قوانین کی چَھڑی ہمیشہ بنانیوالوں کیخلاف استعمال ہوتی ہے، خواجہ سعد رفیق
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر سابق وفاقی وزیر نے لکھا ہے کہ بے شک فیک نیوز ایک بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے، لیکن کسی حکومت کے پاس شہریوں پر شکنجہ کسنے کے لامحدود اختیارات نہیں ہونے چاہئیں، پیکا قانون پر نمائندہ میڈیا تنظیموں سے مشاورت کی جائے اور ٹربیونلز کے فیصلوں کیخلاف اپیل کا حق ہائیکورٹس کو دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے پیکا ایکٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوانین کی چھڑی ہمیشہ وقت بدلنے کیساتھ اسے بنانے والوں کیخلاف استعمال ہوتی ہے۔ سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ بے شک فیک نیوز ایک بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے، لیکن کسی حکومت کے پاس شہریوں پر شکنجہ کسنے کے لامحدود اختیارات نہیں ہونے چاہئیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پیکا قانون پر نمائندہ میڈیا تنظیموں سے مشاورت کی جائے اور ٹربیونلز کے فیصلوں کیخلاف اپیل کا حق ہائیکورٹس کو دیا جائے۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے پیکا قانون میں اسٹیک ہولڈرزکی مشاورت سے ضروری ترامیم لائی جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یاد رہے قوانین کی چھڑی ہمیشہ وقت بدلنے کیساتھ اسے بنانے والوں کیخلاف استعمال ہوتی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق
پڑھیں:
وفاقی حکومت کی دہشتگردوں کیخلاف کارروائیوں میں بلوچستان حکومت کی مدد جاری رکھنے کا فیصلہ
کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26جولائی 2025) فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کا انجام عبرتناک موت ہے، وفاقی حکومت کی دہشتگردوں کیخلاف کارروائیوں میں بلوچستان حکومت کی مدد جاری رکھنے کا فیصلہ ، پاکستان دشمن عناصر کیلئے زمین تنگ کر دی گئی ہے ، کوئٹہ میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت امن وامان سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سمیت انسپکٹر جنرل پولیس، آئی جی ایف سی نارتھ ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی، ڈی آئی جی سپیشل برانچ، ڈی جی لیویز، محکمہ داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں امن و امان کی مجموعی صورتحال، فتنہ الہندوستان کے خلاف جاری سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں پر تفصیلی غور کیا گیا۔(جاری ہے)
وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے سیکیورٹی اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی جبکہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے فتنہ الہندوستان کے خلاف جاری سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ صوبائی ایکشن پلان پر عمل درآمد اور اس میں حائل رکاوٹوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں صوبائی ایکشن پلان پر عملدرآمد میں درپیش رکاوٹوں کا بھی جائزہ لیا گیا اور ان کے خاتمے کیلئے مربوط حکمت عملی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ وفاقی اور صوبائی قیادت نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان دشمن عناصر کی کوئی گنجائش نہیں سیکورٹی فورسز و عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔اس موقع پرمحسن نقوی نے واضح کیا کہ بھارتی اسپانسرڈ دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کا انجام عبرتناک موت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو بھی ریاستی رٹ کو چیلنج کرے گا اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے بلوچستان حکومت کی انسداد دہشتگردی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وفاق مکمل تعاون جاری رکھے گا۔ وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ سیکیورٹی فورسز کی نہیں۔ پوری قوم کی جنگ ہے۔ دہشت گردی میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کر دی گئی ہیں۔بلوچستان میں امن کے قیام کیلئے ریاستی ادارے مکمل ہم آہنگی سے سرگرم ہیں۔ سیکیورٹی فورسز اور عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ ہر قیمت پر امن قائم کریں گے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردوں کو اب چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ پاکستان دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں اور اس جنگ میں وفاقی حکومت بلوچستان حکومت کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھے گی۔ اجلاس کے اختتام پر دہشتگردی کے خلاف جنگ کو فیصلہ کن مرحلے میں داخل کرنے اور تمام ریاستی وسائل کے بھرپور استعمال پر زور دیا گیا۔