عمران خان نے آرمی چیف سے پالیسیز پر نظر ثانی کی درخواست کردی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے آرمی چیف کو کھلا خط لکھ کر پالیسیز پر نظر ثانی کی درخواست کی ہے.
اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کا آرمی چیف کو خط پی ٹی آئی کا پالیسی شفٹ نہیں، بانی پی ٹی آئی نے آرمی چیف کو بطور سابق وزیر اعظم کھلا خط لکھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے خط میں فوج اور عوام کے درمیان فاصلے کی وجوہات بیان کی ہیں، بانی نے کہا ہے فوج اور عوام میں خلیج نہیں بڑھنی چاہیے، بانی پی ٹی آئی نے سپہ سالار سے پالیسیز پر نظر ثانی کی درخواست کی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی کا خط آج میڈیا کے سامنے آجائے گا، بانی نے کہا کمرہ عدالت میں 9 صحافیوں کو خط کی تفصیل بتائی ہے، افواج پاکستان بہت قربانیاں دے رہی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی نے کہا ہے ہم انتشار نہیں چاہتے، فوج ہماری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کا فوٹو گرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ کروانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے بانئ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) اور سابق وزیراعظم عمران خان کے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ سے متعلق پراسیکیوشن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
لاہور پولیس نے بانئ پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کا پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ نہ کروانے کی رپورٹ عدالت میں جمع کروائی، پولیس نے استدعا کی کہ عدالت اس معاملے پر مناسب حکم جاری کرے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے 9 مئی جلاؤگھیراؤ کے مقدمات میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کا پولی گرافک اورفوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کرانے سے متعلق پولیس کی درخواست پر سماعت کی۔
پولیس نے اپنی رپورٹ انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کی جس میں بتایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی نے دوبارہ ٹسیٹ کرانے سےانکارکردیا ہے۔ لہذا عدالت درخواست پرمناسب حکم جاری کرے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل رانا مدثرنے دلائل میں کہا کہ پراسکیوشن کو پولی گرافک اور فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کروانا دو سال بعد یاد آیا ہے، پراسکیوشن کی اس درخواست کا مقصد لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا ضمانتوں میں تاخیر پیدا کرنا ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے پراسیکیوشن کی درخواست پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔