پانچ فروری کودنیا میں یوم یکجحتی کشمیر بنایا جاتا ہے، قاضی حسین نے اس تحریک کی بنیاد رکھی، منعم ظفر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کاکہنا ہےکہ 5فروری، بھارتی جبر و تسلط کے شکار کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے 3فروری کوادارہ نورحق میں ”کشمیر کانفرنس“،4فروری کو شہر بھر کی شاہراؤں اور اہم پبلک مقامات پر کیمپس لگائے جائیں گے اور 5فروری کوجیل چورنگی تا مزار قائد مرکزی نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ کی زیر قیادت ”یوم یکجہتی کشمیر ریلی“ کا انعقاد کیا جائے گا۔
ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہا کہ پانچ فروری کودنیا میں یوم یکجحتی کشمیر بنایا جاتا ہے، قاضی حسین نے اس تحریک کی بنیاد رکھی،پیپلزپارٹی نے اپنے ویژن ”جہالت سب کے لیے“ کے مطابق سندھ اسمبلی میں قانون پاس کر کے جامعات کی خود مختاری پر کاری ضرب لگائی ہے۔اسی ویژن کے تحت پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت تعلیم پر وار کررہی ہے،پیپلزپارٹی کے صدر آصف زرداری نے پیکا ایکٹ پر دستخط کیے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کاکہنا تھا کہ پیپلزپارٹی وفاقی حکومت کا حصہ ہے اور ایم کیو ایم اس کی پارٹنر ہے، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور ایم کیوا یم نے مل کر آزادی صحافت کا گلا گھونٹا ہے، جمہوریت کی بات کرنے والے آمرانہ طرز عمل کے مطابق رویہ اختیار کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ تمام لوگ آپس میں صرف بیان بازی اورنورا کشتی کرتے ہیں اور عوام کے خلاف فیصلے کرتے ہیں،قابض میئر مرتضیٰ وہاب نے کہاہے کہ شہر کی بہتری کے لیے ایم کیو ایم سے بات چیت کے لیے تیار ہیں،حقیقت تو یہی ہے کہ ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی دونوں شہر کی تباہی و بربادی کے ذمہ دار ہیں۔
منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی آج بھی ٹاؤنز کو اختیارات اور وسائل دینے کے لیے تیار نہیں ہے، جماعت اسلامی کے نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ جو2001سے 2005تک سٹی ناظم رہے،بلاتخصیص تمام یونین کمیٹیوں میں برابر کے فنڈز کی تقسیم کیے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہمارا واضح اور دوٹوک مطالبہ ہے کراچی کے تمام ٹاؤنز کو 2ارب اور ہر یوسی کو 5کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز دیے جائیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
8 فروری الیکشن میں کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دیا گیا
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2025ء ) 8 فروری الیکشن سے متعلق کامن ویلتھ رپورٹ میں وسیع پیمانے پر انتخابی دھاندلی، انسانی و سیاسی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کا انکشاف، رپورٹ کے مطابق 8 فروری الیکشن میں کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دیا گیا، پولنگ سٹیشنوں پر اصل نتائج کے فارم اور حتمی نتائج کے فارموں میں واضح تضاد موجود تھا۔ تفصیلات کے مطابق کامن ویلتھ کی جانب سے 8 فروری 2024ء کے انتخابات میں دھاندلی چھپانے میں مدد کا انکشاف ہو اہے۔ برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف کے مطابق اس حوالے سے لیک ہونے والی رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ رجیم نے 2024ء کا انتخاب عمران خان کی پی ٹی آئی پارٹی سے دھاندلی اور ووٹوں کی ہیرا پھیری کے ذریعے چُرایا، اس حوالے سے دولتِ مشترکہ پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ اس نے پاکستان کی فوجی حمایت یافتہ حکومت کے ساتھ ملی بھگت کر کے 2024ء کے عام انتخابات میں وسیع پیمانے پر کی گئی دھاندلی کو چھپانے کی کوشش کی۔(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ دولتِ مشترکہ کا سیکریٹریٹ عام طور پر اپنے رکن ممالک کے انتخابات کی نگرانی کے لیے ایک آزاد مبصر کے طور پر کام کرتا ہے اور اسی مقصد کے لیے اس نے فروری 2024ء کے الیکشن میں پاکستان میں 13 رکنی مبصر وفد بھیجا تھا لیکن اپنی 70 سالہ تاریخ میں پہلی بار دولتِ مشترکہ نے مشاہداتی رپورٹ شائع کرنے سے گریز کیا اور اس کے برعکس انتخابات کی شفافیت اور پاکستان کے جمہوری عمل کی تعریف کی، تاہم اب سامنے آنے والی رپورٹ جو کہ پہلے دبا دی گئی تھی اس میں واضح طور پر وسیع پیمانے پر انتخابی دھاندلی اور انسانی و سیاسی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی، جن میں آزادی اظہار، اجتماع اور انجمن سازی پر پابندیاں شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوجی پشت پناہی رکھنے والی حکومت نے عمران خان کی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کو منصفانہ انتخابی مہم چلانے سے محروم رکھا، امیدواروں کو آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے پر مجبور کیا گیا اور پارٹی کو اس کا انتخابی نشان استعمال کرنے سے بھی روک دیا گیا، مبصر ٹیم نے بتایا کہ حکومتی فیصلے بار بار ایک جماعت کو غیر مساوی اور محدود انتخابی میدان میں دھکیلتے رہے، متعدد پولنگ سٹیشنوں پر اصل نتائج کے فارم اور حلقہ سطح پر جاری کیے گئے حتمی نتائج کے فارموں میں واضح تضاد موجود تھا، جس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دے دیا گیا۔ برطانوی اخبار نے لکھا ہے کہ رپورٹ کو پہلے غیر رسمی طور پر حکومتِ پاکستان سے شیئر کیا گیا اور بعد ازاں مبینہ طور پر حکومت نے اسے شائع نہ کرنے کا مطالبہ کیا، جس پر دولتِ مشترکہ سیکریٹریٹ نے عمل کیا اور رپورٹ کو دبا دیا، یہ رپورٹ جو اب مکمل طور پر لیک ہو چکی ہے، ڈراپ سائٹ نیوز نے حاصل کی، جس میں دولتِ مشترکہ پر دھاندلی کو چھپانے میں ملوث ہونے کا الزام لگ رہا ہے، رپورٹ میں انتخابات میں منظم دھاندلی اور ریاستی مشینری کے غلط استعمال کا ذکر ہے، جس کے ذریعے عمران خان کی غیر موجودگی میں ان کی جماعت کو سیاسی عمل سے باہر رکھا گیا۔ دولتِ مشترکہ کے ترجمان نے اس معاملے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان رپورٹس سے آگاہ ہیں جو آن لائن گردش کر رہی ہیں لیکن ان کا اصولی مؤقف ہے کہ وہ لیک شدہ دستاویزات پر کوئی تبصرہ نہیں کرتے، حکومتِ پاکستان اور الیکشن کمیشن کو رپورٹ پہلے ہی موصول ہو چکی ہے اور جیسا کہ پہلے بتایا گیا تھا یہ رپورٹ رواں ماہ کے آخر میں شائع کی جائے گی۔