت مشترکہ انداز میں کھانے کا رواج بھی بہت گہرا ہے۔ قربانی کے بعد گوشت کی تقسیم کے بعد یہ تمام پکوان اہل خانہ اور مہمانوں کے ساتھ شوق سے کھائے جاتے ہیں۔

دوسری جانب جب ذکر ہوتا ہے بلوچ آبادی والے اضلاع کا، تو یہاں کے کھانوں میں مٹی، آگ اور گوشت کی ہم آہنگی سے تیار کردہ پکوان نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ بلوچی سجی ان میں سرفہرست ہے۔ یہ ایک روایتی پکوان ہے جس میں دنبے یا بکرے کے گوشت کو نمک لگا کر سیخ پر لٹکایا جاتا ہے اور اسے تنور یا لکڑی کی آگ پر آہستہ آہستہ پکایا جاتا ہے۔

بلوچی سجی

اس کے علاوہ کھڈی کباب بھی بلوچ علاقوں کی ایک خاص ڈش ہے، جو زمین میں گڑھا کھود کر اس میں گوشت کو پکانے کے منفرد طریقے پر مبنی ہے۔ یہ پکوان صرف ذائقہ ہی نہیں بلکہ مہارت اور صبر کا بھی امتحان ہوتا ہے۔ ساتھ ہی مٹن پلاؤ اور باربی کیو کے مختلف انداز، جیسے کہ کوئلوں پر بھنے کباب یا روسٹ کیے گئے گوشت کے ٹکڑے بھی بلوچ روایات کا حصہ ہوتے ہیں۔

یہ بھی جانیے سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں عید الاضحیٰ پر کون سے خاص پکوان تیار کیے جاتے ہیں؟

بیف (گائے کا گوشت) بھی ان علاقوں میں مختلف انداز میں پکایا جاتا ہے۔ بلوچستان کے کئی بلوچ اضلاع میں بیف کے شوربے والے سالن تیار کیے جاتے ہیں جن میں مقامی مسالے شامل کیے جاتے ہیں۔ ایک خاص روایت کے مطابق شوربے میں روٹی بھگو کر کھانا بھی بہت پسند کیا جاتا ہے، جسے مقامی زبان میں ’چور‘ یا ’شوربے والی نان‘ بھی کہا جاتا ہے۔

مٹن کڑاہی

یہ تمام پکوان نہ صرف ذائقے کی دنیا میں بلوچستان کو ممتاز کرتے ہیں بلکہ وہاں کے لوگوں کی مہمان نوازی، سخاوت اور ثقافتی وابستگی کو بھی ظاہر کرتے ہیں۔ عیدِ قربان ان پکوانوں کی تیاری اور تقسیم کا نہایت اہم موقع ہوتا ہے، جہاں خوشی کا اظہار کھانوں کی خوشبو، ذائقے اور ساتھ کھانے کی روایات کے ذریعے کیا جاتا ہے۔

یہ بھی جانیے بلوچستان کا مزیدار روایتی نمکین گوشت کیسے تیار ہوتا ہے؟

یوں بلوچستان کا ہر علاقہ اپنے مخصوص انداز میں عید قربان کے دسترخوان کو مزین کرتا ہے۔ کہیں خوشبودار پلاؤ کی بھاپ اٹھتی ہے، کہیں سجی کی لکڑی کی آگ میں جھلستی خوشبو اور کہیں کڑاہی سے اٹھنے والے مصالحوں کے بادل فضا کو معطر کرتے ہیں۔ یہ صرف کھانے نہیں، بلکہ بلوچستان کی تہذیب اور روایت کا ذائقہ ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان عید الاضحی گوشت کے پکوان

متعلقہ مضامین

  • صفائی ستھرائی کے دعوے دھرےرہ گئے، کراچی عید پر کچرے کا ڈھیر بن گیا، میئر ا الزامات تک محدود،منعم ظفر
  • پیپلز پارٹی، وزیراعلیٰ، مرتضیٰ وہاب سے درخواست ہے کہ شہریوں کو جینے کا حق دیں، منعم ظفر خان
  • پیپلز پارٹی، وزیراعلیٰ، مرتضیٰ وہاب سے درخواست ہے کہ شہریوں کو جینے کا حق دیں، منعم ظفر
  • بلوچستان میں عید قربان کے دسترخوان: ذائقوں سے بھرپور علاقائی پکوانوں کی کہانی
  • سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے علامہ قاضی نادر حسین علوی کو ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کا صوبائی آرگنائزر مقرر کردیا 
  • امام خمینی نے اپنی حکمت و بصیرت اور کمال دانشمندی سے اسلام مخالف قوتوں کو زیر کیا، علامہ قاضی نادر حسین علوی
  • معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی
  • قربانی کے بعد معیشت کا خزانہ
  • پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کے جھوٹے اور بے بنیاد بیانات کو قابل مذمت قرار دے دیا
  • مودی کے بے بنیاد اور گمراہ کن بیانات کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان