حکومت کی جانب سے متنازع پیکا قانون میں ترمیم کا اشارہ دیدیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسلام آباد (آن لائن)حکومت کی جانب سے متنازع پیکا قانون میں ترمیم کا اشارہ دے دیا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ جب آئین میں 26 ترامیم کرسکتے ہیں، تو پیکا قانون کوئی آسمانی صحیفہ نہیں ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹرعرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پیکا ایکٹ کے حوالے سے میں نے وزیراعظم شہباز شریف سے خود بات کی ہے، پیکا قانون کو درست کرنے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میں ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ
پیکا ایکٹ کے حوالے سے صحافیوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔پیکا قوانین میں ترامیم سوشل میڈیا پرغلط خبروں کے پھیلاؤ کوروکنے کے لیے کی گئی ہیں تاکہ کوئی بھی شخص کسی دوسرے شخص یا ادارے کو بدنام نہ کرے۔ ایوان سے منظورشدہ پیکاآرڈیننس بِل کو دی پریوینشن آف الیکٹرنک کرائمز(ترمیمی) بل 2025 کا نام دیا گیا۔پیکا قوانین کیمجوزہ ترمیمی بل کے مطابق سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی۔ اتھارٹی کا مرکزی دفتراسلام آباد میں ہوگا، صوبائی دارالحکومتوں میں بھی قائم کیا جائے گا۔ترمیمی بل میں کہا گیا کہ اتھارٹی سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم کی سہولت کاری کرے گی۔ اتھارٹی سوشل میڈیا صارفین کیتحفظ اورحقوق کویقینی بنائے گی۔ اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمزکی رجسٹریشن کی مجازہوگی۔پیکا ترمیمی بل کیمطابق اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمزکی رجسٹریشن کی منسوخی، معیارات کے تعین کی مجازہوگی۔ پیکا ایکٹ کی وائلیشن پراتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے خلاف تادیبی کارروائی کی مجاز ہوگی۔ اتھارٹی متعلقہ اداروں کو سوشل میڈیا سیغیرقانونی مواد ہٹانے کی ہدایت جاری کرنے کی بھی مجاز ہوگی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اتھارٹی سوشل میڈیا پیکا قانون
پڑھیں:
بھارت کی اوچھی حرکت: حکومتِ پاکستان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بلاک کر دیا
بھارت اوچھی حرکتوں پر اتر آیا، پاکستان دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے بغیر کسی تحقیق کے انڈیا نے حکومتِ پاکستان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ ملک بھر میں بلاک کر دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق پہلگام واقعے کو جواز بناتے ہوئے گورنمنٹ آف پاکستان کے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) ہینڈل کو بند کیا گیا ہے۔خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ بھارتی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی درخواست پر ’ایکس‘ نے بھارت میں اکاؤنٹ معطل کیا۔قبل ازیں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 28 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے واہگہ اٹاری سرحد بند کر دی تھی، بھارت نے سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر معطل کر دیا جبکہ پاکستانیوں کے بھارتی ویزے منسوخ اور ہندوستان میں موجود پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم بھی دیا ہے۔پاکستان کی جانب سے بھی بھارتی اقدامات کا بھرپور جواب دینے کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں سیاسی و عسکری قیادت کی جانب سے اہم فیصلے متوقع ہیں۔خیال رہے کہ 2 روز قبل مقبوضہ کشمیر کے ضلع پہلگام کے سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔