ایف بی آئی اور نیدرلینڈز پولیس کی جانب سے صائم رضا نیٹ ورک کی انتالیس ویب سائٹس کی بندش کے معاملے پر پی ٹی اے کا ردعمل سامنے آیا ہے۔

پی ٹی اے کے ترجمان نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان ویب سائٹس کی بلاکنگ میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی رسمی درخواست موصول ہوئی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ نہ تو کسی داخلی اور نہ ہی کسی غیر ملکی ادارے نے پاکستان سے اس معاملے میں رابطہ کیا۔ 

پی ٹی اے کے مطابق ان ویب سائٹس کی ہوسٹنگ پاکستانی سرورز پر نہیں کی گئی تھی اور امریکی محکمہ انصاف کے مطابق یہ نیٹ ورک دراصل نیدرلینڈز سے آپریٹ کر رہا تھا۔

محکمہ انصاف نے بتایا کہ ڈچ حکام کی معاونت سے ان ویب سائٹس کو ضبط کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں یہ سائٹس عالمی سطح پر آف لائن ہو جائیں گی۔

پی ٹی اے نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ملک میں سائبر سیکیورٹی کی صورتحال کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں نیشنل ٹیلی کام کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم قائم کی گئی ہے جو سائبر خطرات، فشنگ ای میلز اور آن لائن دھوکہ دہی کی نگرانی کرتی ہے۔

اس کے علاوہ پی ٹی اے عالمی پلیٹ فارمز جیسے گوگل اور فیس بک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ فشنگ ویب سائٹس اور جعلی لنکس کی رپورٹنگ کے ذریعے ان کی بلاکنگ کو یقینی بنایا جا سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ویب سائٹس کی پی ٹی اے

پڑھیں:

سندھ، آن لائن فراڈ کے 286 مقدمات میں نامزد ملزمان کیخلاف کارروائیوں کا آغاز

ایس ایچ او کو معطل، جبکہ ملزمان کیلئے پولیس کارروائی کی مخبری کرنے والے اہلکار کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ صوبہ سندھ کے ضلع میرپورخاص کے دیہی علاقے میں شہریوں سے آن لائن فراڈ کرکے کروڑوں روپے لوٹنے والے گینگ کے خلاف پولیس نے کارروائیاں شروع کر دیں، 286 مقدمات میں نامزد 34 سے زائد ملزمان کے خلاف مزید 21 مقدمات درج کر لیے گئے۔ پولیس کے مطابق ملزمان سستی گاڑیاں اور مویشی فروخت کرنے کے بہانے لوگوں کو اپنے علاقے میں بلا کر لوٹ لیتے تھے، ملزمان ٹندوجان محمد ٹاؤن اور قریبی گاؤں بچل چانڈیو سے نیٹ ورک چلاتے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران علاقے میں ملزمان کے گھر اور اوطاق کو مسمار کرکے چار ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ دیگر ملزمان فرار ہو گئے۔ ایس ایس پی میرپور خاص سمیر نور چنہ کے مطابق ٹنڈو جان محمد تھانے کے ایس ایچ او کو معطل، جبکہ ملزمان کیلئے پولیس کارروائی کی مخبری کرنے والے اہلکار کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ لوگوں سے بڑے پیمانے پر آن لائن فراڈ اور لوٹ مار کا انکشاف درجنوں متاثرین کے پولیس سے رابطہ کرنے پر ہوا۔ پولیس کے مطابق ملزمان کے خلاف 2 سال کے دوران فراڈ کے 286 مقدمات درج ہونے کا انکشاف ہوا، لیکن کوئی کارروائی نہیں ہو سکی تھی۔ ایس ایس پی میرپور خاص سمیر نور چنہ کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد ٹنڈو جان محمد تھانے کے پورے عملے کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔ چند روز میں صرف 4 ملزمان سے متاثرین کو 80 لاکھ روپے کی رقم واپس کروا دی گئی، اس کیس میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں اور مزید مقدمات متوقع ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ، آن لائن فراڈ کے 286 مقدمات میں نامزد ملزمان کیخلاف کارروائیوں کا آغاز
  • لاہور: پارکنگ سائٹس پر اوورچارجنگ کا سلسلہ جاری، شہری لُٹنے لگے
  • جمائما نے بیٹوں کو پاکستان جانے سے روک دیا ، امریکہ سے سیدھا لندن واپس بلا لیا ، نجی ٹی وی کا دعویٰ
  • قاسم اور سلیمان نے بڑا کھیل کھیلا | کیا عمران خان کی رہائی کے لیے عالمی عدالتِ انصاف سے اپیل کی گئی؟
  • آسان پاس ورڈ لگانے کی غلطی: 158 سال پرانی کمپنی بند،سینکڑوں افراد بے روزگار
  • کیا عمران خان اپنے بیٹوں کے ذریعے عالمی عدالت انصاف تک رسائی چاہتے ہیں؟
  • حماد اظہر کا سرنڈر کرنے کا فیصلہ ، نجی ٹی وی کا دعویٰ 
  • اسرائیلی فوج کے لیے دفاعی ساز و سامان تیار کرنے والی فیکٹری ہیک کر لی گئی
  • خاتونِ اول کے مرد ہونے کا دعویٰ کرنے پرپوڈکاسٹر کیخلاف مقدمہ
  • امیر ممالک ماحولیاتی تبدیلی کے خطرے کا تدارک کریں، عالمی عدالت انصاف