امریکی خاتون کا مذاق نہ اڑائیں انہیں احترام کیساتھ ملک بدر کریں: نادیہ حسین کی حکومت سے اپیل
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف ماڈل، اداکارہ و میزبان نادیہ حسین نے حکومت سے مخلصانہ اپیل کی ہے کہ امریکی خاتون اونیجا اینڈریو رابنس کا مذاق نہ اڑائیں اور انہیں احترام کے ساتھ ملک بدر کریں۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ماڈل نے ویڈیو پیغام جاری کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر شیئر کیے گئے پیغام میں انہوں نے حکومت اور عوام سے اپیل کی ہے کہ اونیجا کا تماشہ نہ بنایا جائے بلکہ انہیں واپس امریکا بھیجنے کے انتظامات کیے جائیں۔
View this post on InstagramA post shared by Nadia Hussain Khan (@nadiahussain_khan)
انہوں نے کہا کہ 33 سالہ اونیجا کی کہانی سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جو 19 سالہ پاکستانی بچے کی محبت میں گرفتار ہو کر پاکستان آئی ہیں اور مجھے یہ جان کر حیرانی ہوئی ہے کہ وہ اکتوبر سے یہاں موجود ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ مجھے صرف ایک بات کہنی ہے کہ میں نے اب تک اونیجا کی جو باتیں سنی ہیں مجھے نہیں لگتا کہ ان کی ذہنی کیفیت صحیح ہے، میرا مقصد ان کا مذاق اُڑانا نہیں ہے بلکہ انہیں واپس بھیجنا چاہیے۔
نادیہ حسین نے کہا کہ سماجی تنظیم کے جنرل سیکریٹری ظفر عباس نے بلکہ صحیح اقدام اُٹھایا تھا جو انہیں واپس بھیج رہے تھے، اب ان کو لے کر پریس کانفرنسز ہو رہی ہیں، ان کے بارے میں اور چیزیں سامنے آ رہی ہیں، یہ صحیح نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ان سے یہ درخواست کرتی ہوں کہ امریکی قونصلیٹ سے رابطہ کر کے انہیں واپس امریکا بھیجا جائے، یہاں پر جو ان کا تماشہ بن رہا ہے وہ ٹھیک نہیں، وہ جس ذہنی پریشانی یا مجبوری کی وجہ سے پاکستان آئی ہیں اور جو بھی ان کے ساتھ یہاں پر ہو رہا ہے اس پر افسوس ہوتا ہے۔
نادیہ حسین کا کہنا ہے کہ امریکی خاتون کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے، وہ بے گھر ہیں اور یہ معاملہ چاہے مرد ہو یا عورت کسی کے لیے بھی ٹھیک نہیں، حکومت کو چاہیے کہ ان کو ڈی پورٹ کریں، ان سے متعلق کوئی بھی بات نہیں ہونی چاہیے اور نہ ہی ان سے بات کرنی چاہیے۔
اداکارہ نے یہ بھی کہا ہے کہ اونیجا کو امریکی ایمبیسی کے حوالے کیا جائے اور پھر انہیں ڈی پورٹ کیا جائے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نادیہ حسین انہیں واپس نے کہا کہ
پڑھیں:
حکومت سیلاب متاثرین کے لیے عالمی امداد کی اپیل کیوں نہیں کر رہی؟
ملک بھر میں مون سون بارشوں کے بعد 26 جون سے اب تک آنے والے سیلاب نے بڑی تباہی مچائی ہے۔ اب تک 998 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، پنجاب میں 5 لاکھ ایکڑ زرعی زمین متاثر ہوئی ہے۔
اسی طرح فصلوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے، جبکہ گھر اور سڑکیں بھی شدید متاثر ہوئے ہیں، مجموعی نقصان کا تخمینہ 409 ارب روپے یعنی تقریباً 1.4 ارب ڈالر لگایا جا رہا ہے۔
اس سب کے باوجود حکومت نے تاحال بین الاقوامی اداروں اور دوست ممالک سے امداد کی اپیل نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں: سیلاب متاثرین کے لیے وفاق کو فوری فلیش اپیل کرنی چاہیے، وزیراعلیٰ سندھ
وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ پیپلز پارٹی کے مطالبے کے باوجود حکومت نے ابھی تک امداد کی اپیل کیوں نہیں کی ہے۔
وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے فی الحال بین الاقوامی امداد کی اپیل کا فیصلہ نہیں کیا۔ ان کے مطابق 2022 میں آنے والے سیلاب کے بعد امداد کی اپیل کی گئی تھی مگر اس کا تجربہ زیادہ مثبت نہیں رہا تھا۔
’اس وقت امداد کم ملی تھی جبکہ زیادہ تر مالی مدد آسان قرضوں کی صورت میں دی گئی تھی۔‘
انہوں نے کہا کہ فی الحال نقصانات کا مکمل تخمینہ نہیں لگایا جا سکا، اور جب تک تخمینہ مکمل نہیں ہوتا، امداد کی اپیل نہیں کی جا سکتی۔
ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت کی اتحادی ہے اور اس کے مطالبے کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔
’حکومت کوئی بھی فیصلہ اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے ہی کرے گی۔‘
مزید پڑھیں: بھارت کی آبی جارحیت: پنجاب میں پھر سیلابی صورت حال، جلال پور پیر والا شہر خالی کرنے کا حکم
پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے اپیل میں تاخیر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو منی بجٹ پر بحث کے بجائے عالمی امداد کے موجودہ ذرائع کو متحرک کرنا چاہیے۔
’۔۔۔جیسا کہ 2022 میں کیا گیا تھا، پاکستان کو اقوام متحدہ سے ہنگامی بنیادوں پر مدد کی اپیل کرنی چاہیے تاکہ متاثرہ خاندانوں کو فوری ریلیف فراہم کیا جا سکے۔‘
واضح رہے کہ 2022 کے سیلاب کے بعد جنوری 2023 میں جینیوا ڈونرز کانفرنس کے دوران حکومت پاکستان کی اپیل پر مجموعی طور پر 9 ارب ڈالر کی امداد کے وعدے کیے گئے تھے۔
ان میں اسلامی ترقیاتی بینک کے 4.2 ارب ڈالر، ورلڈ بینک کے 2 ارب ڈالر اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے 1.5 ارب ڈالر کے وعدے شامل تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اتحادی پیپلز پارٹی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری شیری رحمان مجموعی نقصان کا تخمینہ منی بجٹ