کوئٹہ، صوبے کی سیکیورٹی صورتحال پر اعلیٰ سطحی اجلاس طلب، وزیراعظم کی شرکت متوقع
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
حکومتی ذرائع نے بتایا کہ کل کوئٹہ میں بلوچستان کی امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کا انعقاد ہوگا، جس میں اہم فیصلے ہونگے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کی سیکیورٹی صورتحال سے متعلق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں اعلیٰ سطحی اجلاس کا انعقاد کل کیا جائے گا۔ جس میں وزیراعظم شہباز شریف کی شرکت متوقع ہے۔ صوبائی حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ صوبے کی بگڑتی صورتحال سے متعلق حکومت کی جانب سے اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ جس میں وفاقی و صوبائی حکومتیں اور عسکری قیادت شرکت کریں گی۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور دیگر اہم شخصیت کی اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔ وزیراعظم بلوچستان کی امن و امان سے متعلق اہم سیکیورٹی اجلاس کی صدارت کریں گے، جبکہ گورنر بلوچستان شیخ جعفر مندوخیل، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، صوبائی وزراء اور اعلیٰ حکام بھی شرکت کریں گے۔ وزیراعظم کو بلوچستان کی مجموعی سیکورٹی صورتحال اور حالیہ دہشتگردی کے واقعات پر بریفننگ دی جائے گی جبکہ اجلاس میں صوبے میں قیام امن کے حوالے سے اہم فیصلے بھی متوقع ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بلوچستان کی سطحی اجلاس
پڑھیں:
خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے،نجکاری کے عمل کو موثر ، جامع اور مستعدی سے مکمل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے،منتخب اداروں کی نجکاری میں تمام قانونی مراحل اور شفافیت کے تقاضے پورے کئے جائیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس خان لغاری، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور دیگر متعلقہ سرکاری افسران اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔(جاری ہے)
وزیراعظم نے کہا کہ قومی اداروں کی بیش قیمت اراضی پر ناجائز قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں،نجکاری کے مراحل میں قومی اداروں کی ملکیت میں بیش قیمت اراضی کے تصفیہ میں ہر ممکن احتیاط ملحوظ خاطر رکھی جائے ،مذکورہ اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کے اہداف مارکیٹ کے معاشی ماحول کے مطابق مقرر کئے جائیں تاکہ قومی خزانے کو ممکنہ نقصان سے ہر صورت بچایا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ نجکاری کے مراحل میں سرخ فیتےاور غیر ضروری عناصر کا خاتمہ کرنے کے لئے نجکاری کمیشن کو قانون کے مطابق مکمل خود مختاری دی جائے گی، تمام فیصلوں پر مکمل اور موثر انداز میں عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،نجکاری کمیشن میں جاری کام کی پیشرفت کی باقاعدگی سے خود نگرانی کروں گا،نجکاری کے مراحل اور اداروں کی تشکیل نو میں پیشہ ور ماہرین کی مشاورت اور بین الاقوامی معیار کو برقرار رکھا جائے ۔وزیراعظم کو 2024 میں نجکاری لسٹ میں شامل کئے گئے اداروں کی نجکاری پر پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نجکاری کمیشن منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری میں قانونی، مالیاتی اور شعبہ جاتی تقاضوں کو مد نظر رکھ رہا ہے ،منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کو کابینہ سے منظور شدہ پروگرام کے تحت مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے گا،پی آئی اے، بجلی کی ترسیل کار کمپنیز (ڈسکوز) سمیت نجکاری کی لسٹ میں شامل تمام اداروں کی نجکاری کو مقررہ معاشی، اداراجاتی اور انتظامی اہداف کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔