بھٹائی پولیس کی کارروائی، مین پوری بنانے کا سامان ضبط ، 3ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) بھٹائی نگر پولیس کی کارروائی، بھاری مقدار میں خام مال مین پوری اور فیڈ سپلائی ناکام بنا دی 03 ملزمان گرفتار ایس ایس پی حیدراباد ڈاکٹر فرخ علی کے احکامات پر عملدرامد کرتے ہوئے حیدراباد پولیس کا جرائم پیشہ عناصر کے گرد گھیرا تنگ کردیا، تھانہ بھٹائی نگرڈی ایس پی بلدیہ عنایت علی قریشی کی سربراہی میں ایس ایچ او انسپیکٹر غلام اصغر تنیو کی اپنے اسٹاف کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے بھاری مقدار میں خام مال مین پوری کی سپلائی ناکام بناتے ہوئے 03 مین پوری سپلائر گرفتار کر لیے بھٹائی نگر پولیس نے دوران چیکنگ نزد المنظر چیک پوسٹ کے قریب بھاری مقدار میں خام مال مین پوری کی سپلائی ناکام بناتے ہوئے سپلائر کو گرفتار کرلیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مین پوری
پڑھیں:
برطانیہ : ٹرین میں چاقو کے حملے میں 10 افراد زخمی، 2 مشتبہ افراد گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برطانیہ کے علاقے کیمرج شائر میں ٹرین پر تیز دھار آلے سے کیے گئے حملے میں 10 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے 9 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ ڈانکاسٹر سے لندن کنگز کراس جانے والی ٹرین میں پیش آیا، جو شام 6 بج کر 25 منٹ پر روانہ ہوئی تھی۔ واقعے کے فوراً بعد ہنٹنگڈن اسٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔
حملے کے بعد متعدد مسافروں کو متبادل بسوں کے ذریعے لندن منتقل کیا گیا، جبکہ کیمرج شائر پولیس نے اس واقعے کو “بڑا حادثہ” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کے ماہر افسران بھی تحقیقات میں معاونت کر رہے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق ایک شخص کو خون آلود بازو کے ساتھ بوگی میں بھاگتے اور چیختے دیکھا گیا، “ان کے پاس چاقو ہے، بھاگو”، اس کے فوراً بعد ایک اور شخص زمین پر گر گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت تشویشناک ہے۔
وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے “انتہائی افسوسناک اور خوفناک” قرار دیا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں اور افواہیں پھیلانے سے گریز کریں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں، تاہم فی الحال حملے کی وجوہات سے متعلق کوئی حتمی بیان جاری نہیں کیا گیا۔